۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ مسلسل :
یہاں چڑیاں بالکل نہیں ہوتیں۔ چڑیاں چگ گئیں کھیت (مؤنث) اس میں چڑے از خود شامل ہیں۔
رکو، رکو رکو! آگے سانپ ہو سکتے ہیں! (مذکر) اس میں سپنیاں از خود شامل ہیں۔
تقریب میں کل کتنے لوگ رہے ہوں گے؟ لوگ کہتے ہیں کہ ۔۔ (مذکر) اس میں مرد خواتین سب شامل ہیں۔
شاہدرہ میں بھینسیں بہت ہوتی ہیں۔ (مؤنث) ظاہر ہے جہاں بھینسیں ہوں گی، بھینسے بھی ہوں گے۔
پتہ نہیں اتنی گدھیں اور چیلیں کہاں سے آ گئی ہیں۔ (مؤنث) ان میں نر بھی شامل ہیں مگر سچی بات ہے کہ ہمیں نہیں پتہ گدھ اور چیل کے نر کو کیا کہا جاتا ہے۔
ان درختوں میں کووں کے گھونسلے نہیں ہیں۔ (مذکر) گھونسلے کو گھر کی حیثیت دیں، یا نہ دیں؛ اس کا قریبی تعلق مادہ سے ہے۔
دروازوں کی چوکھٹیں دیمک چاٹ گئی (مؤنث: بشمول دیمک، چیونٹی، مکھی؛ وغیرہ) ان میں نر مادہ دونوں ہوتے ہیں۔
یہاں مچھر بہت ہو گئے ہیں (مذکر) کاٹتی تو مؤنث ہے اس کا مذکور یوں نہیں ہوتا۔
۔۔۔ ۔
سو جنابانِ عالی، یہ کوئی لگا بندھا قاعدہ کلیہ نہیں ہے۔ اس اشتراک میں وہ جو محاورہ یا روزمرہ بن گیا وہی چل رہا ہے۔
بہت آداب۔
جناب
الف عین ،
سید عاطف علی ،
قیصرانی ،
سید ناصر شہزاد اور دیگر اہلِ علم احباب۔