توہین قرآن

یوسف-2

محفلین
1463931_235882756572679_1594713279_n-jpg.3524


دیکھئے توہینِ قرآن کی ویڈیو !!

 

قیصرانی

لائبریرین
لوگوں کو توہین قرآن تو ہضم ہوجاتا ہے، لیکن کاپی پیسٹ ہضم نہیں ہوتا۔:|
توہین قرآن کی وڈیو دکھا کر آپ ثوابِ دارین حاصل کر رہے ہیں نا؟ کل کو توہینِ رسالت کے کارٹون بھی دکھا دیجئے گا۔ ہمارا کیا ہے، ہم تو ویسے بھی لبرل اور لا دین ٹھہرے۔ آپ جس دین کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اس سے تو ہم لادین ہی بھلے :)
 
قیصرانی جیسا کہ ایران کے بارے میں سب کو پتہ ہے کہ عرب ریاستیں اس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہوئی ہیں تو کیا عجب یہ بھی کوئی سازش ہی ہو ۔۔۔۔ویسے یار یہ دونمبر لوگ بھی کیا دو نمبر کے کام کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ یعنی سنسنی پھیلانا ۔۔۔لوگوں کو مشتعل کرنا ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی جیسا کہ ایران کے بارے میں سب کو پتہ ہے کہ عرب ریاستیں اس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہوئی ہیں تو کیا عجب یہ بھی کوئی سازش ہی ہو ۔۔۔ ۔ویسے یار یہ دونمبر لوگ بھی کیا دو نمبر کے کام کرتے ہیں ۔۔۔ ۔۔ یعنی سنسنی پھیلانا ۔۔۔ لوگوں کو مشتعل کرنا ۔
عجیب بات دیکھئے کہ ایک ہی کاغذ پر دو دو اور چار چار صفحے پرنٹ ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ صفحات کم از کم قرآن کے تو نہیں لگ رہے۔
آپ نے بجا کہا۔ اور مزے کی بات دیکھئے جو احتجاج کر رہے ہیں کہیں انہوں نے خود کو مسلمان نہیں کہا، صحابہ کے غلام اور بریلوی اور دیو بند اور اہل حدیث سے مخاطب کیا جا رہا ہے
 
دیکھ لیں جناب ۔۔۔۔ ویسے یار محفل میں رہ کر مجھے کافی تجربہ ہوگیا ہے آپ کی بات بالکل درست ہے یہ کچھ شرپسند لوگوں کا گروپ ہے جس پر میں نے کافی تحقیق کی ہے یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے مربوط ہیں اور باقاعدہ سکائپ میٹنگ کرکے آتے ہیں یہ صرف اس محفل میں نہیں بلکہ ہر فورم پر شر پھیلا رہے ہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دیکھ لیں جناب ۔۔۔ ۔ ویسے یار محفل میں رہ کر مجھے کافی تجربہ ہوگیا ہے آپ کی بات بالکل درست ہے یہ کچھ شرپسند لوگوں کا گروپ ہے جس پر میں نے کافی تحقیق کی ہے یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے مربوط ہیں اور باقاعدہ سکائپ میٹنگ کرکے آتے ہیں یہ صرف اس محفل میں نہیں بلکہ ہر فورم پر شر پھیلا رہے ہیں ۔
سوچ سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ سکائپ میٹنگ اب اس مقصد کے لئے رہ گئی ہے کہ
چلو ساتھیو خون چوسنے چلیں
کی طرز پر
چلو ساتھیو، گند پھیلانے چلیں
:rollingonthefloor:
 
سوچ سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ سکائپ میٹنگ اب اس مقصد کے لئے رہ گئی ہے کہ

کی طرز پر

:rollingonthefloor:
آپ کی اس بات پر مجھے اپنا بچپن یاد آگیا کہ میں گلی محلے والی کرکٹ ٹیم میں بہت ٹھگی کرتا تھا یعنی جب آوٹ ہوجاتا تھا تو مانتا نہیں تھا کہتا تھا کہ آوٹ نہیں ہوا تو مجھے کوئی کھلاتا نہیں تھا میں تاک میں کھڑا رہتا تھا جیسے ہی بال میری طرف آئی میں نے بال اٹھا کر بھاگ جانا اور دور جا کر کہنا کہ۔۔۔۔۔
ہم کو بھی کھلاؤ
ورنہ گند ڈالیں گے
تو مجبورا لڑکوں کو مجھے کھلانا پڑتا تھا
 

