جِنات ، ہمزاد، مؤکلات ، اظمار او نصابِ جفر کی حقیقت

arifkarim

معطل
اگر جنات کے انسانوں پر اثر انداز ہونے کی قوت کا اثبات حدیث میں موجود ہو تو؟
احادیث مبارکہ تو کم و بیش 1400 سال پرانی ہیں۔ آپ آج کے جدید دور کی بات کریں۔ کیا اس دور میں بھی جنات کا انسانوں پر کوئی اثر ہے یا نہیں؟

اِس انٹر فیس بنائے جانے پر اُسے قطعا" کوئی نقصان نہیں پُہنچتا تھااور وہ بچہ اُ س کا سگا بھانجا تھا۔ آپ انٹر فیس کو غلط مت سمجھیں۔ صحیح پو چھیں تو مجھے انسان کی معصو میت کی صحیح قدرو قیمت کا اندازہ اِسی عمل سے ہوا :)
اگر ایسا ہے تو پھر اعتراض والی کوئی بات نہیں۔ ویسے بتاتا چلوں کہ کچھ اسی قسم کا واقعہ میں نے بھی اپنے عزیزوں سے سن رکھا ہے کہ کسی صاحب کا بچہ کہیں کھو گیا۔ لاکھ ڈھونڈا پر کہیں نہ ملا۔ بالآخر انہیں کسی عامل بابا کا پتا چلا جو گمشدہ اشیاء کی کھوج کرتے تھے۔ انکا ایک شاگرد جو کہ خود ایک نابالغ بچہ تھا نے کسی غیر مرئی مخلوق کی مدد سے بچے کا حلیہ معلوم کر کے بتلا دیا کہ وہ اسوقت کہاں ہے۔ یوں بغیر کسی ماڈرن جی پی ایس کے وہ بچہ انہیں مل گیا۔ اسکے بعد وہ عامل بابا اور بچہ کہیں نظر نہیں آئے۔
اب میں سوچتا ہوں کہ امریکہ اسامہ بن لادن کو ڈھونڈنے کیلئے خوامخواہ میں اتنا پیسا برباد کرتا رہا۔ سیدھا کسی عامل بابا سے پوچھ لیتا کہ موصوف اس وقت کس غار میں چھپے بیٹھے ہیں :)

ویسے مجھے یہ مارننگ شوز وغیرہ کے جن اور عامل وغیرہ سب جعلی ہی لگتے ہیں۔
وہی سوال دوبارہ: تو پھر اصلی عامل کہاں ملیں گے جن پر 100 فیصد یقین کیا جا سکے؟ :)

کہیں پڑھا تھا کہ حضرت انسان " سلیمانی ٹوپی " ایجاد کرنے کی کوشش میں ہے ۔
یہ ٹوپی جو پہنے گا اس کا مادی جسم بمعہ اس کے جسم سے منسلک اشیاء کے نگاہوں سے اوجھل ہو جایا کرے گا ۔۔۔
سو اک غیر مرئی مخلوق سے کسی مادی شئے کا چبانا اور اس شئے کا نگاہوں سے غائب ہونا کون سا عجب امر ہے ۔۔
بہت دعائیں
اگر آپ مشہور فلم Lord of the Rings دیکھیں تو اسمیں ایک طلسماتی انگوٹھی کا ذکر ہے جسے پہنتے ہی انسان نظروں سے اوجھل ہو جاتا تھا۔ یعنی یہ مفروضے ہر کلچر میں پائے جاتے ہیں :)

پلیز میرے اچھے بھیا ایسا نہ کیا کریں۔
ٹھیک ہے بہنا۔ آپکو ملنے والی تمام منفی ریٹنگز کو مثبت میں تبدیل کر دیتا ہوں :)

