جنید اقبال
محفلین
میں دفتر سے جا رہا ہوں زندگی رہی تو کل ملاقات ہو گی
دعاوں میں یاد رکھیے گا
اللہ حافظ
دعاوں میں یاد رکھیے گا
اللہ حافظ
یار میں نے سنا ہے
حنا ربانی کھر کو
منہ کھر کی بیماری لگ گئی ہے
تو پھر کھلا رہے ہیں ناں بھیا آپلو جی اسے کہتے ہیں بہن
زبردستی جو جیب ڈھیلی کروادے
ویسے ہماری جیب بھی زبردستی ہی ڈھیلی ہوتی ہے
اگر تنخواہ بھی ڈالروں میں دی گئی تو بندہ حاضر ہےلیجئے جنید اقبال بھائی۔ آپکے لئے ایک اور کُک کا انتظام بھی ہوگیا ہے۔ اب قیصرانی بھائی کی سی وی اپنے ساتھ رکھ لیں۔ جب بھی اپکی سیل بڑھے اور اپکو محسوس ہو، کہ کام اَب اکیلے بس کا نہیں ہے، تو بس ٖقیصرانی بھائی کو اپنے ساتھ شامل کرلیں۔
وہ تو لازم ڈالروں میں ہوگی۔ کیونکہ کمائی بھی ڈالروں میں ہے۔ لوگوں کو تو قیمت سے ہی ڈرا دیا ہے۔ تو ابھی کیا اپکو تنخوا کی پیشکش پاکستانی روپوں میں کرکے آپکو ڈرانے کی کوشش کریں گے۔اگر تنخواہ بھی ڈالروں میں دی گئی تو بندہ حاضر ہے
جو شروع میں لکھا وہ سب ملے گا۔ مگر ریٹ لسٹ ذرا دھیان سے پڑھنا۔یہاں کیا کیا میلے گا کھانے میں
فن لینڈ میں اس کے لئے محض گائے کا قیمہ استعمال ہوتا ہے۔ پولینڈ میں وہاں ایک بار بہت مزے کی صورتحال بنی۔ حلال کھانے تو ملے نہیں، ایک یہودی کی شوارما شاپ دیکھی (دکان کے اوپر ہیبرو میں بھی نام لکھا تھا اور سٹار آف ڈیوڈ بھی بنا ہوا تھا تو میں نے سوچا کہ ابلی سبزی اور مچھلی سے جان چھوٹی۔ جا کر اس سے پوچھا کہ کیا یہ خوراک "کوشر(یہودی شریعت کے مطابق حلال)" ہے تو پہلے تو انہوں نے ایک دوسرے کا منہ دیکھا، پھر ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بولے کہ انگریزی نہیں آتی۔ پھر میں نے شوارما کی طرف اشارہ کیا اور پوچھا "کوشر"؟ تو جواب ملا Yes۔ اتفاق کی بات کہ میں نے ایسے ہی پوچھ لیا کہ کُک کُک (مرغی)، میں میں (بکری)؟ بووو (گائے)؟ خر خر (سور)؟ تو جواب ملا کہ خر خر۔ ساتھ اس نے ہاتھ کے اشارے سے اس کی دم کی شکل بھی بنا کر دکھائی۔ استغفراللہ میں نے سوچا کہ چلو جی لوٹ کے بدھو اب گھر کو ہی جائیں۔ میرے علم میں یہ واحد موقع تھا کہ کسی یہودی نے سور کے گوشت کو کوشر قرار دیا تھا تاہم ہو سکتا ہے کہ یہ محض زبان سے ناواقفیت ہو؟مجھے یہ والا شوارما پسند ہے۔ اسے ڈونر کباب کہتے ہیں۔ اگر اچھا بنا ہو تو اس سے زیادہ لذیذ ڈش کم ہی ملتی ہے۔ مزے کی بات یہ کہ اس میں گائے کا قیمہ اور تھوڑا سا گھی یا تیل اور کالی مرچیں ہی استعمال ہوتی ہیں۔ لیکن ذائقہ انتہائی عمدہ۔ ایک بار شوق چڑھا تھا تو اس کی تیاری سے فروخت تک کے سارے مراحل سیکھے تھے۔ اسی طرح پیزا بھی ہاتھ سے گذر چکا ہے
پاکستانی آجر ہیں نا، اس لئے شک ہو رہا تھا کہ فارن کرنسی کی بجائے کہیں دیسی کرنسی پر ہی نہ ٹال دیںوہ تو لازم ڈالروں میں ہوگی۔ کیونکہ کمائی بھی ڈالروں میں ہے۔ لوگوں کو تو قیمت سے ہی ڈرا دیا ہے۔ تو ابھی کیا اپکو تنخوا کی پیشکش پاکستانی روپوں میں کرکے آپکو ڈرانے کی کوشش کریں گے۔
سو سوئیٹ بھائی
WAITسو سوئیٹ بھائی
ابھی تو شاپ والے بھائی چھٹی کر کے چلے گئے
اب کیا کروں
کل سے تو مٹھائی کا ویٹ کر رہی ہوں
کوئی بات نہیں آپ کل کھا لیناسو سوئیٹ بھائی
ابھی تو شاپ والے بھائی چھٹی کر کے چلے گئے
اب کیا کروں