آمین!میرے دوست طارق اقبال بٹ صاحب نے حرمِ کعبہ سے مجھے فون کیا کہ "دعا مانگ لو"۔ اگلے چند دن میں ایک دوست اقبال احمد قمر نے حرمِ نبوی سے فون کیا کہ "سلام کہہ لو"۔
یہ ان ساعتوں کی طرف اشارہ ہے۔
بعد ازاں اس برس جنوری کے نصفِ آخر میں جسمانی طور پر بھی حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ اللہ کریم قبول فرمائے۔
؟؟؟؟کارِ ہائے گران ہم مردمانِ گران را می سپارند۔
کارِ ہائے گران ہم مردمانِ گران را می سپارند۔
یہ دراصل جیہ کے ایک دوستانہ تبصرے کے جواب میں عرض کیا تھا۔ مفہوم ہے:
استاد محترم آسی بھائی
حق تعالی آپ کی والدہ محترمہ کو جنت عالیہ میں بلند درجات سے نوازے ، آمین
ان کی تربیت نے بلاشبہ آپ کو " صف آدم " سے نکال " صف انساں " میں داخل کر دیا ۔۔
اب تک کی آپ کی داستاں صرف اور صرف " ماں جی " کے صبر و شکر اور دعاؤں پر استوار و قائم دکھی ۔
" ماں کی دعا " کہاں کہاں آپ کو آزمائیش سے بچاتی رہی ۔ اس کے ذکر مزید کا منتظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
مجھ سے نہیں پی جاتی دودھ پتی۔ کم از کم اِس معاملہ میں شہری ہوں۔ چائے ہو۔۔۔کم دودھ،زیادہ پتی اور کم چینی والی۔۔۔دم والی ہو تو کیا ہی کہنے۔دُدھ پتی دا انپڑا ای سواد اے
دُدھ کچا ہوؤے تے سبحان اللہ
بالکل۔محترم محمد یعقوب آسی صاحب آخر ہم بھی آپ کی ساحرانہ تحریر کا شکار ہو گئے۔سادگی ،سلاست، روانی، الفاظ کا چناو،لفظوں کی ترکیب، فقروں کی بناوٹ، کہاوتیں،ضرب المثال، اور تحریر میں چھپے سبق سب کچھ "پرفیکٹ" ہے۔
زبردست!
یہ عنوان میں نے ہی دیا تھا، اپنی ایک پرانی غزل سے اٹھایا ہے:
دوستوں نے دل میں جب ناوک ترازو کر دئے
ہم نے سب شکوے سپردِ شاخِ آہو کر دئے
درد کے دریا میں غوطہ زن ہوا غواصِ شوق
موج خود کشتی بنی گرداب چپو کر دئے
سایہء دیوارِ جاناں، ظلِ طوبیٰ سے سوا
تو نے یہ کیا کہہ دیا! الفاظ خوشبو کر دئے
زندگی اک دم حسیں لگنے لگی مجذوب کو
اک نگاہِ ناز نے کیا کیا نہ جادو کر دئے
وقتِ رخصت پیش کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں
اشک جتنے تھے ترے آنے پہ جگنو کر دئے
تھا وہ اک یعقوب آسی، دفعتاً یاد آ گیا
میری گردن میں حمائل کس نے بازو کر دئے
احباب کی محبتوں کا مقروض رہوں گا۔
اے میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ دا شعر وی اے۔یہ دراصل جیہ کے ایک دوستانہ تبصرے کے جواب میں عرض کیا تھا۔ مفہوم ہے:
بھاری کام (مشکل کام) بھاری لوگوں (ہمت والوں) ہی کے ذمے لگائے جاتے ہیں۔
دم والی۔چائے بنانا بھی ایک آرٹ ہےمجھ سے نہیں پی جاتی دودھ پتی۔ کم از کم اِس معاملہ میں شہری ہوں۔ چائے ہو۔۔۔کم دودھ،زیادہ پتی اور کم چینی والی۔۔۔دم والی ہو تو کیا ہی کہنے۔
تے سکھا دیو نا!دم والی۔چائے بنانا بھی ایک آرٹ ہے
فی کپ ایک چھوٹا چمچ پتی تھرماس میں ڈالیں اوپر سے کھولتا ہوا پانی ڈال کر تھرماس بند کر کے پانچ منٹ دم دے دیں پانچ منٹ بعد ایک چائے کا چمچ چینی تھرماس میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح ھلا لیں۔تے سکھا دیو نا!
بالکل ٹھیک۔ بس ایک اضافہ۔۔۔۔۔تھرماس میں پہلے گرم پانی ڈال کے نکال لیں اور اب پتی ڈال کے آپ کا پُورا طریقہ ۔۔۔۔۔ٹھنڈے تھرماس میں اور ذائقہ ہو گا اور گرم پانی ڈال کے نکالے ہوئے میں بہتر ذائقہ۔فی کپ ایک چھوٹا چمچ پتی تھرماس میں ڈالیں اوپر سے کھولتا ہوا پانی ڈال کر تھرماس بند کر کے پانچ منٹ دم دے دیں پانچ منٹ بعد ایک چائے کا چمچ چینی تھرماس میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح ھلا لیں۔
اب کپ میں قہوہ ڈالیں اور حسب پسند دودھ اور چینی ملا کر نوش فرمائیں
کیوں جاسمن بہن؟ ٹھیک ہے نا
۔۔۔ "بات پردے کی" آ جاتی تھی نا! جب کہ "زمانہ آیا ہے بے حجابی کا" ۔۔۔ٹی کوزی والی چائے کی بھی کیا بات ہے! اب تو اُس کا رواج ہی ختم ہوتا جا رہا ہے۔
درست کہا استادِ محترم۔۔۔۔ "بات پردے کی" آ جاتی تھی نا! جب کہ "زمانہ آیا ہے بے حجابی کا" ۔۔۔