ایسا میں نے تین سال پہلے سنا تھا۔۔ انسان ایک مادہ کی شکل ہے جو کہ بدل سکتا ہے یعنی فوٹان بنا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی پہنچ سکتا ہے ۔۔۔ جس طرح شعاعیں ایک جگہ سے دوسری جگی پہنچتی ہیں
زیک عثمان ظفری یہ تحقیق کیا امریکہ میں ہوئی تھی؟ :)
 

arifkarim

معطل
آپ محترم بھابھی جی (اللہ انہیں سدا خوش و شاد وآباد رکھے آمین )کو مرکز بنا لیں اور ان کے سامنے روز اک مخصوص وقت پر " اور اور " کی کم از کم سو بار گردان کیا کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے ڈر ہے کہ کہیں اور اور کرتے وہ مجھے خلع نامہ ہی نہ بھیج دیں :)
 
احادیث مبارکہ تو کم و بیش 1400 سال پرانی ہیں۔ آپ آج کے جدید دور کی بات کریں۔ کیا اس دور میں بھی جنات کا انسانوں پر کوئی اثر ہے یا نہیں؟
قرآن و احادیث ، قیامت تک کے لئے ہماری رہنمائی کے لئے ہیں۔
وہی سوال دوبارہ: تو پھر اصلی عامل کہاں ملیں گے جن پر 100 فیصد یقین کیا جا سکے؟
جس طرح آپ کو اصلی ڈاکٹر یا طبیب یا کسی بھی شعبے کے ماہر ملتے ہیں آپ کو اسی طریقے سے ملیں گے۔
ٹھیک ہے بہنا۔ آپکو ملنے والی تمام منفی ریٹنگز کو مثبت میں تبدیل کر دیتا ہوں
گڈ
اگر آپ مشہور فلم Lord of the Rings دیکھیں تو اسمیں ایک طلسماتی انگوٹھی کا ذکر ہے جسے پہنتے ہی انسان نظروں سے اوجھل ہو جاتا تھا۔ یعنی یہ مفروضے ہر کلچر میں پائے جاتے ہیں
بی بی سی اردو پر پڑھا تھا کہ نظروں سے اوجھل کرنے والے لباس پر تحقیق ہورہی تھی۔
 

arifkarim

معطل
مجھے واقعی ہی سمجھ نہیں آرہی جن ۔۔ آخر ہڈیاں کیوں کھائے گا۔۔میں نے اکثر سنا ہے جنات خون بھی پیتے ہیں ؟ کیا یہ ٹھیک ہے ؟ کیا جس طرح آگ کو لکڑی کھا جاتی ہے کیا بالکل اسی طرح جن ہڈی کو کھا جاتے ہیں باقی راکھ بچ جاتی ہے ؟
اگر جنات مادی اجسام کے ہوتے تو مندرجہ بالا سب کچھ ممکن تھا :)

میں کچھ دیر بعد آتی ہوں پھر ذاتی مشاہدات بتاؤں گی۔ اور چند اور باتیں بھی
کہیں ہمارے اوپر جنات چھوڑنے کا پروگرام تو نہیں ہے؟ :)

قرآن و احادیث ، قیامت تک کے لئے ہماری رہنمائی کے لئے ہیں۔
رہنمائی کیلئے تو ہیں پر کیا آجکل کے دور میں جنات کا کوئی وجود ہماری مادی دنیا کیساتھ ہے؟ میرا سوال دور حاضر کے بارہ میں ہے۔ اسبارہ میں نہیں کہ 1400 سال پہلے کونسی مخلوق یہاں پائی جاتی تھی۔۔۔۔

بی بی سی اردو پر پڑھا تھا کہ نظروں سے اوجھل کرنے والے لباس پر تحقیق ہورہی تھی۔
یہ دراصل ایک قسم کی اسکرین ہے جو اپنے سامنے وہی پروجیکٹ کرتی ہے جو اسکے پیچھے کیمرا دکھا رہا ہوتا ہے۔ یوں فریب نظری کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ نظروں سے اوجھل ہے:
light-bending-invisibility-cloak.jpg
 

