سر آج کل دودھ میں پانی کا حسب ضرورت بلکہ وافر از ضرورت تناسب شِیرفروش احباب کی بدولت گھر گھر پایا جاتا ہے، تو مزید پانی کی حاجت اصولی طور پہ تو نہیں رہتی، البتہ دل کے سمجھانے کو .........جناب پھر وہ چائے تو نہ ہوئی، ’دُدھ پتی ‘ ہوئی۔
(شاید آپ نے کراچی والوں کی چائے نہیں پی۔)
آدھی رات کو ہی چائے کا آتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔آدھی رات کو بھی چائے
سوریجیہ!!!!
اوہو
اس کا مطلب یہ ہوا کہ مجھے یہاں سے مواد بھی کاپی کرنا پڑے گا۔ ایں کار گراں است
ٹھیک کہہ رہے او، لاہور تے آل دوالے کچی لسی نوں دُدھ کہندے نیں۔سر، میرے فارمولے میں تو پانی سے مکمل پرہیز ہے
توبہ توبہ ہم مردم کب سے ہوئے ہم تو مردم آزار ہیںکارِ ہائے گران ہم مردمانِ گران را می سپارند۔
آ سے اگلا درجہ بے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آزار سے بیزار؟ ہاہاہاہا۔ ویسے میں نے مَردم لکھا ہے مُردم نہیں لکھا۔توبہ توبہ ہم مردم کب سے ہوئے ہم تو مردم آزار ہیں
"سوری" نہیں کہتے ہوتے ناااا!!!!۔۔۔
یعقوب انکل وہ لڑی اتنی زبردست جا رہی ہے کہ میرے پاس الفاظ نہیں بالکل بھی۔ اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے ۔۔۔آ سے اگلا درجہ بے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ آزار سے بیزار؟ ہاہاہاہا۔ ویسے میں نے مَردم لکھا ہے مُردم نہیں لکھا۔