گُلِ یاسمیں
لائبریرین
لیکن ہم تو بس ان کی باتوں کا جواب دیتے ہیں۔ک
کبھی محفلین سے پوچھ کے دیکھا؟؟؟
لیکن ہم تو بس ان کی باتوں کا جواب دیتے ہیں۔ک
کبھی محفلین سے پوچھ کے دیکھا؟؟؟
مگر چیپا تو صحیح جگہ!!!
خود ہی آپ نے فرمایا تھا کہ عاطف بھائی نے غلط ترجمہ بتایا ہے اس لیے آپ صحیح ترجمہ بتا رہے ہیں۔اب آپ عاطف بھائی کو دانشور سمجھنے سے بھی انکاری ہوگئیں. صرف ایک شعر کے ایک مصرع کی وجہ سے؟؟؟
کیا اب وہ ہنس بھی نہیں سکتے؟؟؟
عاطف بھیا نے بھی پُر مزاح کی ریٹنگ دے کر جلتی پہ تیل چھڑک دیا۔
ہم بھی کہیں کہ کنستر ہمارے کہاں غائب ہوتے جا رہے۔
ہم نے کچھ نہیں کیا...خود ہی آپ نے فرمایا تھا کہ عاطف بھائی نے غلط ترجمہ بتایا ہے اس لیے آپ صحیح ترجمہ بتا رہے ہیں۔
اور بیٹھے بٹھائے ہم پہ ٹرٹرانے کا الزام لگا دیا۔
مائے نی میں کنھوں آکھاں ۔۔۔۔۔۔۔
نہیںکیا اب وہ ہنس بھی نہیں سکتے؟؟؟
اور ذرا تھوڑا پیچھے جا کر سوچئیے کہ شعر کا یہ مصرع پیش کس نے کیا۔ہم نے کچھ نہیں کیا...
سارا کیا دھرا ایک شعر کے ایک مصرع کا ہے!!!
سارا قصور اسی ایک شعر کے ایک مصرع کا ہوا!!!اور ذرا تھوڑا پیچھے جا کر سوچئیے کہ شعر کا یہ مصرع پیش کس نے کیا۔
اور عاطف بھائی کی تشریح کو غلط کس نے کہا۔
اور وہ جو مینڈک والی بات کی، وہ کس نے کی۔
قصور کس کا ہوا؟
نہیں...نہیں
ہم پہ ہنس رہے نا۔۔ اس لیے کہا۔
کتنا خطرناک رہا ایک ہی مصرع۔ جو پورا شعر سنایا ہوتا تو کیا ہوتا۔سارا قصور اسی ایک شعر کے ایک مصرع کا ہوا!!!
بس ایک عاطف بھائی ہی تھے جو کبھی کبھی ہماری حمایت میں بولا کرتے تھے۔نہیں...
ہماری بات پہ ہنس رہے ہیں!!!
اس کا ذکر نہ کرو بھئی رات گئی بات گئی ۔بس۔کتنا خطرناک رہا ایک ہی مصرع۔ جو پورا شعر سنایا ہوتا تو کیا ہوتا۔
ہم تمہارے ساتھ ہیں بھئی ، اور کتنی سفید فاختائیں آزاد کریں ؟اور کالی بکریاں کاٹیں ؟بس ایک عاطف بھائی ہی تھے جو کبھی کبھی ہماری حمایت میں بولا کرتے تھے۔
مگر اب وہ بھی اکثریت کے ساتھ جا ملے ہیں۔
بس۔اس کا ذکر نہ کرو بھئی رات گئی بات گئی ۔بس۔
کتنا خطرناک رہا ایک ہی مصرع۔ جو پورا شعر سنایا ہوتا تو کیا ہوتا۔
ویسے بھی اس ایک شعر کے دوسرے مصرع کی بولیاں رات کو ہی سنائی دیتی ہیں...اس کا ذکر نہ کرو بھئی رات گئی بات گئی ۔بس۔
آزاد نہیں کریں سفید فاختائیں، ہمیں بھجوا دیں۔ ہم پالیں گے انھیں۔ہم تمہارے ساتھ ہیں بھئی ، اور کتنی سفید فاختائیں آزاد کریں ؟اور کالی بکریاں کاٹیں ؟
سو تک تو حد ہے ۔
ہوتا کیا...جو پورا شعر سنایا ہوتا تو کیا ہوتا۔
ایویں سو جائیں جا کر۔۔۔ یعنی کہ خود کو ڈرپوک ثابت کر دیں۔ویسے بھی اس ایک شعر کے دوسرے مصرع کی بولیاں رات کو ہی سنائی دیتی ہیں...
خواہ مخواہ ڈر جائیں گی آپ...
اب سوجائیں جاکر!!!
عاطف بھائی نے بس کہہ دیا ہے اب اس شعر کے بارے۔ہوتا کیا...
ہماری خدمات پھر حاضر ہوتیں!!!