جِنات ، ہمزاد، مؤکلات ، اظمار او نصابِ جفر کی حقیقت

نور وجدان

لائبریرین
ا
زیک عثمان ظفری یہ تحقیق کیا امریکہ میں ہوئی تھی؟ :)

کائنات دو طریقوں سے چل رہی ہے ایک ہے fission اور دوسرا ہے fusion سو light جو کہ dual nature کی۔حامل ہے جب دو فوٹان ÷photons اس کو آپس میں collide کروایا جاتا ہے تو اس collisionسے مادہ جنم لیتا ہے. یہ۔رہا اس کا لنک جو کہ نیوکلئر فزکس کے پراسز فیوژن کے عین مطانق ہے

http://www3.imperial.ac.uk/newsandeventspggrp/imperialcollege/newssummary/news_16-5-2014-15-32-44
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فوٹان collider جس کا ذکر اوپر کے لنکس میں موجود ہے مگر ابتدائی کولائڈر یہ۔استعمال ہوتا رہا۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
The process is one of the most spectacular predictions of a theory called quantum electrodynamics (QED) that was developed in the run up to the second world war. "You might call it the most dramatic consequence of QED and it clearly shows that light and matter are interchangeable," Rose told the Guardian.

http://www.theguardian.com/science/2014/may/18/matter-light-photons-electrons-positrons
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔

یہ بالکل آئن سٹائن کی تھیوری کے مطابق ہے جس میں مادہ اور انرجی interchangeable ہیں




http://www.forbes.com/sites/paulrod...in-was-right-you-can-turn-energy-into-matter/
۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔
اس کی بنیاد آئن سٹائن کا بنیادی فارمولا ہے اس کے ساتھ momentum کا اصول استعمال ہوتا ہے۔۔۔۔

اس کے ساتھ ساتھ BBC میں اس کی جدید تحقیق 2014 میں۔دوبارہ۔شروع ہوئی ہے.

http://www.bbc.com/news/science-environment-27470034
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔

اس پر پہلے سے کچھ کام بھی کیا جاچکا ہے انسان کے اندر تخریبی کاروائی جو اس کے nucleus میں ہوتی ہے اس سے لاتعداد انرجی روزمرہ کے کاموِں کے علاوہ اگر استعمال نہ ہو تو جسم میں lipids بن جاتے یاexerciseسے wasteہو جاتی ہے. اس لیے اس ضائع شدہ انرجی کو بچانے کا نیا طریقہ سوچا کہ اگر تخریب سے نامیاتی مادہ توڑا جاسکتا ہے تو ترکیب بھی کی جا سکتی ہے.یہ رہا۔لنک
http://www.extremetech.com/extreme/135481-will-your-body-be-the-battery-of-the-future
۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
بہت ہی لٹرل ہو عارف! فیسبک سے پہلے بھی جھوٹی کہانیاں پھیلتی تھیں
شاید انہی جھوٹی کہانیوں کا ثمر تھا جو امریکہ نے سرد جنگ کے دوران کروڑ ہا ڈالر اس فضول پراجیکٹ پر تحقیق کر کے ضائع کر دئے:
https://en.wikipedia.org/wiki/Stargate_Project
https://en.wikipedia.org/wiki/Remote_viewing

اور ان تجربات کا نتیجہ کیا نکلا؟ وہی ڈھاک کے تین پاٹ؟ :)
 

شزہ مغل

محفلین
یہ سب جدید سائنس سے پہلے کی باتیں ہیں۔ ہمیں آج کے دور میں اچھی طرح معلوم ہے کہ انسان کی پیدائش مٹی سے نہیں ہوتی۔ خون وغیرہ بھی ماں کے پیٹ ہی سے بنتا ہے۔ باقی رہ گئے جنات تو وہ سب ہوائی باتیں ہیں :)
بھیا آپ آدھی حقیقت بتا رہے ہیں۔ حضرت آدم ّ کا جسم مٹی ہی سے بنایا گیا تھا۔ تمام انسان ان کی اولاد ہیں تو پھر انسان کا خمیر مٹی ہی سے اٹھایا گیا۔ آپ آج کی سائنس کی بات مان رہے ہیں مگر صدیوں پہلے قرآن پاک میں اللہ کی باتیں نہیں مانتے؟؟؟ کیوں؟؟؟
 