نکتہ ور

محفلین
عجیب بات دیکھئے کہ ایک ہی کاغذ پر دو دو اور چار چار صفحے پرنٹ ہیں
صرف پرنٹنگ کے حوالے سے بات کروں گا کہ پرنٹ کرتے وقت ایک ہی بڑے ورق پر کئی صفحات پرنٹ کر لئے جاتے ہیں اور بعد میں متعدد اوراق کی ترتیب سے جلد بندی اور کٹنگ کرکے ان کو کتاب کی شکل میں ڈھال لیا جاتا ہے۔
 

کاشفی

محفلین
آپ کی اس بات پر مجھے اپنا بچپن یاد آگیا کہ میں گلی محلے والی کرکٹ ٹیم میں بہت ٹھگی کرتا تھا یعنی جب آوٹ ہوجاتا تھا تو مانتا نہیں تھا کہتا تھا کہ آوٹ نہیں ہوا تو مجھے کوئی کھلاتا نہیں تھا میں تاک میں کھڑا رہتا تھا جیسے ہی بال میری طرف آئی میں نے بال اٹھا کر بھاگ جانا اور دور جا کر کہنا کہ۔۔۔ ۔۔
ہم کو بھی کھلاؤ
ورنہ گند ڈالیں گے
تو مجبورا لڑکوں کو مجھے کھلانا پڑتا تھا
مجھے بھی اپنا بچپن یاد آگیا۔۔بچپن میں، میں بہت چھوٹا تھا۔۔۔جیسے جیسے وقت گزرتا گیا۔۔سال گزرتے گئے۔۔۔
میں نے بھی ایک دو مرتبہ ایسا کیا تھا جیسا کہ آپ نے کیا تھا۔۔۔
 
صاف ظاہر ہے کہ یہ سارا پرنٹنگ پریس کا کتابت اور کٹنگ سے پہلے کا مواد ہے۔
پرنٹنگ پریس میں ریجیکٹڈ ، مِس پرنٹڈ اور فالٹی مواد الگ اسٹور میں ردی کے طور پہ رکھ لیا جاتا ہے۔ جس میں بعض اوقات اہم اور مقدس اوراق کو الگ سے شاپرز اور بیگزمیں رکھا جاتا ہے لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد رکھنے والے اہمیت اور تقدس بھول جاتے ہیں اور ردی زیادہ یا پوری ہونے کے بعد مواد بیچ دیا جاتا ہے۔ پرنٹنگ پریس کا ریجیکٹڈ مٹیریل اکثر پھل والوں کے پاس جاتا ہے۔ مِس پرنٹڈ اخبار بھی۔ آڑھتیوں کے باقاعدہ پریس کے ساتھ کنٹریکٹ ہوتے ہیں اور وہاں سے نکلنے والی تمام ردی ٹھیکہ لینے والے کی ہوتی ہے۔ انہی کے بندے آتے ہیں اور ساری ردی لپیٹ کر لے جاتے ہیں۔

وہاں کام کرنے والے مزدوروں کا بنیادی مقصد پیکنگ ہوتا ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ مزدور کس مذہب اور فرقے سے تعلق رکھتے ہیں اور پڑھے لکھے ہونے کی تو امید ہی نہ کریں۔

اس لیے جہاں شک کی گنجائش ہو وہاں فتوے بلا جواز ہیں۔ اللہ نے سوچنے سمجھنے اور تحقیق کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔ اگر اہلِ تشیع اور اہلِ سنت میں اگر قرآن پاک کے بارے میں کچھ ابہام اور تفریق ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اور وہ قرآن کے کسی ورژن کی بے حرمتی کا سوچ سکتے ہیں۔ ساری تفریقی باتیں مان بھی لی جائیں تو بھی آخر کچھ سپارے یا سورتیں تو ایک ہی ہوں گی۔

