ابوعبید
محفلین
محفل پہ موجود علمی بحث والی ساری لڑیوں کو ختم کر دینا چاہیے اگر ان کی وجہ سے حقائق نہیں بدل سکتے تودلائل کا فائدہ کیا ہو گا؟ کیا قاری جو نتیجہ اخذ کرے گا اس سے سائنس بدل جائے گی؟
محفل پہ موجود علمی بحث والی ساری لڑیوں کو ختم کر دینا چاہیے اگر ان کی وجہ سے حقائق نہیں بدل سکتے تودلائل کا فائدہ کیا ہو گا؟ کیا قاری جو نتیجہ اخذ کرے گا اس سے سائنس بدل جائے گی؟
محفل پہ تمام شعبہ جات جو سیکھنے سکھانے سے متعلق ہیں ان کے مقصدپہ سوالیہ نشان لگا رہے ہیں ۔اگر کسی کو واقعی سیکھنے کا شوق ہے تو وہ بیالوجسٹس کی کتب جو عام فہم ہیں پڑھ کر علم میں اضافہ کر سکتا ہے۔
تلاش کرنے پر ایک یہ ربط ملا ہے جس میں ڈیسمنڈ اور مُور صاحبان کی لکھی گئی ڈارون کی بائیوگرافی کو بطور حوالہ پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈارون کو عربی زبان نہیں آتی تھی۔ایک مضمون میں پڑھا تھا کہ چارلس ڈارون صاحب عربی زبان سے بھی واقف تھے اور کیمبرج کی جامعہ میں عربی کتب سے استفادہ بھی کرتے تھے ۔ واللہ اعلم۔
اس کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم ہے تصدیق یا تکذیب (یا پھر تردید ) کے حوالے کے ساتھ ؟
عربی سیکھ کر ڈارون نے قرآن میں تخلیقِ آدم پڑھی، اور سرتاسر تعصب کا شکار ہو کر ارتقا کی دیومالا بنا ڈالی، اور اس قابلِ مذمت نظریے کو وضع کرتے ہوئے اشرف المخلوقات کا جدِ امجد بندر قرار دے دیا۔ایک مضمون میں پڑھا تھا کہ چارلس ڈارون صاحب عربی زبان سے بھی واقف تھے اور کیمبرج کی جامعہ میں عربی کتب سے استفادہ بھی کرتے تھے ۔ واللہ اعلم۔
لیکن اس لڑی میں علمی بحث تو کہیں بھی نہیںمحفل پہ موجود علمی بحث والی ساری لڑیوں کو ختم کر دینا چاہیے اگر ان کی وجہ سے حقائق نہیں بدل سکتے تو
نہیں بھائی، میں ہرگز جذباتی نہیں ہوا۔ میں تو آپ کے سوال کے جواب میں لکھ رہا تھا کہ اگر ایک دلیل کی بنا پر آپ کسی تھیوری کو رد کرتے ہیں تو بالکل وہی دلیل باقی تمام سائنسی تھیوریوں کو بھی رد کرتی ہے۔اوہ! آپ کسی درجہ جذباتی ہو گئے۔ سائنس کی تھیوری کو ہم رد کرنے والے کون!
