جانا گلگت کو ہمارا

بہت اچھی باتیں آپ نے ہمارے ساتھ شیئر کیں۔ اس کےلئے اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
رہی بات تبلیغ کی، تو اچھا اور دردمند مسلمان جہاں بھی جائے ، جہاں بھی رہے وہ اپنےدعوتی فرِائض سے غافل نہیں رہتا۔ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک باتیں اس کی زبان پر خود بخود آہی جاتی ہیں۔ کہ یہی باتیں اصل میں اس کی دل و روح کی غذا ہوتی ہیں۔
یعنی اب تبلیغ کے جواز بھی پیش کئیے جا رہے ہیں ۔ :roll:
 

سید عمران

محفلین
اس سفر کی ایک پرلطف بات یہ رہی کہ جب ہم ڈائیو بس اسٹینڈ پر بس کا انتظار کررہے تھے تو لئیق احمد بھائی کی کال آگئی...
غالباً انہیں سکھر کا تو پتا تھا لیکن جب ہم نے بتایا کہ ہم گلگت جا رہے ہیں تو...
ان کے تاثرات وہی بہتر بتاسکتے ہیں!!!
 
اس سفر کی ایک پرلطف بات یہ رہی کہ جب ہم ڈائیو بس اسٹینڈ پر بس کا انتظار کررہے تھے تو لئیق احمد بھائی کی کال آگئی...
غالباً انہیں سکھر کا تو پتا تھا لیکن جب ہم نے بتایا کہ ہم گلگت جا رہے ہیں تو...
ان کے تاثرات وہی بہتر بتاسکتے ہیں!!!
اچھا تو یہ اس سفر کی روداد ہے :)
آپ نے وڈیوز اور تصاویر بھی شئر کی تھیں میرے ساتھ۔
 

سید عمران

محفلین
کھانا کھانے کے بعد گرما گرم چائے پی...
باہر نکلے تو پھر سرد ہواؤں کے تھپیڑے...
جلدی سے کمرے کا رخ کیا...
لرزتے کانپتے رضائی میں گھسے اور بہت دیر کپکپاتے رہے...
دو موٹے پراٹھے کھانے کی وجہ سے تیزابیت محسوس ہوئی...
سائیڈ میں پانی کی بوتل رکھی تھی...
اس میں پانی باورچی خانے کے نل سے بھر لیا تھا...
بقول مالک کم بیرا کم خانساماں نل میں گلیشیئر کا پانی آتا ہے...
گلیشیئر کا پانی عام انداز سے پیا...
لیکن چند ہی منٹوں میں خاص اثر ہوا...
ساری تیزابیت جلن اڑنچھو ہوگئی...
اب صرف ایک مسئلہ باقی رہ گیا تھا...
کپکپانے کا...
سو مجبوراً کچھ دیر مزید کپکپائے اور پھر صدیوں کی تھکن اتارنے نندیا پور چلے گئے!!!
 

سید عمران

محفلین
رات کی بھرپور نیند لینے کے بعد سویرے جو آنکھ میری کھلی تو ہر شے نکھری نکھری لگی...
صبح کی سفید چمکدار دھوپ میں ہر شے چمک رہی تھی...
تب ہم وادی کی چہل قدمی کو نکلے...
ہواؤں کی شوریدہ سری تاہنوز جاری تھی...
وادی کا حسن و جمال سفر کی صعوبتیں بھلا رہا تھا...
ہر سمت اک الگ نظارہ تھا...
خدا کی قدرت کا نقارہ تھا...
برف پوش دودھیا پربت...
سرسبز زمردیں جنگلات...
ان کے قدموں کو سہلاتی گدگداتی فیروزی ندی...
فضاؤں پر راج کرتی سرمگیں گھٹائیں...
سروں پر سایہ فگن نیلگوں فلک...
پرندوں کی چہکار...
پھول پتیوں کی مہکار...
بہتیے پانیوں کی جھنکار...
اور موسم کی بہار...
میدانوں کے جھلسے مسافر کو اور کیا چاہیئے...
وادی پر قدم دھرتے ہی آپ بھی کچھ دیر کو جہانگیر بادشاہ بن سکتے ہیں...
اگر فردوس برروئے زمیں است
ہمیں است و ہمیں است و ہمیں است

IMG_20170914_061721.jpg


IMG_20170914_065313.jpg


IMG_20170914_062154.jpg


IMG_20170914_062149.jpg
 

لاریب مرزا

محفلین
آپ بھی گلگت ہو آئے۔ بہت خوب!! :) کتنے دن کا قیام تھا؟؟ نکلتے وقت کون کون سی جگہیں ذہن میں تھیں کہ دیکھنی ہیں اور کون کون سی جگہوں کا دیدار کیا؟؟
اچھی بات ہے کہ آپ نے ویڈیوز بھی شریک کی ہیں۔ ہم نے بھی سفر کے دوران زیادہ تر ویڈیوز ہی بنائی تھیں۔ اگر ہم مکمل سفر نامہ شریک کرتے تو شاید زیادہ تر ویڈیوز ہی شامل کرتے۔ مگر افسوس کہ ہمیں ابھی تک ویڈیو شریک کرنی نہیں آتی۔ :oops:
 

سید عمران

محفلین
چہل قدمی سے فارغ ہوکر ہوٹل آئے...
مالک کم بیرے کم خانساماں نے چائے پراٹھا پیش کیا...
ناشتے سے فارغ ہوکر جیپ میں بیٹھے اور واپس گلگت...
راستے میں ارادہ تھا کہ ہنزہ بھی ہو آئیں لیکن گلگت میں بھی گھنگھور گھٹاؤں، گھٹا ٹوپ اندھیرا اور سرد طوفانی ہواؤں کے باعث ارادہ ملتوی کیا...
پنڈی جانے والی بس پکڑی اور رات کے نجانے کون سے پہر پنڈی اترے...
ہوٹل پہنچے اور وہاں سے ڈائریکٹ نندیا پور!!!
 

سید عمران

محفلین
پنڈی آئیں اور مری نہ جائیں...
ایسا اب تک ہوا نہیں...
صبح ناشتہ کیے بغیر مری کی وین پکڑی...
ہمیں پہاڑ پر چڑھائی کے دوران نہ چکر آتے ہیں نہ متلی...
لیکن لوگوں کی حالت دیکھ دیکھ کر مری احتیاطاً خالی پیٹ اترتے چڑھتے ہیں...(وین پر)
چونکہ ہنزہ کا سین ڈراپ ہوگیا تھا چنانچہ مری میں تین روز رکے...
ریلوے کی بکنگ کی مجبوری تھی!!!
 
آخری تدوین:
Top