اس لیے یہ ساری اسٹوری مجھے قائل کرنے میں ناکام رہی۔
 
آخری تدوین:

x boy

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
آعوذو باللہ منکم
اب تو دجال کے آنے کی پکی خبر ایران سے نکلے والی ہے، پہلے ظاہری دشمن ایران امریکہ اسرائیل اور خفیہ دوستی، پھر اچانک ایک ڈرون ہائی جیک ہوتا
اور میں کہتا ہوں یہ ہائی جیک یا ہیک نہیں ہے ڈرون ٹیکنالوجی امریکہ نے ایران کو ٹرانسفر کیا ہے پھر کچھ مہینوں بات خبر آتی ہے کہ ایران نے اپنا ڈرون
تیار کرلیا، پھر یکایک گلوبلی میٹر ہی چینچ ہوجاتا ہے صدیوں پرانی دشمنی روم ، فارس اچانک نیوکلئر انرجی ٹرانسفر میں بھائی بھائی ہوجاتے ہیں
پھر بلوچستان پاکستان کے بارڈر پر راکٹ برسائے جاتے ہیں اور دھمکی بھی دی جاتی ہے اور آج انار کے پیٹیوں سے قرآنی ورقات نکلتے ہیں اور یہ خبر
جنگ نیوز لبرل نیوز دے رہا ہے کوئی امت نیوز یا جسارت یا عوام نیوز پیپر نہیں دے رہا۔
اور تو اور جنگ نیوز کی خبریں پہلے سچی ہوا کرتی تھیں اور اب یہ سازش ہے ،
واہ رے واہ، اب تو شیطان بھی شرمائے گا اور پیچھے ہٹ جائے گا اب میری ضرورت نہیں اب میرے لوگوں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
 

تلمیذ

لائبریرین
اس لیے یہ ساری اسٹوری مجھے قائل کرنے میں ناکام رہی۔
کلی طور پر متفق ۔
امجد صاحب، آپ کی سوچ اکثربہت منطقی ہوتی ہے اور دلائل قابلِ تسلیم۔ جزاک اللہ!
اس موقع پر مجھے ایک بات یاد آئی ہے، سوچا یہاں شئیر کر لوں۔
اردو کتب کے مطالعہ کے شائق خو اتین و حضرات کے علم میں یہ بات ضرورہو گی کہ برصٖغیر میں اردو کتابوں کی طباعت کے آغاز کے دور (انیسویں صدی) میں لکھنؤ میں واقع لیتھو پر چھپائی کرنے والےنوول کشور پریس نامی ایک چھاپہ خانےکا بڑا نام تھا۔ اس ادارے نے اردو زبان میں ادبی، دینی، تاریخی اور ہر نوعیت کی بے شمار کتب چھاپی تھیں۔جن میں سے مقبولیت کے لحاظ سے کافی کتابیں تو بعد میں کئی مرتبہ چھپیں لیکن بعض مرورزمانہ کے ساتھ ناپید ہو گئیں۔
خیر، موضوع سے ہٹے بغیر عر ض کرتا ہوں کہ میں نے نوول کشور پریس کے بارے کافی عرصہ پہلے ،غالباً کسی اخباری کالم میں، کہیں پڑھا تھا (حوالہ دینے سے معذور ہوں کیونکہ بہت پُرانی بات ہے) کہ قرانی آیات پر مشتمل اسلامی کتب کی چھپائی کے دوران اس پریس کے مالک منشی نوول کشور بہ نفس نفیس کپڑے کا ایک تھیلا اپنی پُشت پر لٹکائے مشینوں کے آس پاس رہا کرتے تھے اور چھپائی کے دوران ناکارہ ہوجانے والے کاغذات کو خود اٹھا کر اس تھیلے میں ڈالتے جاتے تھے تاکہ ان کی بے ادبی نہ ہو۔ بعد میں انہیں مناسب طریقے سے dispose off کر دیتے تھے۔
اگر ایک ہندو کے دل میں ان مقدس اوراق کا اتنا احترام موجود تھا تو ہمیں حسن ظن سے کام لیتے ہوئے،بالکل یہ توقع نہیں کرنی چاہئے کہ کوئی مسلمان (چاہے اس کا تعلق کسی مسلک سے بھی ہو) کلام اللہ کی بے حرمتی کے بارے میں دیدہ و دانستہ سوچ بھی سکتا ہے۔
اللہ پاک ہمیں اوراق مقدسہ کا احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
نایاب راشد اشرف, قیصرانی, سید شہزاد ناصر, فرحت کیانی,
حسان خان, فلک شیر, نیرنگ خیال, الف نظامی,
 

