محمد یعقوب آسی
محفلین
اللہ خوش رکھے۔ بچوں کی محبت زیادہ خالص ہوتی ہے۔ وہ تو میں نے جیہ کے لفظ سے لفظ نکالا ہے، حسبِ شوخی۔یعقوب انکل وہ لڑی اتنی زبردست جا رہی ہے کہ میرے پاس الفاظ نہیں بالکل بھی۔ اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے ۔۔۔
اللہ خوش رکھے۔ بچوں کی محبت زیادہ خالص ہوتی ہے۔ وہ تو میں نے جیہ کے لفظ سے لفظ نکالا ہے، حسبِ شوخی۔یعقوب انکل وہ لڑی اتنی زبردست جا رہی ہے کہ میرے پاس الفاظ نہیں بالکل بھی۔ اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے ۔۔۔
آمین، ثم آمین! کرم اللہ کا ہوتا ہے، انسان کا کام کوشش کرنا ہے بس، ملتا اسی کے خزانوں سے ہے۔استاد محترم آسی بھائی
حق تعالی آپ کی والدہ محترمہ کو جنت عالیہ میں بلند درجات سے نوازے ، آمین
ان کی تربیت نے بلاشبہ آپ کو " صف آدم " سے نکال " صف انساں " میں داخل کر دیا ۔۔
اب تک کی آپ کی داستاں صرف اور صرف " ماں جی " کے صبر و شکر اور دعاؤں پر استوار و قائم دکھی ۔
" ماں کی دعا " کہاں کہاں آپ کو آزمائیش سے بچاتی رہی ۔ اس کے ذکر مزید کا منتظر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
بہت دعائیں
ساقی جی، خود ہی مست ہو گئے! رندوں کی خبر لیجئے!!محترم محمد یعقوب آسی صاحب آخر ہم بھی آپ کی ساحرانہ تحریر کا شکار ہو گئے۔سادگی ،سلاست، روانی، الفاظ کا چناو،لفظوں کی ترکیب، فقروں کی بناوٹ، کہاوتیں،ضرب المثال، اور تحریر میں چھپے سبق سب کچھ "پرفیکٹ" ہے۔
زبردست!
ایک عجیب سا خیال آیا ہے محترمہ! سادہ شعر بھی کیا سادہ زندگی جیسا نہیں ہوتا؟ !!!!زندگی کے اُتار چڑھاو کو کتنی سادگی سے لفظوں میں گُندھا ہے
ایک سادہ مگر ایمان اور اصولوں سے بندھی ماں
دنیا کے تھپیڑوں سے الجھتا کمزور ایماندار بیٹا
سادہ زندگی کے غیر معمولی واقعات
بہت عمدہ
بالکل ہوتا ہے آپ سے بہتر کون سمجھ سکتا ہے زندگی اور شاعری کے اسرار آپ تو شاعر بھی ہیںایک عجیب سا خیال آیا ہے محترمہ! سادہ شعر بھی کیا سادہ زندگی جیسا نہیں ہوتا؟ !!!!
سر جی یہاں زِندں کی کوئی خبر نہیں لیتا رندوں کی کسے ہوش ہے!ساقی جی، خود ہی مست ہو گئے! رندوں کی خبر لیجئے!!
(ر پر زیر پڑھئے گا، زبر نہیں)
یہ وہ بات ہے جو ہم سب کو سمجھنی چاہیے۔واللہ خیر الرازقین ! اس ارشادِ باری تعالیٰ کی ایک عملی تفسیر مجھ پر بیتی ہے۔ اس کو میں نے جس طرح دیکھا ہے، ہو سکتا ہے آپ کو بہت عجیب بات لگے مگر عملاََ ایسا ہوا ہے۔ جب سے روٹی کے چکر میں گھر سے نکلا ہوں ظاہر ہے کمانے والا تو ایک میں ہی تھا۔ شادی ہوئی بچے ہوئے، گھر بڑا ہوتا گیا، افراد کی تعداد بھی اور ضرورتیں بھی۔ اس کا نقشہ (تاریخوں، مہینوں کے تھوڑے بہت فرق کے ساتھ) کچھ یوں بنتا ہے۔
۔1۔ جب میں تھا اور میری اماں تھیں، زیادہ وقت بے روزگاری کا گزرا۔ شادی بھی بے روگاری کے دنوں میں ہو گئی۔
۔2۔ اللہ نے پہلی بچی سے نوازا تو مجھے سکیل 5 کی کلرکی مل گئی، دوسری بچی سے نوازا تو میں سکیل 8 میں چلا گیا، پھر سکیل 10 میں، تیسری بچی پیدا ہوئی تو مجھے چار ایڈوانس انکریمنٹس مل گئی۔
۔3۔ پھر پہلا بیٹا ہوا تو مجھے سکیل 15 مل گیا۔ تیسرے بیٹے کی پیدائش تک چار بچے سکول میں مختلف درجوں میں تھے اور مجھے سکیل 17 مل چکا تھا۔ پھر آخری دو بچوں کی پیدائش اور سکیل 18 ۔
۔ اللہ اکبر! یہ اُسی اللہ کے اپنے حساب ہیں! ورنہ ملازمت میں آنے کے بعد میں نے جو واحد تیر مارا تھا وہ یہ تھا کہ میٹرک کے پانچ سال بعد ایف اے کیا وہ بھی سیکنڈ ڈویژن میں اور پھر پانچ سال بعد بی اے کیا تو وہ بھی سیکنڈ ڈویژن میں اور بائی پارٹس!۔ ایم اے انگلش کی آدھی تیاری ہو گئی تھی، امتحان دینے کی نوبت ہی نہیں آئی۔ ایک دوست نے پوچھا تھا، ماں کی دعاؤں کی رسائی کا۔ یہ جو کچھ مجھے ملا اور ملتا چلا آ رہا ہے اس میں کتنا حصہ ان دعاؤں کا ہے، آپ ہی حساب کر لیجئے۔
یہیں پر بس نہیں ہے! ریٹائرمنٹ، بیوی کی وفات، پوتے پوتیاں، بہوئیں۔ بیتے بھی اچھا کما رہے ہیں الحمد للہ اور خالص تنخواہ کما رہے ہیں، میری اپنی پنشن خاصی معقول ہے، اتنی تو میری تنخواہ بھی نہیں تھی۔ اللہ جانے اس میں کون کس کے نصیب سے کھا رہا ہے۔ پھول کلیوں جیسے توتلی زبانوں والے ننھے منے؟ یا پھر میں؟ یا ان کے والدین (میرے بچے)؟ یہ حساب اپنے بس کا نہیں۔
خود نوشت میں پانچ چھ روز سے کوئی مراسلہ نہیں آ رہا، جناب۔
چاچو اچھا سلسلہ ہے ۔بعض مقامات پر ہم آب دیدہ ہوئے بغیر نہ رہ سکے ۔ مبارک ہو چاچو! کہ خود اپنے احوال زندگی لکھ رہے ہیں۔ بے حد خوشی ہوئی ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اپنی ذات وصفات سے ہر انسان بذات خود بہتر طور پر واقف ہوتاہے ،پھر وہ جو لکھتاہے معتبر اور حقیقت پر مبنی ہوتاہے۔ یہ ہم سب کے لئے خوشی کی بات ہے کہ آپ نے فلک شیر بھائی کی گذارش قبول کی۔ ہم سب کی دعائیں اور خلوص حاضر خدمت ہیں ۔اداام الله عمرک ۔
گزارش: پنجابی جملوں کا ذرا اردو میں بھی ترجمہ کر دیا کیجئے ۔