الشفاء

لائبریرین
اور اسلام کے مطابق ہی ہڈیاں جنات کی خوراک ہیں۔ اب اگر وہ مادی شے کو ایسے کھائیں گے جیسے ہم کھاتے ہیں تو وہ خود بھی تو مادی ہو جائیں گے نا۔ کیونکہ ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کے اثرات ہمارے جسم میں مادی طور پر ظاہر بھی ہوتے ہیں۔ آپ اس کی مثال یوں لیجیئے کہ اہک شفاف شیشے کا برتن ہے۔ اس میں سے آر پار نظر آتا ہے۔ اس میں ہوا موجود ہے مگر وہ بھی بے رنگ ہوتی ہے اس لیے نظر نہیں آتی۔ اب اگر اس میں رنگین شربت ڈالا جائے تو وہ شیشے کا برتن واضح ہو جائے گا۔ اس طرح جنات ہڈیاں ہماری طرح کھائیں گے تو ان کا حجم بھی واضح ہو جائے گا۔
ہڈیوں کو جنات کیسے کھاتے ہیں اس کی دلیل میرے پاس نہیں ہے

آپ کے خیال میں جنات کی خوراک کیا ہے؟

جنات کوئی مادی مخلوق نہیں جسے مادی "خوراک" جیسا کہ ہڈیوں کو چبانے کی ضرورت پڑے

مجھے واقعی ہی سمجھ نہیں آرہی جن ۔۔ آخر ہڈیاں کیوں کھائے گا۔۔میں نے اکثر سنا ہے جنات خون بھی پیتے ہیں ؟ کیا یہ ٹھیک ہے ؟ کیا جس طرح آگ کو لکڑی کھا جاتی ہے کیا بالکل اسی طرح جن ہڈی کو کھا جاتے ہیں باقی راکھ بچ جاتی ہے ؟

جناتی بحث چل رہی ہے۔ ماشاءاللہ۔۔۔:)

ہڈیوں کا جنوں کی خوراک ہونے سے متعلق احادیث میں کچھ یوں بیان کیا گیا ہے۔۔۔

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ( میرے پاس جنوں کا داعی آیا تو میں اس کے ساتھ گیا اور ان پر قرآن پڑھا فرمایا کہ وہ ہمیں لے کر گیا اور اپنے آثار اور اپنی آگ کے آثار دکھائے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زاد راہ ( کھانے ) کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہر وہ ہڈی جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو وہ تمہارے ہاتھ آئے گی تو وہ گوشت ہوگی اور ہر مینگنی تمہارے جانوروں کا چارہ ہے ۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان دونوں سے استنجاء نہ کرو کیونکہ یہ تمہارے بھائیوں کا کھانا ہے ) اسے مسلم نے ( 450) روایت کیا ہے ۔

اور ایک روایت میں ہے کہ ( بیشک میرے پاس نصیبی جنوں کا ایک وفد آیا اور وہ جن بہت اچھے تھے تو انہوں نے مجھے کھانے کے متعلق پوچھا تو میں نے اللہ تعالٰی سے ان کے لئے دعا کی کہ وہ کسی ہڈی اور لید کے پاس سے گذریں تو وہ اسے اپنا کھانا پائیں ) اسے بخاری نے ( 3571) روایت کیا ہے ۔۔۔
 
