قدم قدم پہ لگی ٹھوکریں مجھے ایسی کہ آنکھ میری شفا اشکبار ہے اب تک . ثمن رفیق شفا
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #21 قدم قدم پہ لگی ٹھوکریں مجھے ایسی کہ آنکھ میری شفا اشکبار ہے اب تک . ثمن رفیق شفا
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #22 قاصد بتا رہا تھا 'پلٹنے کو ہیں حضور شاید سمجھ رہے ہیں کہ مجھ میں انا نہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #23 قدموں پہ بار ہوتے ہیں سنسان راستے لمبا سفر ہے ہمسفراں بولتے رہو . باقی صدیقی
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #24 قہقہہ درد کی شدت میں لگا دیتے ہیں زندگی ہم تیری توقیر بڑھا دیتے ہیں . شفیق ناظم
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #25 قیمت شوق بڑھی ایک ہی انکار کے ساتھ واقعہ کچھ تو ہوا چشم خریدار کے ساتھ
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #26 قفس کے بام و در میں روشنی سی آئی جاتی ہے چمن میں آ گیا شاید لبِ آزاد کا موسم
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #27 قسم خدا کی مجھے اِتنا دَرد نہ ہوتا گر اُس کو فائدہ ہو جاتا بے وَفائی کا شہزاد قیس
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #28 قلب و جگر کے داغ فروزاں کئے ہوئے ہیں ہم بھی اہتمام بہاراں کئے ہوئے رضی رضی الدین
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #29 قہقہہ آنکھ کا برتاؤ بدل دیتا ھے ہنسنے والے تجھے آنسو نظر آئیں کیسے
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #30 قدم قدم پہ دلِ خوش گماں نے کھائی مات روش روش نگہ مہرباں کے ہوتے ہوئے
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #33 قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے محبتوں میں جو احسان ہو تمھارا ہو
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #34 قیام کرتا نہیں دل میں چار دن کوئی مکین خانہء بے در بدلتے رہتے ہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #35 فتنہ گر شوق سے بہزاد کو کردے پامال اس سے تسکینِ دلی گر تجھے حاصل ہوجائے
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #36 تیلؔ اپنا مقدر غم سے بے گانہ اگر ہوتا تو پھر اپنے پرائے ہم سے پہچانے کہاں جاتے
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #37 قامتِ جاں کو خوش آیا تھا کبھی خلعتِ عشق اب اسی جامۂ صد چاک سے خوف آتا ہے
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #39 قُرب حاصل ہو جو اُس ذاتِؐ گرامی کا ندیؔم یُوں سمجھ لو کہ وہِیں قُربِ خُدا رکھّا ہے . احمد ندیؔم قاسمی
قُرب حاصل ہو جو اُس ذاتِؐ گرامی کا ندیؔم یُوں سمجھ لو کہ وہِیں قُربِ خُدا رکھّا ہے . احمد ندیؔم قاسمی
سیما علی لائبریرین اپریل 8، 2021 #40 قمرؔ کے اشکِ شبِ غم سے آپ کو مطلب بہار دیکھیے تاروں کے مسکرانے کی قمرؔ جلالوی