سید عمران
محفلین
ملزمہ سزا بھگتنے آرہی ہے افسر بکار خاص لگنے نہیں!!!اتنے سارے کام ؟ آرام کرنے کا بھی کوئی وقت ملے گا یا نہیں؟ پانڈہ صفائی اپنے بس کا نہیں ۔ اس کے لئے جدید ترین ڈش واشر لے کر دینا پڑے گا عدالت کو۔
ملزمہ سزا بھگتنے آرہی ہے افسر بکار خاص لگنے نہیں!!!اتنے سارے کام ؟ آرام کرنے کا بھی کوئی وقت ملے گا یا نہیں؟ پانڈہ صفائی اپنے بس کا نہیں ۔ اس کے لئے جدید ترین ڈش واشر لے کر دینا پڑے گا عدالت کو۔
عدالت ملزمہ کی جانوروں سے حد سے زیادہ رغبت دیکھتے ہوئے فیصلہ دیتی ہے کہ سزا بھگتنے کے بعد ملزمہ کے ہاتھ جو دوران سزا کام کاج کے باعث نیلے ہوچکے ہوں گے جلد از جلد پیلے کیے جائیں تاکہ بکریاں چرانے کے بجائے انسان کے بچے چرائے مطلب پالے جائیں اور ملزمہ غیر ضروری غیر نصابی سرگرمیوں سے توجہ ہٹا کر مقصد حیات پر آجائے تاکہ مستقبل قریب و بعید میں آئندہ اس قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں سرگرم رہنے کے مواقع میسر نہ آسکیں!!!ایک ہفتہ تو بہت کم ہے حاضری دینے کو ۔ 101 ٹکٹیں نہ ملیں گی کسی بھی فلائیٹ کی۔ ایک ہماری اور 100 ہماری بکریوں کی۔ جہاں ہم وہاں وہ۔
تعمیل ہو گی۔عدالت کا ذوق اس قدر بدذوق نہیں کہ کام والی ماسیوں سے فراق و وصل کی نسبتیں قائم کرے...
کام والی حق بحق دار رسید اور جتھے دی کھوتی اتھے آن کھلوتی کے مصداق اپنے منطقی انجام کو پہنچی...
عدالت اس سارے سلسلہ میں افسر بکار خاص کے اظہار افسوس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی توجہ ملزمہ سے جرمانہ وصول یابی کے فرض منصبی کی جانب مبذول کرنے کا حکم جاری کرتی ہے!!!
کسی بھی قسم کی کام چوری سزا کی مدت و شدت میں اضافہ کا باعث بن سکتی ہے!!!ہو ہی نہیں سکتا کہ کام پسند نہ آئے۔ البتہ ہم کام چوری پہ اتر آئیں تو الگ بات ہے
بحالت مجبوری دل پہ پتھر رکھ کر عدالت اسے قبول کرتی ہے!!!کوہ قاف والا آپشن یوز کیا جا سکتا مگر اس صورت میں رقم آدھی ہو جائے گی۔ کیونکہ آدھی رقم تو ٹکٹوں پہ خرچ ہو چکی ہو گی۔
شاباش!!!تعمیل ہو گی۔
عدالت کی اس قدر فراخدلی اور بندہ پروری پر جے جے کار ہونی چاہیے۔بحالت مجبوری دل پہ پتھر رکھ کر عدالت اسے قبول کرتی ہے!!!
"بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی"شاباش!!!
بعد از وصولی یابی رقم جرمانہ حسب پلاننگ ففٹی ففٹی ہوگی!!!
اس قسم کی ماورائےعدالت تمام کارروائیاں صیغہ راز میں رکھنی چاہئیں...عدالت کی اس قدر فراخدلی اور بندہ پروری پر جے جے کار ہونی چاہیے۔
صرف افسران بالا کے کانوں تک محدود ہیں یہ باتیں!!!"بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی"
عدالت خود معالج ہے اور کسی نیم حکیم کے الٹے سیدھے بلا استفتسار بتائے جانے والے مشورے مسترد کرتی ہے!!!یعنی کہ اب سمجھ آئی میکوں۔
اس اضطراب کو دور کرنے کے لئے انجیر کھائیے۔ السی کے بیج بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ دلیہ کا استعمال معمول بنا لیجئیے۔ فی الحال اسی پر عمل کیجئیے۔ باقی کسی اور وقت۔ ہمارا وقت اس وقت کسی اور کام کے لئے وقف ہے ۔
ہم نے نہ کچھ پڑھا نہ سنا۔ تیسرا حصہ مگر ہمارا ہو گاصرف افسران بالا کے کانوں تک محدود ہیں یہ باتیں!!!
ملزمہ سے ہتھیائی گئی رقم جرمانہ کی ہے مال غنیمت کی نہیں...ہم نے نہ کچھ پڑھا نہ سنا۔ تیسرا حصہ مگر ہمارا ہو گا
روفی بھیا کو کس خوشی میں حصہ دیا جا رہا ہے۔ملزمہ سے ہتھیائی گئی رقم جرمانہ کی ہے مال غنیمت کی نہیں...
اس میں کوئی حصہ داری نہیں ہوگی!!!
ملزمہ کے ہاتھ جلد از پیلے کئے جائیں عدالت سے مودبانہ درخواست کی جاتی ہے 🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻ملزمہ کے ہاتھ جو دوران سزا کام کاج کے باعث نیلے ہوچکے ہوں گے جلد از جلد پیلے کیے جائیں تاکہ بکریاں چرانے کے بجائے انسان کے بچے چرائے مطلب پالے جائیں اور ملزمہ غیر ضروری غیر نصابی سرگرمیوں سے توجہ ہٹا کر مقصد حیات پر آجائے تاکہ مستقبل قریب و بعید میں آئندہ اس قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں سرگرم رہنے کے مواقع میسر نہ آسکیں!!!
ہن چنگے رہے او روفی پاء جی۔عدالت اس سارے سلسلہ میں افسر بکار خاص کے اظہار افسوس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی توجہ ملزمہ سے جرمانہ وصول یابی کے فرض منصبی کی جانب مبذول کرنے کا حکم جاری کرتی ہے!!!
پہلے نیلے تو ہو لینے دیں آپاملزمہ کے ہاتھ جلد از پیلے کئے جائیں عدالت سے مودبانہ درخواست کی جاتی ہے 🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻
ہم تو جیسے ہیں ویسے ہی رہیں گے۔ ہمیں نہیں دبلے ہونا ۔ نئے کپڑے سینے پڑیں گے۔عدالت کے ساتھ ہمدردیاں جتلانے کے بجائے اس کو جرمانے کی رقم کی ادائیگی کی فکر میں دبلی ہوں!!!
ساری کی ساری مسترد کر دیں؟تمام شرائط ناقابل سماعت ہونے کے باعث مسترد کی جاتی ہیں!!!
محنت سے کام کریں گے تو ترقی بھی ہوگی نا۔ملزمہ سزا بھگتنے آرہی ہے افسر بکار خاص لگنے نہیں!!!