رہنمائی کیلئے تو ہیں پر کیا آجکل کے دور میں جنات کا کوئی وجود ہماری مادی دنیا کیساتھ ہے؟ میرا سوال دور حاضر کے بارہ میں ہے۔ اسبارہ میں نہیں کہ 1400 سال پہلے کونسی مخلوق یہاں پائی جاتی تھی۔۔۔۔
کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جنات کے بارے میں بھی قیامت تک کے معاملات کی رہنمائی موجود ہے۔ آپ نے یہ کیسے اخذ کیا کہ 1400 سال پہلے تو ج یہاں تھے مگر اب نہیں ہیں یاب وہ کام نہیں کرتے جو 1400 سال پہلے کرتے تھے؟
یہ دراصل ایک قسم کی اسکرین ہے جو اپنے سامنے وہی پروجیکٹ کرتی ہے جو اسکے پیچھے کیمرا دکھا رہا ہوتا ہے۔ یوں فریب نظری کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ نظروں سے اوجھل ہے:
میں اس لباس کا ذکر نہیں کر رہا تھا۔ جس کا میں ذکر رہا تھا اس میں روشنی کی شعاعوں کو ڈائورٹ کرنے کا معاملہ تھا۔
 

arifkarim

معطل
جناتی بحث چل رہی ہے۔ ماشاءاللہ۔۔۔:)

ہڈیوں کا جنوں کی خوراک ہونے سے متعلق احادیث میں کچھ یوں بیان کیا گیا ہے۔۔۔

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ( میرے پاس جنوں کا داعی آیا تو میں اس کے ساتھ گیا اور ان پر قرآن پڑھا فرمایا کہ وہ ہمیں لے کر گیا اور اپنے آثار اور اپنی آگ کے آثار دکھائے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زاد راہ ( کھانے ) کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہر وہ ہڈی جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو وہ تمہارے ہاتھ آئے گی تو وہ گوشت ہوگی اور ہر مینگنی تمہارے جانوروں کا چارہ ہے ۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان دونوں سے استنجاء نہ کرو کیونکہ یہ تمہارے بھائیوں کا کھانا ہے ) اسے مسلم نے ( 450) روایت کیا ہے ۔

اور ایک روایت میں ہے کہ ( بیشک میرے پاس نصیبی جنوں کا ایک وفد آیا اور وہ جن بہت اچھے تھے تو انہوں نے مجھے کھانے کے متعلق پوچھا تو میں نے اللہ تعالٰی سے ان کے لئے دعا کی کہ وہ کسی ہڈی اور لید کے پاس سے گذریں تو وہ اسے اپنا کھانا پائیں ) اسے بخاری نے ( 3571) روایت کیا ہے ۔۔۔

ان احادیث سے تو کنفیوژن کم ہونے کے اور مزید بڑھ گئی ہے۔۔۔ :mad3:
جیسے آنحضورؐ سے ملاقات سے قبل یہ جنات کیا کھاتے پیتے تھے؟
 

arifkarim

معطل
کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جنات کے بارے میں بھی قیامت تک کے معاملات کی رہنمائی موجود ہے۔ آپ نے یہ کیسے اخذ کیا کہ 1400 سال پہلے تو ج یہاں تھے مگر اب نہیں ہیں یاب وہ کام نہیں کرتے جو 1400 سال پہلے کرتے تھے؟
میں یہ نہیں کہتا کہ انکا دور حاضر میں کوئی وجود نہیں۔ میرا سوال صرف اتنا سا ہے کہ انکا دور حاضر میں جو وجود ہے اسکے اثرات کہاں ہیں؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ مسلم دنیا کے مشرق و مغرب میں ایسی قومیں آبادیں ہیں جن کے کلچر میں جنات کا سرے سے کوئی کانسیپٹ ہی نہیں ہے۔ ایسے میں جنات ان انسانوں پر کیسے اپنا اثر دکھاتے ہوں گے جو انکے وجود کو ہی تسلیم نہیں کرتے؟

میں اس لباس کا ذکر نہیں کر رہا تھا۔ جس کا میں ذکر رہا تھا اس میں روشنی کی شعاعوں کو ڈائورٹ کرنے کا معاملہ تھا۔
یہ معلوماتی لگ رہا ہے۔ اسکا کوئی ربط؟
 

الشفاء

لائبریرین
ان احادیث سے تو کنفیوژن کم ہونے کے اور مزید بڑھ گئی ہے۔۔۔ :mad3:
جیسے آنحضورؐ سے ملاقات سے قبل یہ جنات کیا کھاتے پیتے تھے؟

