جانا گلگت کو ہمارا

سید عمران

محفلین
جانا گلگت کو ہمارا اور آنا ہاتھ لگا کر واپس...
پچھلی اکتوبر بعد از عید قرباں اہل خانہ کو چھوڑا ان کے خانے یعنی سسرال سکھر اور پہنچے ڈائیو اسٹاپ...
وہاں آنا خیال ناگہاں کہ گھر جاکر مکھیاں مارنا عبث ہے لہذا ٹکٹ کٹائی پنڈی کی اور لوٹے گھر کو...
چھپانا اس راز کو گھر والوں سے ہمارا اور لگائے رکھنا ٹکٹ کو کلیجے سے...
اگلے روز بوقت روانگی سمجھنا گھر والوں کا کراچی اور پہنچنا ہمارا پنڈی...
پوچھنا پنڈی میں تابش بھائی سے اچھے ڈھابے کا اور بولنا اس پر دھاوا...
بعد از فراغت طعام کرنا رخ پیر ودھائی بغرض ٹکٹ کٹائی برائے گلگت...
حاصل کرنا ٹکٹ نیٹکو بس سروس کا اور لانا مسرت دل میں...
اگلے روز پہنچنا نیٹکو اسٹاپ بعد از مغرب اور روانہ ہونا بس کا لیٹ اور ہمارا بس میں جانا لیٹ...
کھلنا آنکھ بشام میں اور ادا کرنا نماز عشاء. اندھیری رات میں کچھ نہ دکھائی دیا سو چلے جانا ہمارا نندیا پور...
صبح منہ اندھیرے فجر کی نماز کے لیے ہمارا بس سے اترنا اور نماز کے بعد روشنی میں عجب مناظر دیکھ کر منہ کھلے کا کھلا رہ جانا...
اس کھلے منہ کی حیرت جاننے کے لیے کرنا انتظار آپ کا...
اگلی قسط کے لیے!!!
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
سورج کی سنہری کرنیں آسمان کو چھوتے پہاڑوں کی چوٹیوں پہ پر پھیلائے اٹھکھیلیاں کررہی تھیں...
فضاؤں میں پرسکون ٹھنڈک اور سحر انگیز خاموشی تھی...
نیچے بہتے دریا کی دھیمی دھیمی مدھر آواز اس سحر کو بڑھا رہی تھی...
گاہے گاہے کسی نہ کسی پرندے کی آواز خاموشی کے سحر کو توڑتی اور پہاڑوں سے ٹکرا کر بازگشت کا ایک نیا سحر طاری کردیتی...
اس دلفریب ماحول میں چھوٹے سے ڈھابے پر بھاپ اڑاتی چائے سے لطف اندوز ہوکر آگے کی طرف روانہ ہوئے...
تھوڑی دیر بعد بائیں ہاتھ پر ایک اچھوتا منظر دیکھا...
سامنے پہاڑ سے فیروزی ندی کا پانی دریا کے خاکی پانی سے مل رہا تھا...
ایسے...
IMG_20170913_061447.jpg
 
آخری تدوین:

ابن توقیر

محفلین
آپ نے تو آغاز میں ہی اپنے سحر میں جھکڑ لیا ہے،ہمارے لیے بھی یقیناً یہ ایک خوشگوار سفر ہوگا۔ہم بھی ان شاء اللہ جلد جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔
 

سید عمران

محفلین
رنگ بدلتے پربتوں کی آغوش میں...
نزدیک کا پہاڑ بھورا جبکہ بہت دور کا پہاڑ نیلگوں، سر پر بادلوں کی دستار باندھے!!!

IMG_20170913_085640.jpg
 

سید عمران

محفلین
گو منزل حسیں تر ہے لیکن...
راستہ بھی تو طویل تر ہے...
سولہ گھنٹے کی مسافت، آدم نہ آدم زاد...
دور دیس کا سفر جو اس جہاں سے الگ تھا شاید...
ایسے میں کہیں انسان نظر آتے، کام کرتے مزدور نظر آتے تو لگتا گویا واپس دھرتی پر دل رکھ دیا...
انسان کی محنتوں کو فصل کی صورت میں سپھل ہوتے دیکھتے تو دل کو تسلی رہتی کہ انسان نہ صحیح اس کی مصنوعات ہی صحیح، اس کے ہونے کا نشان تو دے رہی ہیں...
ان ویرانوں میں جا بجا کھلیانوں کے مناظر سے لطف اندوز ہوتے رہے!!!
IMG_20170913_082139.jpg


IMG_20170913_082333.jpg
 

سید عمران

محفلین
آپ نے تو آغاز میں ہی اپنے سحر میں جھکڑ لیا ہے،ہمارے لیے بھی یقیناً یہ ایک خوشگوار سفر ہوگا۔ہم بھی ان شاء اللہ جلد جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ضرور جائیں بھائی...
سفر وسیلہ ظفر!!!
 
Top