ہم لائیں گے اس ملک میں اسلام کا دستور
اسلام کے دستور سے ہو جائیں گے غم دور (انشا اللہ)
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
اسلام کی بنیاد پہ یہ ملک بنا ہے
اسلام ہی اس ملک کی بنیاد و بقاء ہے
بنیاد پہ قائم نہ رہے گا تو فنا ہے
دنیا کی نگاہوں کو ہے کب بات یہ منظور
اب آئے گا اس ملک میں اسلام کا دستور۔۔
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
اسلام کی تعلیم کو ہم عام کریں گے
سب کا ہو بھلا جس میں وہ اقدام کریں گے
سب مل کے ترقی کے لیے کام کریں گے
افسر ہو کہ تاجر ہو کہ آقا ہو کہ مزدور
سب لائیں گے اس ملک میں اسلام کا دستور
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
دولت کو بکھریں گےسمنٹنے نہیں دیں گے
ہاتھوں میں امیروں کے ہی بٹنے نہیں دیں گے
ہم جادہِ انصاف سے ہٹنے نہیں دیں گے
ہو جائیں گے خوشحال جو بد حال ہیں مزدور
جب آئے گا اس ملک میں اسلام کادستور
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
آزاد تجارت کو نہ پابند کریں گے
ہاں سود کے بازار کو ہم بند کریں گے
ہم عزت و توقیر ہنر مند کریں گے
محنت جو کرے گا وہ صلہ پائے کا بھرپور
جب آئے گا اس ملک میں اسلام کا دستور
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔
دولت کا یہاں کوئی پجاری نہ رہے گا
انسان کا انسان شکاری نہ رہے گا
جاری ہے جو اب ظلم یہ جاری نہ رہے گا
ظالم نہ رہے گا نہ کوئی زخموں سے دل چور
جب آئے گا اس ملک میں اسلام کا دستور
میرا قرآن ہے میرا منشور۔۔۔