آپ اور ہم تو بون لیس چیزیں مزے سے کھائیں اور جن بے چارے کے لئے صرف اور صرف ہڈی کو ہی خوراک قرار دیں تو نا انصافی ہو گی نا بھیا۔۔۔ کچھ تو ورائٹی ہو گی نا ان کے پاس بھی۔۔۔:)
 

نور وجدان

لائبریرین
[قرآن پاک کے خالی ریفرنس کافی نہیں ہیں۔ ہر آیت کا مفہوم، پس منظر سمجھنا بھی ضروری ہے۔ جیسے جنات کا ہڈیاں کھانا کوئی ریفرنس نہیں ہے :)
متفق !!

اگر لندن جیسے جدید مقام سے تعلیم حاصل کرنے والے بھی پاکستان جا کر سائیں کی پوسٹ پر براجمان ہو جاتے ہیں تو یہاں آکر وقت برباد کرنے کا کیا فائدہ؟ :)
لندن : کسی مقام پر جانے سے اصل سے جدا کہاں ہوا جا سکتا ہے ؟ سجادہ نشینی زیادہ اہم ہوتی ہے ۔

ہاہاہا! پچھلے 1400 سالوں میں قرآن پاک کو سیدھا پڑھ کر تو کوئی تیر چلا نہیں سکے یہ جاہل علماء تو انہی آیات قرآنی کو الٹا پڑھ کر کیا معرکہ مار لیں گے؟ :)

اب یہ میرے مشاہدے میں ہیں ۔۔۔ میں نے یہ بھی مشاہدہ ÷ یا سنا ہے کہ اکثر مینڈک کو سفوف بنا کر کسی کو کھلا دو تو وہ بندہ یا بندی کبھی کھلانے والے شخص کے سامنے پر نہیں مارتے ۔۔۔۔!!! بہت عجیب بات ہے ۔۔۔۔ اب بندہ کیا کہے ایسے لوگوں کو


یہ جنات ہیں کوئی انسان نہیں جو اپنی جنس بدلتے پھریں :)
۔۔۔ محترم شزہ صاحبہ فرما رہی تھیں کہ وہ شفاف بھی ہیں اور آتش بھی ہیں ۔۔مجھے لگا ان کے ساتھ بھی کوئی نفسیاتی مسئلہ ہوگا۔





یہی کہ بیکٹیریا کا مادی وجود تو سائنس سے ثابت ہے پر جنات کا نہیں :)
بیکڑیا پر تو ریسرچ ہو چکی ہے ۔۔۔بیکڑیا کی حرکت بہت کم ہے ۔۔۔۔۔ ہاں ری پروڈکشن کی رفتار پر سیکند کے لحاظ سے بہت تیز ہے ۔۔۔ مگر جنات حرکات میں اتنے تیز ہیں کہ بھاگ جاتے ہیں ۔۔ سو بے چارے سائنس دان ریسرچ کیسے کریں ۔

جنات کوئی مادی مخلوق نہیں جسے مادی "خوراک" جیسا کہ ہڈیوں کو چبانے کی ضرورت پڑے :)
یاد رہے کہ قرآن پاک کے مطابق جنات کو بغیر دھویں والی آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور اس مادی دنیا میں ایسی کوئی آگ نہیں جو بغیر دھویں کے ہو، الغرض یہ کسی اور ڈائمینشن کی مخلوق ہیں:


جنات مادی مخلوق ہیں: جس طرح روشنی کی دوہری فطرت ہے : یہ ذرہ بھی ہے اور شعاع بھی ، بالکل اسی طرح abstract اور concrete دونوں مادہ کی اشکال ہیں ۔۔ مادہ کو اگر فوٹان یعنی ذرات میں بدلا جاسکتا ہے اور ذرات کو یعنی فوٹان کو دوبارہ ایک مادہ شکل میں ۔۔اس تصور کو جناب ہینری نے ،De Broglie' نے ،اور جناب ردر فورڈ نے متعارف کروایا ہے ۔۔



