جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

کاشفی

محفلین
لے لے کے خدا کا نام چلّاتے ہیں
پھر بھی اثر دعا نہیں پاتے ہیں

کھاتے ہیں حرام لقمہ پڑھتے ہیں نماز
کرتے نہیں پرہیز دوا کھاتے ہیں

(ابولاعظم سید احمد حسین امجد حیدرآبادی)
 

کاشفی

محفلین
حال اپنا اس کومحفل میں جتا سکتے نہیں
دل پڑا تڑپے ولے ہم تلملا سکتے نہیں

دور بیٹھے ان سے آنکھوں میں یہی کہتے ہیں ہم
تم بُلا سکتے نہیں ہم آپ آسکتے نہیں
(شیخ قلندر بخش جراءت)
 

غ۔ن۔غ

محفلین
آخر کوئی صورت بھی تو ہو خانہء دل کی
کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ بنا دے

بہزاد ہر اک جام پہ اک سجدۂ مستی
ہر ذرے کو سنگ در جانانہ بنا دے

 

مغزل

محفلین
جینا پڑتا ہے تگ و تازِ غمِ دنیا میں
مر کہاں سکتے ہیں ہم ہجر گزارے ہوئے لوگ
م۔م۔مغل
 

غ۔ن۔غ

محفلین
شکوہ کریں تو کس سے شکایت کریں تو کیا
اک رائیگاں عمل کی ریاضت کریں تو کیا
جس شے نے ختم ہونا ہے آخر کو ایک دن
اس شے کی اتنے دکھ سے حفاظت کریں تو کیا
 

محمد امین

لائبریرین
ہم بھی تعمیرِ وطن میں ہیں برابر کے شریک
در و دیوار اگر تم ہو تو بنیاد ہیں ہم

ہم کو اس دورِ ترقی نے دیا کیا معراج
کل بھی برباد تھے اور آج بھی برباد ہیں ہم

(معراج فیض آبادی - انڈیا)
 

مغزل

محفلین
غور سے دیکھ تِرے ساتھ چلی آئی ہیں !!
تیرا جانا مِری آنکھوں کو گوارہ ہی نہ تھا
یاسمین حبیب
 

مغزل

محفلین
سینے میں مرے زہر اترنے نہیں دیتے
زندہ رہیں وہ لوگ جو مرنے نہیں دیتے
احمد نوید (میرحسن کے پڑپوتے)
 

مغزل

محفلین
میرا دکھ یہ ہے میں اپنے ساتھیوں جیسا نہیں
میں بہادر ہوں مگر ہارے ہوئی لشکر میں ہوں
 

مغزل

محفلین
دیکھ کر چہرہ ترا ٹوٹا طلسمِ رنگ و بو !!!!
پھول کوئی بھی ہو اتنا خوشنما ہوتا نہیں
نوید غزالی
 

مغزل

محفلین
حسن کیا اس میں نظرآئے جمالِ کائنات
وہ جبیں ایسی کہ ایسا آئینہ ہوتا نہیں !!!
نوید غزالی
 
Top