تھانہ اردو محفل ( 2 )

سیما علی

لائبریرین
ہمارے دوست (کنیڈا) کی فیک آئی ڈی سے ہمیں میسج آیا (جو میسج دوست صاحب کے ہماری طرح کے کئی اور دوستوں کو گیا جن میں سے کچھ اس دھوکے میں آگئے) ۔
بعد میں نہوں نے یہ میسج فیس بک پر شئیر بھی کیا ۔ جو سکرین انہوں نے شئیر کیا بعینہ وہی میسج مجھے بھی آئے تھے ۔
کیا شاطرانہ چالیں ہیں بھیا ۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
افادہء عام کے لیے ۔۔۔

b6fysvb.jpg
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
کسقدر شاطر ہیں بھیا اور دیکھے یہ اندازہ کہ آپ کس کو انکار نہیں کر سکتے ۔۔
اُنکے ساتھ بھی یہی کیا اُنکی سب سے چھوٹی بہن کے بیٹے کا نام لیا ۔اُنکا پنڈی والی بہن سے بہت لگاؤ تھا ۔۔اور اُسکے نام سے فون کروایا جب اُِنھوں نے کہا تمھارا فون کہاں ہےتو کہا دوست کے گھر چارج کرنے کو لگایا تھا ویہیں رہ گیا ہے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
وہ تو اور مانگ رہا تھا صبح ۔ جب ہم نے ضد کی اور کہا کہ اُسکے بڑے بھائی کو تو فون کریں تو کہنے لگے نہیں وہ منع کررہا بھائی کو نہ بتائیں
 

سیما علی

لائبریرین
وہ بھی ہم نے زبردستی فون کیا پنڈی تو عقدہ کھُلا کہ وہ جس کو کہہ رہے پولیس اُٹھا لے گئی ہے وہ تو گھر میں سو رہا ہے۔۔۔
 
اس طرح کے دھوکے گزشتہ ایک برس سے عام ہیں۔ اکثر شاطر مجرم اس انداز سے گفتگو کرتے ہیں کہ اگر آپ محتاط نہیں ہیں تو آپ کا پھنسنا فطری ہے۔ ان میں ایک بات غور کرنے والی ہے کہ جس کا نام لیا جا رہا ہے وہ براہ راست آپ کے رشتے میں نہیں ہوگا ۔ آپ کو لائن پر مصروف رکھا جائے گا۔ پیسے فورا منگوائے جائیں گے۔ ایزی پیسہ یا جاز کیش کے ذریعے منگوائے جائیں گے۔ وقت ایسا ہو گا کہ یا تو عموما لوگ سوئے ہوتے ہیں یا پھر کام پر ہوتے ہیں۔ (صبح آٹھ سے نو یا دس کے درمیان)۔ براہ راست اس بندے پر کوئی پرچہ نہیں ہوگا بلکہ اس کے ساتھ کوئی اور تھا جس پر پرچہ ہوگا۔ یاد رکھیں کسی بھی شخص کے نام پتہ کا ڈیٹا نکالنا آج کے دور میں بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کئی مرتبہ ایڈوائزری جاری کر چکے ہیں۔

حتی کہ وائس اوور آئی پی کی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اپنی تفاصیل چھپانا۔ غیر حقیقی نمبر شکار کے موبائل کی سکرین پر دکھانا بہت آسان ہو گیا ہے۔ پاکستان میں اس سلسلے میں قوانین کا نفاذ کرنے میں مشاکل اور گواہیوں کو عدالت میں تسلیم کرنے کا ہر جج کا الگ کرائٹیریا ہونا انصاف کے حصول میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ پھر دھوکہ دہی کے جرم میں سزا کا کم ہونا اور جیلوں میں اوور کراؤڈ کی وجہ سے جرائم کی نرسریاں بننا ایسے جرائم کے مزید پھیلنے میں مددگار ہیں۔

آن لائن فراڈ دنیا بھر میں ہوتے ہیں ۔ ایک لمبے عرصے تک دنیا بھر میں فون پر ہونے والے دھوکوں میں پاکستان نے راج کیا ہے۔ جن ملکوں میں ہم ہاتھ مارا کرتے تھے انہوں نے قوانین اور ان کے نفاذ میں ہم سے اپنی غلطیاں سیکھیں اور کنٹرول کو بہتر بنا کر اس کام کو مشکل سے مشکل بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ۔ جب باہر دھوکہ دینا مشکل ہو گیا تو پھر اپنے گھر کو نشانہ بنایا گیا کیوں کہ جسے بیٹھے بٹھائے کھانے کی عادت پڑ جائے وہ محنت کیوں کرے گا۔ حرام حرام ہی ہے اور نسلوں تک اپنا اثر دکھاتا ہے۔