جناب عارف کریم ۔
 

آوازِ دوست

محفلین
جنات سے ایسی چوریوں کا کام انسان ہی کراتے ہیں۔ تو ظاہر ہے یہ چوریاں کرانے والا ہی مسروقہ مال استعمال کرے گا۔ :)

مجھے واقعی اس بات کا علم نہیں ہے کہ جس کے جسم میں جن داخل ہو اس کو کتنی تکلیف ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں تو بالکل اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ البتہ اس واقعہ کے عینی شاہد آوازِ دوست ہی بہتر رائے دے سکتے ہیں۔
بچہ ہر بار بخوشی اِس عمل کا حصہ بنتا رہا اور اُسے کُچھ پتا نہیں رہتا تھا کہ اُس کے ذریعے کیا گفت و شنید ہوئی :)
 
ایسے میں جنات ان انسانوں پر کیسے اپنا اثر دکھاتے ہوں گے جو انکے وجود کو ہی تسلیم نہیں کرتے؟
جنات کو کچھ کرنے کے لئے اس بات سے کیا غرض کہ کوئی انہیں تسلیم کرتا ہے یا نہیں؟
یہ معلوماتی لگ رہا ہے۔ اسکا کوئی ربط؟
کئی سال پہلے کی بات ہے ان ڈھونڈنا پڑے گا۔ کوشش کرتا ہوں
 

arifkarim

معطل
بچہ ہر بار بخوشی اِس عمل کا حصہ بنتا رہا اور اُسے کُچھ پتا نہیں رہتا تھا کہ اُس کے ذریعے کیا گفت و شنید ہوئی
کتنی کو عمر ہوگی اس بچے کی؟ نیز کیا وہ یہ سب اپنی خوشی سے کر رہا تھا یا اپنے چاچا کے اثر کی وجہ سے ایسا تھا؟
 

arifkarim

معطل
آوازِ دوست
آپکے مشاہدے اوراس واقعے میں جو میرے عزیزوں نے مجھے ایک بار سنایا تھا کافی مشابہت پائی جاتی:
  • دونوں واقعات میں انٹرفیس ایک نابالغ بچہ تھا
  • دونوں واقعات میں بچے نے ایسی مخفی باتیں بتلائیں جو اسے پہلے قدرتی طور پر معلوم نہیں ہونی چاہیئے
  • اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ جو کوئی غیر مرئی مخلوق یہ مخفی باتیں بچے کو بتاتی ہے جیسے گمشدہ بچے کا جائے مقام یا آپکے گھر کا اندرونی نقشہ وہ درحقیقت ایک ہی مخلوق ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
میں یہ نہیں کہتا کہ انکا دور حاضر میں کوئی وجود نہیں۔ میرا سوال صرف اتنا سا ہے کہ انکا دور حاضر میں جو وجود ہے اسکے اثرات کہاں ہیں؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ مسلم دنیا کے مشرق و مغرب میں ایسی قومیں آبادیں ہیں جن کے کلچر میں جنات کا سرے سے کوئی کانسیپٹ ہی نہیں ہے۔ ایسے میں جنات ان انسانوں پر کیسے اپنا اثر دکھاتے ہوں گے جو انکے وجود کو ہی تسلیم نہیں کرتے؟


