جدا نہیں مری رنگِ زمین سے عامر یہ اڑتی دھول مرے جسم کا لبادہ ہے شاعر:مقبول عامر
نوید صادق محفلین ستمبر 17، 2007 #61 جدا نہیں مری رنگِ زمین سے عامر یہ اڑتی دھول مرے جسم کا لبادہ ہے شاعر:مقبول عامر
شمشاد لائبریرین ستمبر 17، 2007 #62 جتنے بھی دُور ہم چلے جائیں خود کو تجھ سے جدا نہ پائیں گے (ناہید ورک)
ع عیشل محفلین ستمبر 18، 2007 #63 نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے،یونہی راستے میں جدا ہوئے نہ تُو بے وفا،نہ میں بے وفا،جو گذر گیا سو گذر گیا یہ سفر بھی کتنا طویل ہے،یہاں وقت کتنا قلیل ہے کیا لوٹ کو کوئی آئے گا،جو گذر گیا،سو گذر گیا
نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے،یونہی راستے میں جدا ہوئے نہ تُو بے وفا،نہ میں بے وفا،جو گذر گیا سو گذر گیا یہ سفر بھی کتنا طویل ہے،یہاں وقت کتنا قلیل ہے کیا لوٹ کو کوئی آئے گا،جو گذر گیا،سو گذر گیا
شمشاد لائبریرین ستمبر 18، 2007 #64 اُس نے بھی دردِ ہجر مقدر میں لکھ دیا میں نے بھی بھیج دی ہے جدائی جواب میں (ناہید ورک)
شمشاد لائبریرین ستمبر 19، 2007 #66 چوکھٹ پہ دل کی جدائی کے وقت کیسے کھڑی تھی وہ حیران خواہش (ناہید ورک)
عمر سیف محفلین ستمبر 19، 2007 #67 کتنی بےسود جدائی ہے نہ دکھ ہے نہ ملال کوئی دھوکا ہی وہ دیتا کہ میں پچھتا سکتا
شمشاد لائبریرین ستمبر 19، 2007 #68 روز و شب اک ایک پل زخمِ جُدائی دیکھئے آرزو کے ساتھ دردِ نارسائی دیکھئے (ناہید ورک)
نوید صادق محفلین اکتوبر 21، 2007 #69 کہیں جو کچھ ملامت گر بجا ہے میر کیا جانے اُنھیں معلوم تب ہوتا کہ ویسے سے جدا ہوتے شاعر: میر
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #70 نہ دے نامے کو اتنا طول غالب، مختصر لکھ دے کہ حسرت سنج ہوں عرضِ ستم ہائے جدائی کا (چچا)
ہما محفلین اکتوبر 24، 2007 #71 چھوٹی سی غلط فہمی کر دے گی جُدا ہم کو حالات نہ بدلیںگے معلوم نہ تھا ہم کو
نوید صادق محفلین اکتوبر 27، 2007 #73 ہمارے واسطے ہمسائیگی بھی اس کی نعمت ہے جدائی ہو گئی تو درمیاں دیوار کر لیں گے شاعر: رام ریاض
شمشاد لائبریرین اکتوبر 28، 2007 #74 شبِ امید سے لے کر شبِ جدائی تک خیال و خواب و تصور کا تانا بانا تھا (سرور)
نوید صادق محفلین نومبر 8، 2007 #75 بہت دنوں سے پریشان تھا جدائی میں جو اَب بھی تجھ سے نہ ملتا تو اور کیا کرتا شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین نومبر 8، 2007 #76 گر آج تجھ سے جدا ہیں تو کل بہم ہوں گے یہ رات بھر کی جدائی تو کوئی بات نہیں (فیض)
نوید صادق محفلین نومبر 9، 2007 #77 نہ تم جدا ہو نہ میں جدا ہوں تم آئینہ میں بھی آئینہ ہوں شاعر: صادق اندوری
شمشاد لائبریرین نومبر 9، 2007 #78 جدا ہوئے ہیں بہت لوگ ایک تم بھی سہی اب اتنی سی بات پہ کیا زندگی حرام کریں
ع عیشل محفلین دسمبر 17، 2007 #79 مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
شمشاد لائبریرین دسمبر 18، 2007 #80 نہ گلہ کیا نہ خفا ہوئے،یونہی راستے میں جدا ہوئے نہ تُو بے وفا،نہ میں بے وفا،جو گذر گیا سو گذر گیا