میری تو سنتا ہی کوئی نہیں اسلئے تو میں پاکستان سے یہاں آ گیا
۔ بڑا ڈھونڈا مگر جب 1500 طالبات کی شہادت / ہلاکت/ جابحق ہونے کی خبر ڈھونڈتا ہوں تو مہوش علی ہی کا دھاگہ سامنے آ جاتا ہے ۔ مزید تلاش پر یہ حاصل ہوا ہے ۔
1500 سے زائد طلباء و طالبات غائب ہیں، صحیح اور حقیقی صورحال جاننے میں حکومت رکاوٹیں ڈال رہی ہیں،تحفظ طالبات کمیٹی:
اردو پوائینٹ کی اس خبر میں 1500 طلباء و طالبات کے غائب ہونے کا دعوٰی اور ساتھ مطالبہ کے صحیح صورتحال سے آگاہ ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔ (براہ کرم کسی تبصرے سے پہلے آنکھیں کھول کر خبر پڑھی جائے)
تحریر : نوید مسعود ہاشمی
کافی تلاش و بسیار کے بعد ایک فورم پر نوید مسعود ہاشمی کی تحریر میں 1500 طلبہ و طالبات کو خون میں نہلانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ بھی ایک فون کال سے جو کسی مدرسے کی بچی نے ان موصوف کو کی تھی ۔ اس کو بھی نہ تو درست دعوٰی قرار دیا جا سکتا ہے اور نہ خبر۔ غالبا موصوف جنگ اخبار میں کالم لکھتے ہیں بہرحال یہ بھی خبر کے اس معیار پر پورا نہیں اترتی جس کی تلاش مہوش بی بی کو ہو ۔
شکاری کا بلاگ
ایک دعوٰی شکار کے بلاگ پر ہے ۔ اگر اسے بھی خبر کی حیثیت حاصل ہے تو ایسے ایسے دعوے اور ثبوت پیش کئے جا سکتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ ۔ نہ پوچھیں ۔
وسلام