جدا

فرحت کیانی

لائبریرین
ہے یہ مختصر، رہِ عشق پر نہیں آپ ہم رہے ہمسفر!!!
تو ہو کس لئے پھر یہ فیصلہ! کہاں کون کس سے جدا ہوا
 

شمشاد

لائبریرین
اسد کا قصہ طولانی ہے لیکن مختصر یہ ہے
کہ حسرت کش رہا عرضِ ستم ہائے جدائی کا
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا
دل میں ترے وصال کے جتنے تھے زخم بھر گئے
(عدیم)
 

عیشل

محفلین
جدائیوں کے سفر میں رہے ساتھ سدا
تیری تلاش،زمانے،ہوا،میرا چہرا
کتاب کھول رہا تھا وہ اپنے ماضی کی
ورق ورق پہ بکھرتا گیا میرا چہرا
 

شمشاد

لائبریرین
شبِ امید سے لے کر شبِ جدائی تک
خیال و خواب و تصور کا تانا بانا تھا
(سرور عالم راز سرور)
 

ہما

محفلین
مِلکر جُدا ہوئے تو نہ سویا کریں گے ہم
اک دوسرے کی یاد میں ‌رویا کریں گے ہم
 

شمشاد

لائبریرین
گر آج تجھ سے جدا ہیں تو کل بہم ہوں گے
یہ رات بھر کی جدائی تو کوئی بات نہیں
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
جدا سب سے میرا ذوقِ نظر ہے
نہ شورِ گریہ، نہ آہ و فغانے
(سرور عالم راز سرور)
 

نوید صادق

محفلین
میرے گھر تک آتے ہی، کیوں جدا ہوئ تجھ سے، کچھ بتا
ایک اور آہٹ بھی ساتھ ساتھ تھی تیرے، اے صبا

شاعر: بانی
 

شمشاد

لائبریرین
میں بارشوں میں جُدا ہوگئی ہوں اُس سے مگر
یہ میرادل، مِری سانسیں امانتیں اُس کی
(نوشی گیلانی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ ہم ہی جانتے ہیں جُدائی کے موڑ پر
اِس دل کا جو بھی حال تجھے دیکھ کر ہُوا

آئی نہ تھی کبھی مِرے لفظوں میں روشی
اور مُجھ سے یہ کمال تجھے دیکھ کر ہُوا
(نوشی گیلانی)
 
Top