افتخار راجہ
محفلین
خوشی ہوئی کہ یہاں بھی تھانے بن گئے ہیں، اسکا مطلب یہ بھی تو ہے کہ شہر میں مجرم پیشہ لوگوں کا اضافہ ہوچکا ہے۔ جیسے پاکستان میں ہر بندہ 20 لاکھ گھر پر لگاتا ہے اور 5لاکھ حویلی پر، یورپ کے اکثر ممالک میںحویلی کا کام صرف سنگترے یا سنتھے کی باڑ سے لیا جاسکتا ہے۔ برازیل کے جنوب میں قد آدم دیوار پر قدآدم خاردار تار اور پھر نوٹس بھی کہ اس تار میں کرنٹ ہے اور چمٹنے والا ہر شخص اپنے نفعع نقصان کا خود ذمہ دار ہے، خیر کرنٹ سے نفع کس کو ہونا ہے۔ البتہ اس طرز تعمیر سے آپ چور اچکوں کی تعداد اور تھانوں کی ضرورت کا اندازہ ہوسکتا ہے۔