جدا

عیشل

محفلین
نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے،یونہی راستے میں جدا ہوئے
نہ تُو بے وفا،نہ میں بے وفا،جو گذر گیا سو گذر گیا
یہ سفر بھی کتنا طویل ہے،یہاں وقت کتنا قلیل ہے
کیا لوٹ کو کوئی آئے گا،جو گذر گیا،سو گذر گیا
 

شمشاد

لائبریرین
اُس نے بھی دردِ ہجر مقدر میں لکھ دیا
میں نے بھی بھیج دی ہے جدائی جواب میں
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
روز و شب اک ایک پل زخمِ جُدائی دیکھئے
آرزو کے ساتھ دردِ نارسائی دیکھئے
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ دے نامے کو اتنا طول غالب، مختصر لکھ دے
کہ حسرت سنج ہوں عرضِ ستم ہائے جدائی کا
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
گر آج تجھ سے جدا ہیں تو کل بہم ہوں گے
یہ رات بھر کی جدائی تو کوئی بات نہیں
(فیض)
 

عیشل

محفلین
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا
جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا
وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے
اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
 

شمشاد

لائبریرین
نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے،یونہی راستے میں جدا ہوئے
نہ تُو بے وفا،نہ میں بے وفا،جو گذر گیا سو گذر گیا
 
Top