محمد یعقوب آسی
محفلین
آج میں اسبات پر فخر کرتا ہوں، کہ سر زمین پنجاب نے کیسے کیسے گوہر ہمیں عطاء کیئے ہیں۔ چاہے انکا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو ، اپنی اکائی کو منواتے آئے ہیں۔ یعقوب آسی بھی ایسے ہی گوہر ہیں، جنکی ہر ادا سے مٹی سئے محبت کی بو آتی ہے۔ آسی جی میرے معرفت کے دوست ہیں۔ میری انکی ملاقات کا ذریعہ بھی یہ فیس بک ہے، جو زیادہ دیرینہ بھی نہیں۔ لیکن انکی شخصیت ، انکی باتیں ، حاضرجوابیان، جو ہم بذریعہ چیٹ ایک دوسرے سے کرتے ہیں، نے مجھے انکا پرستار ہی نہیں عاشق بھی بنادیا ہے۔
میں اس سوانح حیات سے پہلے ہی سے انکا معتقد تھا ۔ لیکن آج میں انکی شخصیت سے متائثر بھی ہوا ہوں۔ میرے پاس انکے لئے کچھ کہنے کے لیئے الفاظ ہی نہیں ۔ بس اپنی قسمت پر نازاں ہون، اور اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہون ۔ کہ اسنے آسی جی جیسا پیارا دوست مجھے دیا۔ اس دعا کے ساتھ، کہ آسی جی جگ جگ جیؤ ۔ اور لوگون میں خوشیان بانٹتے رہو۔
بابا جی! جان دیو۔ محبتاں دے قرضے ودھائی جا رہے او۔ اپنے فلک شیر ہوراں نے گپ شپ لئی اک وکھرا دھاگا کھچیا ہے، اوتھے تند ہلاؤ ذرا۔
چیمہ صاحب دسو شاہ جی نوں!