Jane Goodall والی علمی بحث؟لیکن اس لڑی میں علمی بحث تو کہیں بھی نہیں
سائنس کی کسی تھیوری کو رد کرنا بہرصورت سائنس دانوں کا ہی کام ہے اور یہ معاملہ ہماری حدود و قیود سے باہر کا ہے۔ جواب کے لیے شکریہ!نہیں بھائی، میں ہرگز جذباتی نہیں ہوا۔ میں تو آپ کے سوال کے جواب میں لکھ رہا تھا کہ اگر ایک دلیل کی بنا پر آپ کسی تھیوری کو رد کرتے ہیں تو بالکل وہی دلیل باقی تمام سائنسی تھیوریوں کو بھی رد کرتی ہے۔
جو سچ پوچھیں تو ارتقاء کے سائنسی نظریے کو بعض تحفظات کے ساتھ یا تحفظات کے بغیر تسلیم بھی کر لیا جائے تب بھی خدا کی ذات کی نفی نہیں ہوتی۔ کیا یہ ناممکن ہے کہ ارتقائی عمل خدائے بزرگ و برتر کے اذن سے جاری و ساری ہو؟
اچھا!!! تو ایسا پہلے ہی فرما دیتے کہ سائنسی نظریہ ارتقاء کو من و عن تسلیم کرلینے سے ذات خدا کی مبینہ طور پر نفی ہوگی۔ہمارا استدلال فقط یہ ہے کہ نظریہ ارتقاء کو بنیاد بنا کر خدا کی ذات کی نفی یا اثبات کرنا غلط ہے کیونکہ اس بات کے بھی قوی امکانات موجود ہیں کہ کائنات میں یہ ارتقائی عمل اذن خداوندی سے جاری و ساری ہو۔
یہ مضمون بھی اردو یا عربی زبان کا شاہکار ہوگا؟ایک مضمون میں پڑھا تھا کہ چارلس ڈارون صاحب عربی زبان سے بھی واقف تھے اور کیمبرج کی جامعہ میں عربی کتب سے استفادہ بھی کرتے تھے ۔
ایک تو مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ سائنس کے سیکشن میں آپ بار بار مذہب کی اینٹری کیوں مار دیتے ہیں؟ نظریہ ارتقا متفقہ اور حتمی طور پرسائنسی نظریہ ہے۔ بہتر ہوگا کہ اس کا مذہب کے ساتھ یہاں تقابل نہ کریں۔ وگرنہ یہ بحث کہیں نہیں جائے گی۔آپ قرآن مجید کی آیات اور اُن احادیث مبارکہ کے متعلق کیا کہتے ہیں جن میں آدم علیہ السلام کا (بغیر ماں باپ کی) تخلیق کا ذکر ہے، نہ کہ بطورِ نوع من النوع ارتقا کا
جی ہاں نیوٹن کی تھیوریز کو آئن اسٹائن نے کچھ سو سالوں بعد ری پلیس کر دیا تھا۔ لیکن اس سے نیوٹن کے "وقار" میں کوئی کمی نہیں آئی۔ کیونکہ نیوٹن کی طبیعاتی تھیوریز نامکمل تھیں۔ غلط نہیں۔کیا آج تک ایسا ہوا ہے کہ سائنس کی کوئی تھیوری بعدازاں غلط قرار دی گئی ہو؟ یا آنے والے سائنس دانوں نے اسے رد کر دیا ہو؟ یہ ایک معصومانہ سوال ہے۔
کیا کمال کا استدلال ہے۔ فاسلز پر تحقیق کے مطابق جیلی فش کا ارتقائی ظہور کم و بیش 50 کروڑ سال قبل ہی ہوگیا تھا۔ جبکہ جیلی فش تو آج بھی مختلف انواع کی شکل میں موجود ہے۔ اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ ارتقاء حیات الارض کسی خاص سمت میں نہیں ہوتا۔ جو انواع اپنے اردگرد کے ماحول سے مطابقت پیدا کر لیتی ہیں وہ قدرتی انتخاب کے تحت "زندہ بچ" جاتی ہیں۔ دیگر انواع اپنے ماحول سے شکست کھا کر معدوم ہو کر رہتی ہیں۔ یہ نظریہ ارتقا کا بنیادی اصول ہے۔For example, while a certain monkey race has, by a series of insensible gradations, occurring during a period of enormous length, developed into man, other monkey races, during a yet longer period, have remained monkeys, making no progress whatever!
یہ تو محض آپ نے اقتباس ہی لیا۔ آپ نے ایسی کیا نئی بات بتلا دی؟ بس ہماری بات کو لے کر دہرا دیا۔میری دانست میں یہ منطق درست نہیں ۔ کیونکہ بقول اسی سائنس کے کائنات میں انگنت کہکشائیں، ستارے، سیارے وغیرہ پائے جاتے ہیں جہاں زندگی کا وجود تو کیا آثار تک ناپید ہیں۔ اگر نظریہ ارتقا کے مطابق یہ مان لیا جائے کہ ان کھرب ہا کھرب سیاروں میں سےہماری زمین پر زندگی بذریعہ ارتقا وجود میں آگئی۔ اور اربوں سال کا طویل ارتقائی سفر طے کر کے یہ زندگی اشرف المخلوقات انسان میں تبدیل ہو گئی۔ تو کیا اس سائنسی نظریہ کی رو سے خدائے ذات باری تعالیٰ کی نفی ہو جائے گی؟ یقینا نہیں۔ یہ اسلئے کہ خدا کی ذات نظریہ ارتقا کا ڈومین نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے استعمال کرتے ہوئے خدا کی ذات کا انکار ممکن ہے۔