گُلِ یاسمیں
لائبریرین
آمین ثم آمین۔اللہ آپ کا ہر منزل پر ساتھ سلامت رکھے
آمین ثم آمین۔اللہ آپ کا ہر منزل پر ساتھ سلامت رکھے
نیا موضوع آپ تلاش کریں اس بار۔۔۔ ہمیں ہی اس کام پہ لگا دیتے ہیں۔اب اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو ہو چکی ہے اس لیے کوئی نیا موضوع تلاشا جائے
اینجھی کوئی گال نئیں بھین۔۔۔ میں کوئی ڈرداں؟؟نیا موضوع آپ تلاش کریں اس بار۔۔۔ ہمیں ہی اس کام پہ لگا دیتے ہیں۔
اس بار ہمیں لگایا گیا اس کام پر تو ۔۔۔ نشانہ آپ ہوں گے روؤف بھائی۔
ایک سے زائد ممالک سے دلی وابستگی پر کوئی سوال نہیں اٹھایا گیا۔
وابستگی اور محبت سے تو کوئی نہیں روک سکتا اور آجکل دہری شہریت بھی عام ہوتی جا رہی ہے لیکن یہ عجیب بات مانی جائے گی کہ کوئی رہتا ایک ملک میں ہو، شہریت بھی اسی ملک کی ہو، ٹیکس اور بینیفٹس بھی وہیں کے، سفر کے لئے پاسپورٹ بھی اسی ملک کا لیکن محبت کا دعوی صرف اور صرف دوسرے ملک کا۔ (یہ جنرل بات ہے کسی خاص شخص کے لئے نہیں)۔ دوسری بات یہ ہے کہ کچھ لوگ کسی ملک سے تعلق صرف نسلی بنیاد پر مانتے ہیں یہ تو صریحاً نسل پرستی ہے۔
نہ جی۔۔۔ ہمیں انٹرویو والی لڑی سے ایک بار نکل کر آنے دیں۔۔۔ پھر بتاتے ہیں آپ کو۔اینجھی کوئی گال نئیں بھین۔۔۔ میں کوئی ڈرداں؟؟
نہ جی۔۔۔ ہمیں انٹرویو والی لڑی سے ایک بار نکل کر آنے دیں۔۔۔ پھر بتاتے ہیں آپ کو۔
محبت کے دعوے محض نسل پرستی کی بنیاد پر نہیں ہوتے۔۔۔ کچھ یادیں جڑی ہوتی ہیں اپنے وطن سے۔۔۔ بس اسی وجہ سے۔وابستگی اور محبت سے تو کوئی نہیں روک سکتا اور آجکل دہری شہریت بھی عام ہوتی جا رہی ہے لیکن یہ عجیب بات مانی جائے گی کہ کوئی رہتا ایک ملک میں ہو، شہریت بھی اسی ملک کی ہو، ٹیکس اور بینیفٹس بھی وہیں کے، سفر کے لئے پاسپورٹ بھی اسی ملک کا لیکن محبت کا دعوی صرف اور صرف دوسرے ملک کا۔ (یہ جنرل بات ہے کسی خاص شخص کے لئے نہیں)۔ دوسری بات یہ ہے کہ کچھ لوگ کسی ملک سے تعلق صرف نسلی بنیاد پر مانتے ہیں یہ تو صریحاً نسل پرستی ہے۔
آپ کا مستقل پتہ کونسا ہے؟
پاکستان
پاکستان میں کہاں؟
ہمارے کراچی شہر
میرے بھائی کراچی
کیوں کہ کراچی میرا مستقل پتا نہیں ہے
کراچی آپ کا قیام عارضی ہے؟
یہ کیا چکر ہے عبدالقدیر 786 ؟
یہ تو بقول سہیل وڑائچ کھلا تضاد ہو گیا ۔یہ کیا چکر ہے عبدالقدیر 786 ؟
اب اگر پتا چلا کہ عبدالقدیر 786 کراچی میں پیدا نہیں ہوئے تو معاملہ اور بگڑ جائے گا:یہ تو بقول سہیل وڑائچ کھلا تضاد ہو گیا ۔
جی زیک صاحب آپ کا ملک وہی مانا جائے گا جہاں پر آپ پیدا ہوئے ہیں۔ یہ تو گورنمنٹ نے قانون بنایا ہوا ہے کہ پانچ یا دس سال اگر کوئی ہمارے ملک میں رہ لے گا تو اُسے ہم اپنا شہری مان لیں گے لیکن اصل میں وہ اُس شہر یا ملک کا تو نہیں ہوگا اسی لئے اُسے چاھئیے کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ وفاداری بھی کرے اور اپنے اصل وطن کو فراموش نہ کرے۔
لیکن صریح نسل پرستی تو اس وقت کہا جانا چاہیئے جب آپ اِس بنیاد پر کسی اور کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کرنے لگ جائیں ۔دوسری بات یہ ہے کہ کچھ لوگ کسی ملک سے تعلق صرف نسلی بنیاد پر مانتے ہیں یہ تو صریحاً نسل پرستی ہے۔
میرے خیال میں علامہ صاحب کا بھی یہ نظریہ نہیں ہو گا کہ وطن کی محبت اسے خدا تصور کرنا ہے ۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے جب وطن کی خاطر احکام الہی کا سودا کیا جانے لگےاور یہ تازہ خداؤں میں سے ایک ہے ۔ بقول علامہ۔
حب الوطنی -VS- وطن پرستیمیرے خیال میں علامہ صاحب کا بھی یہ نظریہ نہیں ہو گا کہ وطن کی محبت اسے خدا تصور کرنا ہے ۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے جب وطن کی خاطر احکام الہی کا سودا کیا جانے لگے
وطن پرستی تو یقیناً غلط ہے یہ تو اپنے نام سے اپنی خرابی دکھا رہی ہےحب الوطنی -VS- وطن پرستی
اگر پاکستانی نژاد کے امریکی، کینیڈین یا جرمن نہ ہونے پر اصرار ہو تو یہ نسل پرستی ہو گی نہ کہ وطن پرستی۔لیکن صریح نسل پرستی تو اس وقت کہا جانا چاہیئے جب آپ اِس بنیاد پر کسی اور کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کرنے لگ جائیں ۔
یہ میری رائے ہے ۔
البتہ اسے وطن پرستی ضرور کہہ سکتے ہیں اور یہ تازہ خداؤں میں سے ایک ہے ۔ بقول علامہ۔
پاکستانی یا جرمن یا امریکی کوئی نسلیں تو نہیں ۔ وطنیت ہی کی شکلیں ہیں ۔اگر پاکستانی نژاد کے امریکی، کینیڈین یا جرمن نہ ہونے ہر اصرار ہو تو یہ نسل پرستی ہو گی نہ کہ وطن پرستی۔
اگر پاکستانی نژاد کے امریکی، کینیڈین یا جرمن نہ ہونے ہر اصرار ہو تو یہ نسل پرستی ہو گی نہ کہ وطن پرستی۔
چلیں اس معاملے میں عثمان کی رائے لیتے ہیں کہ وہ وطن پرستی یا نسل پرستی کی بیچ میں خطِ فاصل کس طرح کھینچتے ہیں ۔پاکستانی یا جرمن یا امریکی کوئی نسلیں تو نہیں ۔ وطنیت ہی کی شکلیں ہیں ۔