اس کا حل ایک ہی ہے۔ بدحواس کبھی نہ ہوں۔ کسی اپنے سے بھی غائبانہ لین دین کرنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچیں ۔ اول ایزی پیسہ سے رقوم کی منتقلی کم سے کم کریں، براہ راست اکاؤنٹ میں بھیجیں۔ دوسرے اگر ایسی بات ہو تو اپنے بندے کو یہ کہہ کر کہ میں واپس فون کرتا ہوں ۔ اپنے فون سے اس کے اس نمبر پر جو آپ کے پاس پہلے سے موجود ہے رابطہ کریں اور کہہ دیں کہ ایزی پیسا ، جاز کیش پر ہو ہی نہیں سکتا۔ اس دوران دیگر ذرائع سے درست صورت حال کو مانیٹر کریں۔ اور اصل حالات کے مطابق فیصلہ کریں۔ آن لائن بھی کسی کو مسئلہ ہو تو اسے کہیں آپ کو اپنے اصل نمبر سے فون کرے ۔ واٹس ایپ کال آج کل دنیا بھر میں فری ہے۔ کسی کو دس پیسے دیئے بغیر واٹس ایپ پر کال ہو سکتی ہے۔ کنفرم تو کریں پیسہ بھیجنے سے پہلے کہ واقعتاً اس بندے کو جس کو آپ اپنے تئیں اپنا سمجھ کر بھیج رہے ہیں وہ آپ کا اپنا ہے بھی یا کوئی غیر اس کے بھیس میں آپ کو لوٹنے کی سعی میں ہے۔


احتیاط اور تصدیق ہی اس کا واحد علاج ہے۔ اداروں سے توقع نہ رکھیں ۔ البتہ جرم ہونے پر رپورٹ ضرور کریں اور ایف آئی آر کی کاپی اپنے پاس رکھ لیں کیا پتہ کل کلاں کو متعلقہ لوگوں کو پتی، شوربہ نہ ملے اور انہیں ملزمان گرفتار کرنے پڑ ہی جائیں تو ایسے وقت میں آپ کے پیسے مکمل یا جزوی طور پر ملنے کا امکان بن سکتا ہے۔ (اگر صلح پر بات طے ہوتی ہے تو شاید پورے یا زیادہ ہی مل جائیں)

سائبر کرائم : سے متعلقہ شکایات یا رابطہ کرنے کے لئے مندرجہ ذیل ربط پر رابطہ فرمائیں سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
پیسے فورا منگوائے جائیں گے۔ ایزی پیسہ یا جاز کیش کے ذریعے منگوائے جائیں گے۔ وقت ایسا ہو گا کہ یا تو عموما لوگ سوئے ہوتے ہیں یا پھر کام پر ہوتے ہیں
بالکل۔۔۔
پہلے اس بندے نے مجھ سے پچاس ہزار مانگے ۔ میں 25 کرسکا ۔جیز کیش کی لمٹ (لیول0) کی وجہ سے ۔ خیر میں نے کسی اور کے ہاتھ 25 اور کروادیے۔ پھر اس نے میرا واٹس ایپ نمبر لیا ائک واٹس ایپ پر میرے دوست کی تصویر لگا رکھی تھی اور دوسری پر کچھ اور ، اور بہانے سے مزید پیسے مانگنے لگا تو مجھے شک ہوا پھر یقین ہو گیا چیک کرنے سے آئی ڈی نقلی نکلی۔ میں نے آئی ڈی اور ؤاتس ایپ نمبروں کو رپورٹ اور بلاک کر دیا ۔ پھر دوست نے فیس بک پر وضاحت پیش کردی ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سائبر کرائم والے ان نمبروں سے کچھ یقینا کر سکتے ہیں ۔
ویسے یہاں کی پولیس نے گزشتہ سال ڈھائی تین ہزار ریال بازیاب کروائے تھے ایک واقف کار کے ۔
 
اب یہ معاملہ صرف پاکستان میں ہی نہیں ہے بلکہ ٹھگ دنیا بھر میں اپنی کاروائیاں کر رہے ہیں ۔ مندرجہ ذیل خاتون نے برطانیہ میں چھے ہزار پونڈ گنوائے ہیں ۔

