سید رافع
محفلین
ماؤ کا کلچرل انقلاب چین کے لئے کتنا تباہ کن ثابت ہوا یہ بھی کسی چینی سے پوچھیں
بادشاہت سے لوگ اس سے زیادہ بیزار تھے۔ ہاں کنفیوشس کی تعلیمات کا ضایع کرنا اصل نقصان ہے۔
ماؤ کا کلچرل انقلاب چین کے لئے کتنا تباہ کن ثابت ہوا یہ بھی کسی چینی سے پوچھیں
چنگ بادشاہت تو 1912 میں ختم ہو گئی تھیبادشاہت سے لوگ اس سے زیادہ بیزار تھے۔ ہاں کنفیوشس کی تعلیمات کا ضایع کرنا اصل نقصان ہے۔
غیر جانبداری ایک الگ چیز ہے، اور یہ ممکن نہیں کہ کوئی فرد مکمل طور پر غیر جانبدار ہو۔ مگر اس کے باوجود تجزیوں میں دیانتداری ہونی چاہیے، جو مفقود ہے۔اب تو انٹرنیٹ اور یوٹیوب پر آزادی سے چینل بنائے جا سکتے ہیں۔ ایسا کوئی غیر جانب دار چینل آپکی نظر سے گزرا؟
نیوز چینل بہت حد تک غیر جانبدار بن سکتا ہے اگر وہ مختلف سیاسی جماعتوں کے نظریے کو یکساں ایئر ٹائم دے۔ میرے مشاہدہ میں جیو، دنیا اور نیو نیوز کا جھکاؤ ن لیگ اور اینٹی اسٹبلیشمنٹ کی طرف ہے۔ جبکہ اے آر وائی، سماء اور 92 نیوز تحریک انصاف اور قومی اداروں کی حمایت کرتےنظر آتے ہیںغیر جانبداری ایک الگ چیز ہے، اور یہ ممکن نہیں کہ کوئی فرد مکمل طور پر غیر جانبدار ہو۔ مگر اس کے باوجود تجزیوں میں دیانتداری ہونی چاہیے، جو مفقود ہے۔
تو اور کیا۔کل میرے ایک کولیگ نے جو فنانس انچارج ہیں اسد عمر کی اینگرو کارکردگی پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اتنی بور شخصیت اور ایسے مبالغہ آمیز کٹر لیگیے ہیں کہ میں نے بات دھیان سے سنی ہی نہیں، کاش سن لی ہوتی۔
مجھے کچھ کچھ کہانی معلوم ہوئی ہے۔ 2013 کی پاکستان کمپیٹیشن کمیشن کی رپورٹ پڑھی ہے۔ اس بارے میں ڈان اخبار کی ایک خبر میں بھی ذکر ہے۔میں ابھی تک کسی غیر جانبدار سورس کی جانب سے سٹوری جاننے کا منتظر ہوں۔
کیونکہ ابھی تک کی سٹوریز کے مطابق یا تو اینگرو کو آسمان پر پہنچانے والا اسد عمر تھا۔ یا پاتال میں پہنچانے کا ذمہ دار اسد عمر تھا۔
اسد عمر نے جہاں اپنی مہارت اور محنت سے ایک چھوٹی سی کمپنی کو ملک کی بڑی کمپنیوں میں شامل کر وایا۔ وہیں اس نے ریٹائرمنٹ سے قبل کافی نقصان بھی پہنچایامیں ابھی تک کسی غیر جانبدار سورس کی جانب سے سٹوری جاننے کا منتظر ہوں۔
کیونکہ ابھی تک کی سٹوریز کے مطابق یا تو اینگرو کو آسمان پر پہنچانے والا اسد عمر تھا۔ یا پاتال میں پہنچانے کا ذمہ دار اسد عمر تھا۔
یعنی جاتے جاتے خزانہ کے ساتھ بھی یہی سلوک کرے گا؟
حوصلہ رکھیں۔ جہاں اینگرو کو زمین سے آسمان تک پہنچایا ہے وہاں ایک غلطی کا جرمانہ معاف ہےیعنی جاتے جاتے خزانہ کے ساتھ بھی یہی سلوک کرے گا؟
لیں جناب۔ وعدوں پر نظر رکھنے کے کیے خان میٹر تیار ہو گیا ہے۔
اگر یہ میٹر کسی مخالف جماعت کے سپورٹر نے بنایا ہے تو زیادہ مزہ آئے گا
بھولے بادشاہو "یوتھیے" تو اب ایسا کام کرنے سے رہے جب کہ ابھی وہ وزیر اعظم بنا بھی نہیں، یقینی طور پر کسی "پٹواری" کے ذہنِ رسا کی تخلیق ہے!
