جناب فاتح صاحب آپ نے جو کیمسٹری گراف کھینچا ھے وہ اس میں آپ بہت غلطیاں کر گئے ہیں۔ چلیں میں آپ کے گراف کو دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کرتا ھوں۔
جی بہتر۔۔۔ آپ نے اپنا رنگ بھی دے کر دیکھ لیا اس "گراف" کو لیکن نا چیز کے سوال کا جواب ابھی تک تشنہ ہی ہے کہ "جنات پر سگِ مدینہ کا کلام" اتھارٹی کیوں ہے جب کہ "انسان پر اللہ کا کلام"؟
کیا ان "سگِ مدینہ" نے انسانوں پر کچھ تحریر نہیں فرمایا جس کا آپ حوالہ دے پاتے؟
اور فارمز ایڈمین سے مودبانہ درخواست کرتا ہوں کہ فاتح صاحب کا سوال اور اس میں جو کنورسیشن ہوئی ھے اس کا ایک الگ دھاگہ بنا کر اسے اس میں منتقل کر دیں تاکہ راجہ صاحب کا جو اصل سوال ھے اس کو وزن برقرار رہے، شکریہ۔
چلو جی قصّہ مختصر۔۔۔ فاتح صاحب کا سوال اور کنورسیشن جو بھی ہوئی وہ اس انتہا درجے کے معلوماتی دھاگے سے نکال باہر مارو کہ علم کی راہ میں حائل ہو رہی ہے۔ بہت شکریہ جناب
نبیل صاحب اگر یہ مشورہ نہ دیتے تو میں اس کا جواب باہر سے بھی دے سکتا تھا اسی لئے پہلے اسی فارم کو پریفر کیا اور یہیں سے جواب تلاش کر کے راجہ صاحب کی نظر عنایت کر دیا
جناب یہی تو حیرت ہے کہ آپ انسانوں کے متعلق تو قرآن شریف کو مستند حوالہ کے طور پر ریفر کر رہے ہیں جب کہ جنات کے متعلق قرآن مجید کی ایک پوری سورت ہے اسی نام سے جس کا حوالہ آپ جواباً دینے کی بجائے مسخرے پن سے بھرے ایک دھاگے کی جانب بھیج رہے ہیں سائل کو۔۔۔ اور طرّہ یہ کہ 'دروغ بر گردنِ نبیل'
[/quote]
نیا سوال فاتح صاحب کی طرف سے جس میں آسانی سے دیکھا جا سکتا ھے انہوں نے بھی لکھا ھے کہ انہیں اس کے بارے میں ٹھوس معلومات فراہم کی جائیں۔ مراسلہ نمبر9
فاتح صاحب کے سوال کا جواب۔ مراسلہ نمبر10
فاتح صاحب کو ان کا جواب ملنے پر تھوڑی کنفیوزن ہوئی تو دوبارہ پھر رابطہ کیا۔ مراسلہ نمبر11
فاتح صاحب کی مزید کمی کو ان کی خواہش کے مطابق یہاں پورا کر دیا گیا۔ مراسلہ نمبر12
یہاں تک فاتح صاحب کو ان کے سوال کا جواب بری خوش اصلوبی سے دے دیا گیا اور آپ نے بھی صبر و تحمل سے کام لیا۔ اس کے بعد میری طرف سے مزید کوئی بھی کسی قسم کی کنورسیششن کے مزید ضرورت نہیں تھی اب اگر کوئی اور بھائی ان کے ان کے سوال کا جواب دیتا تو وہ مزید سب کے لئے فائدہ مند ہوتا
یعنی اس کے بعد آپ کی جانب سے شٹ اپ کال دی گئی تھی کہ خبر دار! کوئی منہ کھولنے کی جرات نہ کرے!
