"تھا وہ اک یعقوب آسی ".........تبصرہ جات

آج میں اسبات پر فخر کرتا ہوں، کہ سر زمین پنجاب نے کیسے کیسے گوہر ہمیں عطاء کیئے ہیں۔ چاہے انکا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو ، اپنی اکائی کو منواتے آئے ہیں۔ یعقوب آسی بھی ایسے ہی گوہر ہیں، جنکی ہر ادا سے مٹی سئے محبت کی بو آتی ہے۔ آسی جی میرے معرفت کے دوست ہیں۔ میری انکی ملاقات کا ذریعہ بھی یہ فیس بک ہے، جو زیادہ دیرینہ بھی نہیں۔ لیکن انکی شخصیت ، انکی باتیں ، حاضرجوابیان، جو ہم بذریعہ چیٹ ایک دوسرے سے کرتے ہیں، نے مجھے انکا پرستار ہی نہیں عاشق بھی بنادیا ہے۔
میں اس سوانح حیات سے پہلے ہی سے انکا معتقد تھا ۔ لیکن آج میں انکی شخصیت سے متائثر بھی ہوا ہوں۔ میرے پاس انکے لئے کچھ کہنے کے لیئے الفاظ ہی نہیں ۔ بس اپنی قسمت پر نازاں ہون، اور اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہون ۔ کہ اسنے آسی جی جیسا پیارا دوست مجھے دیا۔ اس دعا کے ساتھ، کہ آسی جی جگ جگ جیؤ ۔ اور لوگون میں خوشیان بانٹتے رہو۔

بابا جی! جان دیو۔ محبتاں دے قرضے ودھائی جا رہے او۔ اپنے فلک شیر ہوراں نے گپ شپ لئی اک وکھرا دھاگا کھچیا ہے، اوتھے تند ہلاؤ ذرا۔
چیمہ صاحب دسو شاہ جی نوں! :p
 

جیہ

لائبریرین
زبردست استاد محترم

کیا یہ روداد آپ کے پاس ورڈ فائل میں محفوظ ہے؟ جب پوسٹ ختم ہو جائے تو مجھے ای میل کر دیں تاکہ مین اس پروف ریڈنگ کرکے ای بک بنا دوں ۔ اگر اجازت ہو تو ! :)
 

فلک شیر

محفلین
زبردست استاد محترم

کیا یہ روداد آپ کے پاس ورڈ فائل میں محفوظ ہے؟ جب پوسٹ ختم ہو جائے تو مجھے ای میل کر دیں تاکہ مین اس پروف ریڈنگ کرکے ای بک بنا دوں ۔ اگر اجازت ہو تو ! :)
یہ لائیو لکھی جا رہی ہے خورہ کئی ۔ بعد از تکمیل پروف ریڈنگ اور ای بک تشکیل آپ سے ہی کروائی جائے گی، کیوں کہ اس ضمن میں آپ کافی تجربہ کار واقع ہوئی ہیں :)
 

جیہ

لائبریرین
یہ لائیو لکھی جا رہی ہے خورہ کئی ۔ بعد از تکمیل پروف ریڈنگ اور ای بک تشکیل آپ سے ہی کروائی جائے گی، کیوں کہ اس ضمن میں آپ کافی تجربہ کار واقع ہوئی ہیں :)
اوہو

اس کا مطلب یہ ہوا کہ مجھے یہاں سے مواد بھی کاپی کرنا پڑے گا۔ ایں کار گراں است :(
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب فلک شیر بھائی ۔۔۔۔!

ابھی اصل تحریر نہیں پڑھی ہے۔ انشاءاللہ فرصت سے اور اطمینان سے پڑھوں گا۔
 

تلمیذ

لائبریرین
آسی ساحب کے دل سے نکلے ہوئے الفاظ براہ راست دل پر ہی ا ثر کررہے ہیں۔ 72-1971 میں مَیں بھی ’پنجابی زبان‘ کا قاری تھا ۔ نہایت خوبصورت پنجابی رسالہ تھا اور ڈاکٹر رشید انور صاحب کی ایک عمدہ کاوش۔ لیکن میں چند شمارے ہی پڑھ سکا کیونکہ پھر وہ حالات کی نذر ہوکر بند ہوگیا۔ مجھے یاد ہے پنجابی کے عظیم غزل گو شاعر پیر فضل گجراتی مرحوم پر اس نے ایک ضخیم نمبر نکالا تھا، جو اب بھی میرے پاس کہیں محفوظ ہوگا۔ ’لہراں ‘اور ’پنج دریا ‘ میں کم ہی پڑھتا تھا گو وہ بھی پنجابی کے معیاری رسالے تھے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
تحریر کا طلسم مسحور کیے هوے هے. گرانی و آسانی الله کی طرف سے .محترم جناب آسی صاحب کی انتھک محنت. همت اور استقامت کو سلام پیش کرتا هوں
 

تلمیذ

لائبریرین
آسی صاحب نے اپنے تایا جی کے حوالے سےچائے کی صفات کے ضمن میں لکھا ہے:
کہ چائے میں چھ صفات ہونی چاہئیں:
خوش رنگ بھی ہو، خوش شِیر بھی ہو، خوش قند بھی ہو
لب ریز بھی ہو، لب سوز بھی ہو، لب بند بھی ہو


اس ضمن میں کیمبلپور چھاؤنی میں ہمارے قیام (1969)کے دوران ’ گورنمنٹ جمشید پبلک اسکول‘ کے ایک استاد صاحب (نام یاد نہیں رہا) کا چائے کی تعریف میں ایک ’قول‘ یاد آگیا ہے، کہا کرتے تھے کہ چائے وہی بہترین ہوتی ہے جس میں:
دُدھ، پتی، مِٹھا تیز ہووے تے
بہتے پانی تھیں پرہیز ہووے:)
 
آخری تدوین:
Top