شزہ مغل

محفلین
ان حقیقی مخلوقات کی موجودگی میں غیرمرئی جنات کی باقی کیا ضرورت رہ جاتی ہے :)
کس چیز کی کیا ضرورت ہے یہ خالق حقیقی سے بہتر اور کون جان سکتا ہے؟؟؟
میرا کامل ایمان ہے اس بات پر کہ اللہ نے جو جو کچھ بھی تخلیق کیا ہے کچھ بھی غیر ضروری نہیں ہے۔
 

شزہ مغل

محفلین
جنات کا وجود قرآن پاک سے ثابت ہے۔ کوئی مسلمان جنات کے وجود سے انکار نہیں کر سکتا کیونکہ قرآن پاک ہمارے ایمان کا حصہ ہے
اب اس میں کیا بات مضحکہ خیز ہے؟؟؟
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ ذاتی رنجش کی وجہ سے کسی کی تمام باتوں سے اختلاف کیوں کیا جاتا ہے؟؟؟
دشمنی اپنی جگہ مگر ہر بات تو کسی کی غلط نہیں ہوتی نا۔
 
اب اس میں کیا بات مضحکہ خیز ہے؟؟؟
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ ذاتی رنجش کی وجہ سے کسی کی تمام باتوں سے اختلاف کیوں کیا جاتا ہے؟؟؟
دشمنی اپنی جگہ مگر ہر بات تو کسی کی غلط نہیں ہوتی نا۔
میری بہن کچھ لوگوں کو اسلام ہی سے رنجش ہے۔ :)
 
ایمان جنوں پر نہیں ،
بلکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی کی بتائی ہر بات پر ہے۔
ان کی بتائی ہر بات یقین رکھنا ایمان کا حصہ ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
بہت دلچسپ بحث چل رہی ہے ۔ اس ویک اینڈ پر اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کروں گا ۔ ;)
مگر مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح مذہبی حلقہ اپنی کسی بات پر اڑ جاتا ہے ۔ بلکل اسی طرح یہاں بھی کچھ احباب اپنی کسی سائنسی توجہہ کو اپنے اعتقاد کا حصہ بنا کر بلکل اسی طرح بحث کرتے ہیں ۔ جس طرح مذہب کی توجہہ پیش کی جاتی ہے ۔ بیشک یہ دو الگ الگ ذرائع ہونگے ۔ مگر تعصب اور ضد کا عنصر دونوں میں یکساں ہے ۔ لہذا طنز اور لعنت و طعن میں دونوں ایک دوسرے سے پیچھے نہیں رہنا چاہتے ۔ :notworthy:
 

