جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

کاشفی

محفلین
اثر ہو سننے سے کانوں کو یا نہ ہو لیکن
جو فرض تھا وہ ادا کر چکی زبان اپنا
(پنڈت برج نراین چکبست لکھنوی)
 

غ۔ن۔غ

محفلین
ایک پل میں ہی ٹوٹ جاتی ہوں
کیسی تم دیکھ بھال کرتے ہو

روگ جتنے تھے میرے نام کیے
میرا کتنا خیال کرتے ہو
 

غ۔ن۔غ

محفلین
منزلوں اس طرح ستاؤ ہمیں
تم کو پانے کی جستجو نہ رہے

عشق میں ایسی کیفیت چاہوں
جب رہو دل میں تم، لہو نہ رہے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا یعنی
کبھی دریا نہیں کافی کبھی قطرہ ہے بہت

میرے ہاتھوں کی لکیروں کے اضافے ہیں گواہ
میں نے پتھر کی طرح خود کو تراشا ہے بہت
-کرشن بہاری نور
 

حماد

محفلین
اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلے
رکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم جگر جلے
پروانے کا نہ غم ہو تو پھر کس لیے اسدؔ
ہر رات شمع شام سے لے تا سحر جلے
(مرزا اسداللہ خاں غالب)
 

راجہ صاحب

محفلین
وفا کے خواب، محبت کا آسرا لے جا
اگر تو چاہے تو جو کچھ مجھے دیا، لے جا

ندامتیں ہوں تو سر بارِ دوش ہوتا ہے
فراز جاں کے عوض آبرو بچا لے جا

احمدفراز
 

مغزل

محفلین
خدائے عمر سے مانگی تھی ایک مہلتِ شب
وہ جس میں تیرے مرے بخت کا ستارہ تھا
م۔م۔مغل :redrose:
(ایک غزل کا شعر)
 
Top