سلمان حمید

محفلین
میری ابھی ایک دوست سے اسی موضوع پہ فیس بک پر بحث ہو چکی ہے۔ وہ موصوف اور کچھ اور احباب کچھ بھی کنفرم کیے بنا کسی بھی صفحے کی ایڈمن کی پوسٹ کو شیئر کر کے اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہیں۔ میں نہیں مانتا کہ کسی بھی صفحے کا ایڈمن جو اللہ رسول کے نام کا صفحہ بنا لے وہ اس ذمہ داری کو محسوس بھی کرتا ہے جو وہ ایڈمن بن جانے کے بعد خود پر لاگو کر لیتا ہے۔
یہ اوپر اخباری کٹنگز کے ساتھ سرخ رنگ میں لکھے گئے کمنٹس اگر کسی میرے جیسے ہی کم علم نے اشتعال میں لکھے ہوئے ہیں تو غریب عوام تو ماری گئی نا۔ لوگ پڑھتے جائیں گے، اللہ اللہ کرتے جائیں گے اور شیئر کر کے اپنا فرض نبھاتے جائیں گے۔ یا یہ جذباتی لکھاری ساتھ یہ بھی لکھ دے کہ "اس کو وہی شیئر کرے گا جس کا ایمان مضبوط ہو گا وغیرہ وغیرہ" تو سونے پہ سہاگہ ہو جائے گا۔

خود مسلمان بننا نہیں، لوگوں کو مسلماں کرنے چلے ہیں آج کل کے لوگ۔ معذرت کے ساتھ لیکن میں تو صرف مسلمان گھرانے میں پیدا ہو کر خود کو افضل قوم سمجھتے ہوئے مغرور مغرور پھرنے والوں سے بھی بہت خائف ہوں۔ اس کی مثال یورپین ممالک میں شراب کے نشے میں دھت بہت سے عربی ممالک کے لوگ ہیں جن کی گردن میں سریا ہوتا ہے ہر وقت۔
ایسے ہی پاکستان سے اندھی محبت کرنے والے کچھ حب الوطنوں سے تنگ ہوں جو اپنی غلطی مانے بغیر اپنے ملک کی صرف اس لیے تعریفیں کرتے ہیں کہ کچھ مولانا حضرات نے کہا تھا کہ ایک وقت آئے گا پاکستان واحد ملک بنے گا جس کی اجازت سے دنیا کے فیصلے ہوں گے اور وہ محب الوطن لوگ انشاءللہ کہہ کر اپنے اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں۔

میں موضوع سے ہٹ گیا لیکن اس محفل کے ایڈمنز کو چاہئیے کہ شر پھیلانے والے دھاگوں کو وقت پر حذف کر دیں تاکہ مجھ جیسے کم علم اثر انداز نہ ہوں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شاید یہ کہنا ہر گز غلط نہ ہو گا کہ دنیا میں بہت سے آسان کاموں میں سے ایک لوگوں کو اشتعال دلانا اور انارکی پھیلانا ہے۔ سب سے جلد ، بغیر سوچے سمجھے بھیڑچال کا شکار ہو کر مشتعل ہونی والی جذباتی عوام پاکستانی ہیں۔ اور سب سے تیز رفتاری کے ساتھ اشتعال انگیز خبریں ، افواہیں اور غیر ضروری مواد آگے پھیلانے میں ہمارا میڈیا اور سوشل میڈیا سرِ فہرست ہے۔
 
آخری تدوین:
Top