"تھا وہ اک یعقوب آسی ".........تبصرہ جات

آپ کی اور جملہ احباب کی محبتوں کا ممنون ہوں۔ جملوں کے ترجمے کی ذمہ داری فلک شیر صاحب کو دی جائے، کیا خیال ہے؟
ایک بہت اہم گزارش۔ آپ نے دعا لکھی: ’’ادام الله عمرک‘‘(اللہ آپ کو دائمی عمر دے)۔ یہ دعا اصولی طور پر درست نہیں، دوام صرف اللہ کی ذات کو ہے، کسی اور کو ہے ہی نہیں۔
توجہ فرمائیے گا اور دعا کیجئے گا کہ اللہ کریم مجھے بھی اور ہر شخص کو خودستائی سے محفوظ رکھے۔
:):)
اطال اللہ عمرک
ایسے فلک شیر بھیا کے لئے اچھا کام ہے ۔تب تو آپ خوب خوب پنجابی لکھئے چاچو
فلک شیر بھائی ڈیوٹی میں کو تاہی نہیں ہونی چاہئے بتا دے رہے ہم ۔
:)
 
سر آج کل دودھ میں پانی کا حسب ضرورت بلکہ وافر از ضرورت تناسب شِیرفروش احباب کی بدولت گھر گھر پایا جاتا ہے، تو مزید پانی کی حاجت اصولی طور پہ تو نہیں رہتی، البتہ دل کے سمجھانے کو .........:)
سر کراچی والوں کی چائے سے ابھی تک شادکام نہیں ہو سکا ۔
کدی سانوں خدمت دا موقع دیو
تہانوں پتہ چلے گا کراچی دی چاء دا سواد کی ہندا اے :)
 
آخری تدوین:
محمد یعقوب آسی حضور پوری تحریر ایک نشست مین پڑھ لی
فلحال تبصرہ کرنے سے معذور ہوں الفاظ کی پٹاری پھول رہا ہوں
جو نگینے آپ نے جڑے ہیں ان کی تعریف کے لئے شایان شان الفاظ نہیں مل رہے
اس تحریر کا لطف اور سحر ایسا ہے کہ قاری کو اپنے ساتھ بہا کر لے جاتی ہے
کوئی ملمع کاری اور بناوٹ نہیں سیدھے سادھے اور سچے الفاظ جو دل میں اتر جائیں
آپ جیسے مخلصوں کی صحبت ہمارے لئے باعث فخر ہے
اللہ آپ کو لمبی حیاتی دے
 
آخری تدوین:

زبیر مرزا

محفلین
پہلا صفحہ پڑھا ہے تو آنکھیں دھندلانے لگی ہیں باربار آنسوؤں کو صاف کرکے پڑھاگیا - آسی صاحب کی شفقت جیسی ٹھنڈک ان کے لفظوں میں بھی شامل ہے
سایہ سرپہ آگیا دستِ شفقت سا اور دل بھرآیا - ان سے دو باتیں کرکے دل ہلکا ہوجاتاہے -
 

محمداحمد

لائبریرین
سب سے پہلے تو فلک شیر بھائی کا بہت شکریہ کہ اُنہوں نے یہ عمدہ سلسلہ شروع کیا۔

میں چونکہ محفل پر زیادہ طویل تحریریں نہیں پڑھ پاتا سو اس سلسلے کے مضامین ایک پی ڈی ایف میں ڈھال کر موبائل میں ڈال لئے تھے۔ موبائل میں محفوظ دیگر کتابوں کے ساتھ ساتھ ایک روز آسی صاحب کی تحریر کا نمبر بھی آگیا۔ پھر تھوڑا تھوڑا وقت لگا کر دستیاب تحریر پڑھ ہی لی۔

مجھے بہت اچھی لگی آسی صاحب کی تحریر۔۔۔! اس تحریر کی خوبی یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کا تصنّع یا بناوٹ کا عنصر نہیں ہے۔ واقعات ترتیب نزولی کے ساتھ آتے جا رہے ہیں اور ان واقعات سے وابستہ صاحبِ تحریر کے اعلٰی افکار بھی قاری پر کُھلتے جاتے ہیں۔

یہ سوانح حیات اپنے اندر سانحوں کے ساتھ ساتھ دلکش واقعات بھی رکھتی ہے اور قاری کو اپنے ساتھ لگائے رکھنے کا فن جانتی ہے۔ زیرِ گفتگو تحریر کامیابی کے دو گُر بتاتی ہے ایک اصول پسندی اور دوسرا محنت ! غالباً تمام تر کامیاب لوگوں کی زندگی میں ان دونوں چیزوں کا دخل ضرور ہوتا ہے۔

اب تک میں صرف 31 مراسلے پڑھ سکا ہوں۔ مزید کو بھی کتاب کی شکل میں ڈھال کر انشاءاللہ جلد پڑھوں گا۔

اس سلسلے کے لئے میں فلک شیر بھائی (مکرر شکریہ :) ) اور جناب یعقوب آسی صاحب کا شکر گزار ہوں۔
 