آئیں دیکھتے ہیں اس سے آگے کی کہانی
مراسلہ نمبر13
جناب فاتح ہر بندہ الگ الگ ذہنیت کا مالک ہوتا ھے
ہر سوال بھی الگ الگ نوعیت کا ہوتا ھے
اگر میں راجہ صاحب کی تعریف میں کچھ لکھوں تو بھی آپ کو ہی اعتراض ہو گا
لو بھیا! ہمیں کیوں اعتراض ہو گا۔ بھلا مجھ سے گنگو تیلی کی اتنی جرات کہ راجا کی تعریف میں رطب اللسان ہونے والے کسی شخص پر اعتراض کر سکے۔
لیکن مجھے واقعتاً سمجھ نہیں آیا کہ راجا صاحب کی اور میری "ذہنیت" اور سوالات کی "نوعیت" میں آپ کو کیا "اندر کیا بات" معلوم ہوئی جس پر آپ نے ان دو مماثل سوالات کے جوابات ہماری "ذہنیت" مطابق دیے؟ لگتا ہے آپ بھی کوئی "پہنچی ہوئی" ہستی ہیں کہ علم الغیب بھی جانتے ہیں۔
جب کوئی ممبر کی عقل جواب دے جاتی ھے تو وہ سمجتے ہوئے بھی اس طرح کے حربوں پر اتر آتا ھے۔ یہ کوئی ہار جیت کا میدان نہیں ہوتا بھئی کوئی بھی سوال کرتا ھے اور اسے اس کا جواب کوئی بھی دے سکتا ھے اس ماننا یا ماننا اسی پر منحصر ہوتا ھے۔
اہاں! گویا چونکہ
میری عقل جواب دے چکی ہے لہٰذا میں ان
حربوں پر اُتر آیا ہوں۔ چہ خوب!
کیا رنگِ تحریر پایا ہے۔ ایں سعادت بزورِ بازو نیست
جناب فاتح جو جنات پر میں نے اسی فارم کا پیج ان لنک دیا تھا وہ میرا نہیں تھا جناب کوئی بھی انفارمیشن پیج ان سے دی جاتی ھے تو اس کو پڑھنا میرا کام نہیں سوال کرنے والے نے اس میں سے اپنا جواب ڈھونڈنا ہوتا ھے، راجہ صاحب اس کو پڑھیں گے اور دیکھیں گے کہ ان کا جواب اس میں ھے کہ نہیں
گویا آپ نے بغیر پڑھنے کی زحمت کیے نہ صرف ایک مخصوص تھریڈ بلکہ اس میں ایک مخصوص پوسٹ کا حوالہ بھی دے دیا؟ یعنی آپ کا کام اندھیرے میں ایک تیر چلانا ہے اور بغیر پڑھے بغیر سوچے لکھ مارنا ہے اس کے بعد سوالی پر موقوف ہے کہ وہ حسبِ استطاعت اس بے پر کی اڑائی ہوئی میں سے جواب ڈھونڈنے کی کوشش کرتا رہے۔
واہ واہ واہ!
ارے کوئی ہے جو مجھے ایک شیشی کارمینا کی تو بھجوائے کہ یہ مزاح کسی طور مجھ سے ہضم نہیں ہو رہا
ویسے حضرت! یہ "
پیج ان" کیا چیز ہے؟
اور راجہ صاحب بھی جانتے ہیں کہ اگر اس میں کوئی ایسی بات ھے جو ان کے سوال سے متعلق نہیں تو وہ مجھے نہیں کہیں گے کیونکہ وہ تحریر میری نہیں ھے فاتح صاحب آپ کو جو جوابات میں نے دیئے ہیں وہ میری تحریر ھے
آپ کی تحریر؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
میں تو اب تک یہ سمجھا تھا کہ راجا صاحب کے سوال کے جواب میں آپ نے کسی "سگِ مدینہ" کی تحریر بطور جواب پیش کی تھی اور خاکسار کے سوال کے جواب میں اللہ تعالیٰ کی تحریر۔۔۔ اس میں "آپ کی تحریر" کہاں تھی؟
اب آپ تو اپنے سوال کا جواب ملنے پر شائد کچھ زیادہ ہی اموشنل ہو گئے ہیں۔ سگ مدینہ تو مجھے بھی نہیں پتہ آپ ہی بہتر جانتے ہیں یہاں پر تو سیدھے سادے طریقے سے نماز پڑھی جاتی ھے۔