1_Blurred-Screenshot-one-scam-whatsapp-1.jpg

1_Blurred-Screenshot-two-scam-whatsappJPG.jpg

1_Blurred-Screenshot-two-scam-whatsappJPG.jpg


یاد رکھیں ٹھگ کے لئے آپ کے پیسے اہم ہیں وہ ان پیسوں کے لئے آپ کے ہر ایسے رشتے کا بھیس بدلے گا جو اس کی حرص پوری کر سکے۔ بھانجا، بیٹا، نواسا، پوتا، بیٹی دور کا رشتہ دار، دوست کوئی بھی اس سے محفوظ نہیں ہے۔ چند نشانیاں ہیں جن سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ ٹھگنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اور اپنی احتیاط کر کے ہم ٹھگوں کی حرکتوں سے بچ سکتے ہیں
یاد رکھیں کہ ٹھگ صرف انجان لوگ ہی رشتوں کے بھیس میں نہیں ہوتے کبھی کبھی اپنے بھی ٹھگ ہی رہے ہوتے ہیں لیکن کسی اور رنگ میں کسی اور طریقے سے۔

آسان آمدن:۔ صدیوں پرانا یہ ہتھیار ٹھگوں کا مشہور ہتھیار ہے۔ کبھی ہیرے جواہرات کے دھوکے میں کانچ پتھر کے ٹکڑے سستے بیچ دینے سے تو کبھی کروڑوں کی زمین جائیداد کوڑیوں کے مول بیچتا ہوا مجبور انسان بن کر ٹھگ ٹھگتے ہی آئے ہیں اور لالچ کے مارے لوگ ٹھگے جاتے رہے ہیں ۔ آج کل کے مشہور جھانسوں میں :۔
(ا) بے نظیر انکم سپورٹ /احساس پروگرام / مختلف انعامی پروگراموں کے نام پر آسان رقم کا حصول
(2)چلتا کاروبار انتہائی سستے داموں
(3) بڑے برانڈز کا ریپلیکا (کپڑے، جوتے، موبائل فون)
(4) دوسرے صوبے کے نمبر کی گاڑیاں (اوپن ٹرانسفر لیٹرز پر)
(5) قسطوں پر زمین
(6) گلی محلے میں کرائے دار خوبصورت خاتون ، ظالم شوہر سے چھپ کر رقم کا لین دین۔
(7) آن لائن مہنگی چیزوں کی غیر معقول حد تک کم قیمت اور بذریعہ کوریئر ڈیلیوری۔
(8) کسی انجان یا رشتے دار کا مصیبت میں ہونا جو فوری طور پر آپ کے لئے ناقابل تصدیق و رسائی ہو

ہر ایک کا طریقہ واردات الگ ہے لیکن یاد رکھیں اس کی اصل ایک ہی ہے ۔ لالچ دے کر مالی مفاد حاصل کرنا ٹھگ کا مقصد ہے لیکن جس شے کا آپ محاسبہ نہ کر سکیں ، جس ضرورت کی تصدیق نہ ہو سکے اور جس جائیداد/منقولہ یا غیر منقولہ کی براہ راست خود متعلقہ اداروں یا مالکان سے تصدیق نہ کر سکیں وہ سب آپ کو ٹھگنے کے لئے ٹھگوں کا ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔

جس کام میں بھی فوری رقم کا لین دین ہو رہا ہو، آمنے سامنے کا لین دین نہ ہو ، لین دین میں رقم دینے والا ایسی صلاحیت نہ رکھتا ہو کہ بعد میں طاقت یا سیاست سے وہ رقم واپس حاصل کر سکے گا۔ یا جس تعلق کے اظہار میں آپ کومعاشرتی طور پر خفت ہو سکتی ہو اس سے لین دین میں بھی احتیاط کریں کیونکہ مالی دھوکہ دہی یا ٹھگی کا ایک بڑا راستہ مالی لالچ، جائیداد کا لالچ ، شہرت کا لالچ، صنف مخالف کے (علی الاعلان یا خفیہ ) ساتھ کا لالچ ، بھی ہو سکتا ہے ۔