وہ کون صاحب ہیں؟اس خبر کے مطابق یہ سائٹ سلمان سعید کی تیار کردہ ہے۔
جی۔ اس کا ذکر ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔اس خبر کے مطابق یہ سائٹ سلمان سعید کی تیار کردہ ہے۔
سلمان سعیدوہ کون صاحب ہیں؟
اوپر سے نیچے دائیں سے بائیں سب ڈرامے ہیں۔ محض ریٹنگ کا مقابلہ، تماش بین قوم کو تماشہ فراہم کرنا مقصد ہے۔
شاید کوئی مخلص اور اصلی تجزیہ کار بھی ہو جو تمام حالات و واقعات پر غیر جانبداری سے اور چینل اونر اور ان کی ڈوریں ہلانے والوں کی پالیسی کے مطابق نہیں، بلکہ اپنا تجزیہ کرتا ہو۔
یہ پڑھ لیتے تو جواب مل جاتا۔لیکن تحقیق تو ماضی کے شاندار ادوار میں بھی ایسی ہی رہی ہے۔ آپ کو موضوع احادیث کا معاملہ تو یاد ہو گا ہی۔
لفظ غیر جانبدار کی تشریح کریں گے جبکہ انسان تو انسان، یہاں تک کے رسل بھی غیر جانبدار نہ تھے بلکہ انصاف پسند عادل تھے۔ اللہ بھی غیر جانبدار تو نہیں بلکہ عادل بلکہ احسان کرنے والا ہے۔ آپ کیسے امید کرتے ہیں کہ آدمی تجزیہ بھی کرے اور سب کو مطمئن بھی کر دے؟
غیر جانبداری ایک الگ چیز ہے، اور یہ ممکن نہیں کہ کوئی فرد مکمل طور پر غیر جانبدار ہو۔ مگر اس کے باوجود تجزیوں میں دیانتداری ہونی چاہیے، جو مفقود ہے۔
ژن ہائی انقلاب 1911 اور بادشاہت 1912 میں جب ختم ہوئی تو ماؤ محض 19 سال کا تھا۔ ماؤ دیگر چائنیز کی طرح بادشاہ کے جدید نہ ہونے سے بیزار تھا اور اس نے اس حد تک اثر لیا کہ مکمل طور پر مارکسسٹ بن گیا۔ محض 15 سال بعد 1927 میں اس نے کمینوسٹ چائنا پارٹی کے تحت ہاروسٹ شورش میں قیادت کی۔چنگ بادشاہت تو 1912 میں ختم ہو گئی تھی
یہ پڑھ لیتے تو جواب مل جاتا۔
پہلی بات سے متفق ہوں۔ اور جتنی میری اہلیت ہے، مشاہدہ اور تجربہ سے سمجھ پایا یوں، اس پر میری رائے یہی ہے۔آپ کو خود درایت اور روایت سے کانٹ چھانٹ کی اہلیت پیدا کرنی ہوگی۔ میں آپ کے مفقود ہونے کے اصرار کو بے جاء سمجھتا ہوں۔
پہلی بات سے متفق ہوں۔ اور جتنی میری اہلیت ہے، مشاہدہ اور تجربہ سے سمجھ پایا یوں، اس پر میری رائے یہی ہے۔
ضروری نہیں ہے کہ کوئی اور بھی اتفاق کرے۔