تمام انسانی زندگی ہی ایموشنز (جذبات) سے عبارت ہے لہٰذا یہ تو میں کہہ ہی نہیں سکتا کہ میں "اموشنل" نہیں ہوتا۔۔۔ یہ کسی بھی ذی شعور و ذی عقل کے لیے قطعی طور پر نا ممکن ہے۔۔۔
"سگِ مدینہ" کا نام اس صاحبِ تحریر نے "بقلم خود" اپنے تئیں دیا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے "مدینہ کا کتّا"۔ لیکن چونکہ اب آپ اعتراف کر ہی چکے ہیں کہ آپ نے وہ تحریر پڑھنے کی زحمت کیے بغیر (سمجھنا تو کجا) اس کا حوالہ دے مارا تھا تو آپ کو کیسے معلوم ہوتا کہ انہوں نے کیا لکھا ہے۔
لیکن حیرت ہو رہی ہے کہ اس میں "
یہاں تو سیدھے سادے طریقے سے نماز پڑھی جاتی ہے" کا ذکر کہاں سے آ گیا؟؟؟ اور "کہاں" نماز پڑھی جانے کا ذکر کر رہے ہیں آپ؟؟؟
فاتح صاحب کچھ لوگوں کی پرابلم سائکو ہوتی ھے ۔
میری طرف سے آپ کے لئے اتنا ہی کافی ھے اس مراسلہ میں آپ کے سوال کے جواب پر باقی ضرورت پڑی تو چلتا رہے گا۔ مراسلہ نمبر16
جی بہت اچھا۔ ڈاکٹر صاحب! ماشاء اللہ آپ کی "ڈائیگنوسٹک" کے قائل ہو گئے ہیں ہم تو۔ آپ خیر سے نفسیاتی علاج کا مطب کہاں چلاتے ہیں؟ اور کیا فیس لیتے ہیں؟ نیز اگر ممکن ہو تو یہیں اپوائنٹ منٹ دے دیجیے کہ یہ مریض بغرض سائیکو تھراپی کب حاضرِ خدمت ہو؟
محترم منتظمین گزارش ھے کہ فاتح صاحب کا سوال اور ان کے سوال سے متعلق مراسلے الگ دھاگہ میں منتقل کر دئے جائیں شکریہ
ارے اس قدر اتاولے کیوں ہو رہے ہیں میرے سوالات اور گفتگو کو اس مبنی بر علم و صدق دھاگے سے باہر پھنکوانے کے لیے کہ ایک ہی مراسلے میں دوبارہ اپنی خواہش کا اظہار کر ڈالا۔
آخر میں صرف یہی کہنا چاہوں گا کہ میں نے راجا صاحب کے سوال کے جواب میں صرف اتنی گزارش کرنے کی جسارت کی تھی کہ اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا۔۔۔ یعنی بجائے اس کے کہ جنات کیا کھاتے ہیں؟ کیا پیتے ہیں؟ کیا اوڑھتے پہنتے ہیں؟ کہاں رہتے ہیں؟ اگر ہم اس پر توجہ دیں کہ دنیا میں کئی کروڑ "انسان" جو بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں ان کے پاس کھانے اور پینے کو کیا ہے اور نہیں ہے تو کیوں نہیں ہے نیز کتنے کروڑ ایسے ہیں جن کے پاس عریانیِ تن ڈھانپنے اور سرد و گرم موسم سے بچنے کے لیے کپڑے تک نہیں تو اس کا باعث کیا ہے؟ کتنے ایسے ہیں جن کے پاس سر چھپانے اور رہنے کے لیے چھت تک نہیں ہے؟ اور وہ کیسے گزارا کرتے ہیں؟ یعنی۔۔۔
کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں ہے کہ نہیں؟
اور کنعان صاحب آپ خدا جانے کس رو میں بہہ کر میری سادہ سی بات کو کن معنوں میں لے گئے اور میرا سائکو انالیسس شروع کر کے فرما ڈالا کہ نہ صرف میری عقل جواب دے چکی ہے اور اسی باعث میں ان "حربوں پر اتر آیا" ہوں بلکہ مجھے سائکو تک بنا ڈالا۔