جذباتی ٹھگوں پر گفتگو جلد ہی کریں گے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہر ایک کا طریقہ واردات الگ ہے لیکن یاد رکھیں اس کی اصل ایک ہی ہے ۔ لالچ دے کر مالی مفاد حاصل کرنا ٹھگ کا مقصد ہے لیکن جس شے کا آپ محاسبہ نہ کر سکیں ، جس ضرورت کی تصدیق نہ ہو سکے اور جس جائیداد/منقولہ یا غیر منقولہ کی براہ راست خود متعلقہ اداروں یا مالکان سے تصدیق نہ کر سکیں وہ سب آپ کو ٹھگنے کے لئے ٹھگوں کا ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔
صحیح کہا آپ بس جذباتی طور اپنے آپ کو مضبوط رکھنا ہے ایسے لوگوں کا وار عموماً انتہائی قریبی رشتوں کی معلومات حاصل کرنے کے بعد ہوتا ہے ۔۔آپ کے بارے تمام ضروری انفا ر میشن حاصل کرتے ہیں ۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
ملاحظہ ہو :

فون آتا ہے، ماموں میں نے آپ کے اکاؤنٹ میں چار لاکھ روپے بھیجے ہیں۔ وہ کل آپ نکلوا کر میرے گھر والوں کو دے دینا۔

تھوڑی دیر بعد ایک اور فون آتا ہے، میں فلاں بنک سے بول رہا ہوں۔ آپ کے اکاؤنٹ میں چار لاکھ روپے آئے ہیں۔ اس وقت بنک بند ہونے والا ہے۔ آپ کل آ کر بائیو میٹرک کروا کر پیسے نکلوا سکتے ہیں۔

بندے کو یقین آ جاتا ہے کہ واقعی اس کے اکاؤنٹ میں پیسے آئے ہیں۔

تھوڑی دیر بعد پھر سے بھانجا فون کرتا ہے کہ ماموں ایک مسئلہ ہو گیا ہے۔ میرے فلاں دوست کو ڈیڑھ لاکھ روپے کی فوری ضرورت پڑ گئی ہے۔ آپ اس کو فلاں نہزار مبر پر اتنے پیسے بھیج دیں اور کل جب آپ بنک سے پیسے نکلوائیں گے تو اپنےپیسے کاٹ کر باقی میرے گھر والوں کو دے دیجیے گا۔

اب جناب ماموں صاحب نے پیسے اکٹھے کرنے شروع کیے اور بمشکل پچاس ہزار اکٹھے کر پائے اور مذکورہ نمبر پر بھیج دیئے اور اب اپنے بھانجے کو کال کر کے بتانا چاہ رہے ہیں کہ میں ڈیڑھ لاکھ کی بجائے صرف پچاس ہزار کا بندوبست کر سکا ہوں، لیکن نمبر ہے کہ بند جا رہا ہے۔ ماموں کو یاد آیا کہ بھانجے کا ایک اور نمبر بھی ان کےپاس ہے۔ اس نمبر پر کال کی اور بھانجے کو بتایا کہ میں 50 ہزار کا ہی بندوبست کر سکا ہوں۔ اب بھانجا پوچھ رہا ہے کہ کون سے 50 ہزار اور کس کے لیے۔

پُتر ابھی تم نے فون کر کے کہا تھا کہ میں نے 4 لاکھ آپ کے اکاؤنٹ میں بھیجے ہیں اور یہ کہ وہ نکلوا کر کل تمہارے گھر دے دوں اور یہ کہ فلاں نمبر پر ڈیڑھ لاکھ روپے بھیج دوں۔

بھانجا کہتا ہے ماموں میں آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے کیوں بھیجوں گا، میں تو ہمیشہ براہ راست اپنے گھر والوں کو پیسے بھیجتا ہوں۔ میں نے تو آپ کو نہیں کہا۔ وغیرہ وغیرہ۔

نتیجہ یہ ہوا کہ ماموں کا 50 ہزار کا چُونا لگ گیا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
5e30f3c11901e.png

روؤف بھائی کے متعلق اطلاع دینے یا مخبری کرنے والے کے لئے غیر معینہ واہ واہ کا انعام دیا جانے کا اعلان ۔ اطلاع تھانہ اردو محفل میں دی جائے ۔ یاد رہے کہ تاحال وہ ملزم نہیں ہیں بلکہ معمولی پوچھ گچھ کے لئے ان سے ملنا اور گفتگو کرنا ضروری ہے
یہیں کہیں ہوں گے روؤف بھائی اپنی چائے کے ساتھ
 
Top