میں پہلا اقتباس اپنے مراسلے کا نقل کر رہا ہوں پھر اس کے بعد قیصرانی صاحب کی نصیحت اور پھر فاتح صاحب کے حق الیقین کی بات کو کوٹ کر رہا ہوں۔۔ آپ اقتباسات پڑھیے میں ان کے بعد اپنا تبصر لکھتا ہوں:
پہلے قیصرانی کے تبصرہ پر تبصرہ:
حضور والا۔! کیا میں نے کسی سنی سنائی بات کو پھیلایا اگر پھیلایا تو کہاں ہے اس کا ثبوت؟
فاتح کی جانب سے خدا اور مذہب کے انکار کے بعد میں نے براہ راست ان سے کہا تھا کہ اچھا ہوا آپ نے حقیقت بتا دی میرے کان میں تو "ویسے ہی" کسی نے کہہ دیا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!
کیا محفل پر موجود کوئی بھی شخص یہ ثبوت فراہم کر سکتا ہے کہ میں نے کہیں اس بات کو پھیلایا ہو کہ فاتح قادیانی ہے اگر کوئی ثبوت نہیں تو آپ جیسے پڑھے لکھے شخص کا مجھ پر الزام کیا حیثیت رکھتا ہے۔ جو آپ نے خود ہی مجھے مجرم تصور کر کے یہ نصیحت شروع کر دی کہ "آپ جیسی علمی، ادبی اور ایک طرح سے مذہبی شخصیت کو زیب نہیں دیتا
"
قیصرانی! میری شخصیت علمی ادبی ہو یا میری حیثیت محص ایک جاہل کی سی ہو لیکن میں لفظ جو استعمال کرتا ہوں وہ سوچ بچار کے بعد استعمال کرتا ہوں مجھے آپ سے یہ توقع نہیں تھی
بریں عقل و دانش بباید گریست
مجھے تو اس عقل و دانش پر رونا آنا رہا ہے۔
اب ذرا فاتح کی بات پر تبصرہ:
فاتح صاحب! آپ تو شاعر ہیں، ادیب ہیں، اور ماہر نفسیات ہیں ۔۔۔ ۔ الفاظ کا ان کے درست معانی کے ساتھ استعمال آپ سے بہتر کون جانتا ہوگا۔ ۔ ۔ میں تو اسے شاعر یا ادیب ہی ماننے کو تیار نہیں جو حرف و لفظ کے ساتھ منصفانہ برتاؤ نہ کرے ۔۔۔ اور آپ تو "حق الیقین" کی منزل پر فائز ہونے کے دعویدار ہیں ۔۔ بلالایئے اپنے دور کے کسی سب سے بڑے مستند شاعر ادیب اور ماہر لسانیات کو اور میرے مراسلے کو پڑھوا کر اس سے پوچھیے کہ میں مقتبسہ جملوں میں وہ کونسی بات ہے وہ کون سے الفاظ ہیں جن کی بنا پر آپ نے یہ بات اخذ کر لی کہ:
آپ مجھے نفسیات کی بات بتاتے ہیں اور اپنے
"عین الیقین" کا دعوی کرے ہیں لیکں مجھے معلوم نہیں وہ کونسی نفسیاتی کیفیت تھی یا آپ کے دماغ کے کون کون سے خلیوں میں ایسا کیمیائی تعامل ہوا کہ میرے مراسلے میں آپ کو وہ الفا ظ نظر نہ آئے جو پوری کی پوری سرگوشی کو غیر مصدقہ اور مشکوک ثابت کر رہے تھے چلیے میں آپ کو دوبارہ دکھا دیتا ہوں ۔
براہ کرم اپنے رویوں پر غور کیجئے
شکریہ