یہ معلوماتی لگ رہا ہے۔ اسکا کوئی ربط؟
اگر کانسپٹ نہ ہوتا تو مغرب میں درجنوں موویز اس موزوں پر نہ بنتی ۔۔۔ ابھی پہلے ایک مووی بتائی ،،بتانے کو لسٹ ہے مگر ایک اور بتارہی ہوں جس کا نام The rite ہے اور لکھا ہوا ہے یہ اور exorcism of emily rose دونوں ایک حقیقی کہانیاں ہیں ۔۔ ان پر نیٹ پر ریسرچ کرلیں
 

arifkarim

معطل
اگر کانسپٹ نہ ہوتا تو مغرب میں درجنوں موویز اس موزوں پر نہ بنتی ۔۔۔ ابھی پہلے ایک مووی بتائی ،،بتانے کو لسٹ ہے مگر ایک اور بتارہی ہوں جس کا نام The rite ہے اور لکھا ہوا ہے یہ اور exorcism of emily rose دونوں ایک حقیقی کہانیاں ہیں ۔۔ ان پر نیٹ پر ریسرچ کرلیں
exorcism ایک مذہبی فلسفہ ہے جسے جدید سائنس تسلیم نہیں کرتی۔ نامور سائکولجسٹس اور سائیکیٹریسٹ کے نزدیک یہ ایک قسم کا ذہنی عارضہ ہےجس میں انسان اپنے نفس و وجود کو کسی اور مخلوق کے قبضہ میں محسوس کرتا ہے:
https://en.wikipedia.org/wiki/Exorcism#Scientific_view
 

نور وجدان

لائبریرین
exorcism ایک مذہبی فلسفہ ہے جسے جدید سائنس تسلیم نہیں کرتی۔ بعض نامور سائکولجسٹس اور سائیکیٹریسٹ کے نزدیک یہ ایک قسم کا ذہنی عارضہ ہےجس میں انسان اپنے نفس و وجود کو کسی اور مخلوق کے قبضہ میں محسوس کرتا ہے:
https://en.wikipedia.org/wiki/Exorcism#Scientific_view
مجھے اب وکی پیڈیا سے چڑ ہونے لگ گئی ہے اگر مجھے ریسرچ کرنی ہوتی ہیں تو ایک ٹاپک پر سب لنکس کھول کر موازنہ کرتی ہوں اور اس موازنے کے بعد اس کو اپنی عقل سے سمجھتی ہوں ۔۔ وکی پیڈیا ابھی جا کر میں ایڈٹ کر آؤں اگر میرا اکاؤنٹ ہو تو پھر۔۔۔ اس کو میں ایک بائس نالج کہتی ہوں ۔۔۔ ہاں جب کبھی جنرل نالج لینا ہو تو تب ''وکی پیڈیا اچھا ہوتا ہے کہ بنیادی بات پتا چل رہی ہے ''

اب آپ یہ بھی کہ دیں سائیکالوجی سائنس نہیں ہے جبکہ اس کا بہت گہرا تعلق نیورو سائنس سے بھی ہے اور سوشیالوجی یعنی عمرانیات سے بھی ہے ۔ یہی فلسفہ اسی مووی کی بنیاد ہے کہ بچی جو میڈیکل کی طالب علم ہوتی ہے تمام ڈاکٹر اس کو حاضرات سے روک دیتے ہیں کہ بچی کی اگر جان گئی تو ذمہ دار تم ہو اس کو کہا جاتا ہے کہ اس کو ایپی لپسی ہے ۔۔۔ جس میں جسم اکڑاؤ کا شکار ہوجاتا ہے انسان کے ہاتھ پاؤں مڑ جاتے مگر جدید سائینس ہی اس کو حل نہ کرسکی ۔۔کوئی دوا کارگر نہ ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!! مووی دیکھ لیں ۔۔۔ آخر میں اس کو ڈاکڑز خود اس پادری کے پاس لے کر جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاخیں علم کی کبھی بھی جدا نہیں ہیں ۔۔ جس طرح میں نے ابھی سائکالوجی کو دوسرے علم سے جواڑ آپ مذہب کو علوم سائنس سے جدا نہیں کرسکتے جبلہ فلسفہ بذات خود ایک سائنس ہے اور یہ تمام علوم اس صدی میں ہی آکر سائنس کی حیثیت اختیار کیے ہیں
 
Top