آوازِ دوست
محفلین
ظاہر ہے اُس لڑکی کی زندگی نارمل نہیں تھی تبھی اُس کے ماں باپ اُسے وہاں لائے مجھے مذکورہ واقعے کے بعد اُن سے متعلق کوئی خبر نہیں نہ ہی قاری صاحب کی طرف دوبارہ جانے کا اتفاق ہوا۔متفق! میں نے تو خود اپنے گرد کئی لوگوں کو محض سچے دل سے دعا کے بعد صحت یاب ہوتے دیکھا ہے۔ جنہیں دعا پر یعنی خدا کی طاقت پر یقین نہیں صرف وہ ہی ایسے اُلٹ پٹانگ جناتی حربے استعمال کرتے ہیں جو کہ بذات خود ایک شیطانی عمل ہے
کیا اس لڑکی کیساتھ پہلے ہی سے کوئی ذہنی یا نفسیاتی مسئلہ تھا؟
جنات کو بلانے کیلئے ایک نابالغ بچے کی ضرورت کیوں آن پڑی؟ کیا جنات کسی بالغ کی آواز پر لبیک کہنے سے قاصر تھے؟
نابالغ بچہ ایک بالغ کی نسبت زیادہ اچھا انٹرفیس بن سکتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ کسی طرح کی آلودگی سے مبُرّا ہے شائد اِس لیے ، میں محض ایک آبزرور ہوں جو کہ قائل ہو چُکا ہے