محمداحمد

لائبریرین

مری رائے میں تو یہ شاعرانہ عنوان ہی اچھا ہے۔

آسی صاحب سے ہم سب کی محبت اپنی جگہ لیکن کچھ باتوں کا اپنا ہی لطف ہوتا ہے۔ اور پھر موجودہ عنوان سے ایک داستان کا تصور ملتا ہے جو اس تحریر کے اعتبار سے بے جا نہیں ہے۔

اس عرض کے باوجود جو پنچوں کی رائے وہ ہماری رائے۔
 
مری رائے میں تو یہ شاعرانہ عنوان ہی اچھا ہے۔

آسی صاحب سے ہم سب کی محبت اپنی جگہ لیکن کچھ باتوں کا اپنا ہی لطف ہوتا ہے۔ اور پھر موجودہ عنوان سے ایک داستان کا تصور ملتا ہے جو اس تحریر کے اعتبار سے بے جا نہیں ہے۔

اس عرض کے باوجود جو پنچوں کی رائے وہ ہماری رائے۔
تھا لفظ میں کیا لطف ہے یہ میری سمجھ میں تو نہیں آیا اور میرا تو اعتراض کرنا بنتا بھی نہیں ہے میں نے تو اپنی فیلنگز کا اظہار کیا تھا
 

محمداحمد

لائبریرین
تھا لفظ میں کیا لطف ہے یہ میری سمجھ میں تو نہیں آیا اور میرا تو اعتراض کرنا بنتا بھی نہیں ہے میں نے تو اپنی فیلنگز کا اظہار کیا تھا

ایسا بات نہیں ہے آپ کا حق بھی اُتنا ہی ہے جتنا باقی محفلین کا ہے۔ :)

اور ہم نے بھی اپنی "فیلنگز" کا ہی اظہار کیا ہے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ :)
 

یہ عنوان میں نے ہی دیا تھا، اپنی ایک پرانی غزل سے اٹھایا ہے:

دوستوں نے دل میں جب ناوک ترازو کر دئے
ہم نے سب شکوے سپردِ شاخِ آہو کر دئے

درد کے دریا میں غوطہ زن ہوا غواصِ شوق
موج خود کشتی بنی گرداب چپو کر دئے

سایہء دیوارِ جاناں، ظلِ طوبیٰ سے سوا
تو نے یہ کیا کہہ دیا! الفاظ خوشبو کر دئے

زندگی اک دم حسیں لگنے لگی مجذوب کو
اک نگاہِ ناز نے کیا کیا نہ جادو کر دئے

وقتِ رخصت پیش کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں
اشک جتنے تھے ترے آنے پہ جگنو کر دئے

تھا وہ اک یعقوب آسی، دفعتاً یاد آ گیا
میری گردن میں حمائل کس نے بازو کر دئے


احباب کی محبتوں کا مقروض رہوں گا۔
 

جاسمن

لائبریرین
تین صفحات پڑھے ہیں۔ اور سوچ رہی ہوں اب تک کیوں نہیں پڑھا۔
آسی صاحب کو اللہ تعالیٰ بہت اچھی صحت کے ساتھ لمبی زندگی عطا فرمائے۔ آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
گھونگنیاں
میرے سسرال میں بکلیاں کہتے ہیں۔
اور بھیگے چاول بھون کے ۔۔۔۔ یہ پھُلیاں ہوتی ہیں۔ ہم نے بھی بچپن میں کھائی ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
سرخ مرچ میں دھنیا وغیرہ ڈال کے چٹنی بنانا۔یہ میری ساس جی بناتی ہیں اور سب لوگ بہت شوق سے کھاتے ہین۔ دیکھا دیکھی مجھے بھی شوق ہوا۔ لیکن میں اس وہ پراٹھا کھاتی ہوں جو اس چٹنی کو پیڑے میں رکھ کے بنایایجاتا ہے۔اپنی ساس جی سے فرمائش کر کے۔ ان کے ہاتھ سے زیادہ اچھا بنتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
مجھ جیسے کم مایہ شخص کی شرمندہ شرمندہ سی آواز حرمین شریفین میں حاضری کا شرف حاصل کر چکی ہے۔
؟؟؟؟
 

جاسمن

لائبریرین
ابنِ آدم
اِس عنوان سے ایک نظم عدم کی بھی ہے۔
آسماں کے شامیانے کے تلے
اِک خلا ایسا بھی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
کافی بڑی نظم ہے اور میں نے یہ نظم میٹرک کے دوران پڑھی تھی۔۔۔ابھی بھی کئی بند یاد ہیں۔
 
مجھ جیسے کم مایہ شخص کی شرمندہ شرمندہ سی آواز حرمین شریفین میں حاضری کا شرف حاصل کر چکی ہے۔
؟؟؟؟
میرے دوست طارق اقبال بٹ صاحب نے حرمِ کعبہ سے مجھے فون کیا کہ "دعا مانگ لو"۔ اگلے چند دن میں ایک دوست اقبال احمد قمر نے حرمِ نبوی سے فون کیا کہ "سلام کہہ لو"۔
یہ ان ساعتوں کی طرف اشارہ ہے۔
بعد ازاں اس برس جنوری کے نصفِ آخر میں جسمانی طور پر بھی حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ اللہ کریم قبول فرمائے۔
 
Top