آوازِ دوست

محفلین
شائدہم سب بشمول میرے کسی نہ کسی دائرے میں بند رہتے ہیں اور اپنے تمام تر تصورات کو اِس دائرے کا پابند رکھتے ہیں اور اِس حد سے باہر سوچنے پر بھی راضی نہیں ہوتے تحقیق اور یقین تو دور کی بات ہے۔ نت نئے سامنے آتے اور پھربدلتے ہوئےحقائق سوچ میں لچک کا تقاضا کرتے ہیں۔ عملی طور پر ہم گو نا گوںمجبوریوں میں لپٹے ہیں تو کیا ہوا ہم اپنی سوچ کا میدان تو کھُلا رکھ سکتے ہیں۔ کنویں کے مینڈک کی کُل کائنات کنویں کی دیواروں تک رہ جاتی ہے اور اپنے شعور کی حد تک وہ ایسا سمجھنے میں حق بجانب بھی ہے۔ انسان مگر عظیم اوصاف رکھتا ہےاور طرح طرح کے کمال حاصل کرتا ہے۔ بدلتے وقت کے ساتھ اپنے پالتو تصورات میں در آنے والے انقلابات نے مجھے مجبور کیا کہ میں اپنے علم و یقین میں بہتری کی گنجائش رکھوں اور یہ عمل ایک مستقل سکون کا ضامن بن گیا۔ جو میں جانتا ہوں، سمجھتا ہوں اور جِس پر یقین رکھتا ہوں وہ غلط بھی ہو سکتا ہے یا جاننے کی اُس سے بہتر بھی کوئی صورت ممکن ہو سکتی ہےیہ میرا ایمان ہے۔ تجربے کا کوئی متبادل نہیں اور بہتر یہی ہے کہ ہر بات میں پہیے کو نئے سِرے سے ایجاد کرنے کی بجائے دوسروں کے تجربات سے مناسب استفادہ کیا جائے اِس لیے کہ زندگی کا وقت بہت محدود ہے اور کائنات اور اِس کے اسرار و رموز بیحد وسیع اور گنجلک ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک طالب علم ہےاوراچھا طالب علم اپنے ممکنات کو وسیع سے وسیع تر کرنے میں اپنی پسند و ناپسند کی غلامی نہیں کرتا۔جہاں تک ہماری نظر دیکھتی ہے نظارے اُس سے آگے بھی ہیں۔ کسی پڑھے لکھےیا باشعور شخص کا کسی دوسرے شخص کی بات کا بلا تحقیق انکاراپنی سوچ سے آگے نکلنےکےعمل میں خوفزدہ ہو جانے کی علامت ہے۔ اپنے بے لچک تصورات کے یک بیک ٹوٹ جانےکا خوف۔
جنات ہوتے ہیں یا نہیں آپ جانیں اور آپ کا کام۔ میرے ناقص علم میں جو تھا اُس میں سے چند باتیں میں نے آپ سے شئیر کر دیں، گذارش بس اتنی ہے کہ اجنبی تصورات پر سوچ کے دروازے کھُلے رکھیں کہ ہم میں سے کسی پر بھی ابھی کائنات کا تعارف مکمل نہیں ہوا :)
 

آوازِ دوست

محفلین
جی پکا سچا تجربہ اور مشاہدہ ہے ۔
آپ محترم بھابھی جی (اللہ انہیں سدا خوش و شاد وآباد رکھے آمین )کو مرکز بنا لیں اور ان کے سامنے روز اک مخصوص وقت پر " اور اور " کی کم از کم سو بار گردان کیا کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کو مشاہدے پر یقین ہو جائے گا ۔۔۔
بہت دعائیں
آپ مروائیں گے عارف بھائی کو :) یقینا" آپ نے بھابھی جی کی بجائے اُن کے تصور کو مرکز بنا کر "اور اور " کا ورد کرنے کا کہا ہےپلیز تصحیح کردیں ورنہ نتیجہ کُچھ "اور" بھی ہو سکتا ہے :) :)
 

نور وجدان

لائبریرین
کچھ اس گفتگو کے اختتام میں اپنی بات اور نقطہ نظر پہنچا دوں۔۔

مجھے جنات اور کسی اور کی موجودگی سے انکار نہیں ہے کیونکہ یہ باتیں میرے عین مشاہدے میں ہیں اور اگر جنات کی خوراک کی بات کی جائے ، یہ باتیں ہمارے مشاہدے میں نہیں ہیں اس لیے ہمیں عجیب لگتی ہیں۔ سیف الملوک اور بدیع الجمال کی شادی ہوئی تھی اس بات کو ہم سائنس سے ثابت کرنے بیٹھے تو جانے کہاں سے کہاں پہنچ جائیں گے ( پیغمبروں کو موضوع گفتگو بنانا پسند نہیں ) سیف الملوک حضرت سلیمان کے پوتے تھے اور جھیل سیف الملوک انہی کے نام سے مشہور ہے ، جب وہ اپنا تخت و تاج چھوڑ کر ان کی تلاش میں نکلے تھے تو اس جھیل میں قیام کرتے ہوئے درخت پر نشان لگاتے رہے کہ کتنے دن قیام کیا ۔ اسی نسبت سے اس جھیل کا نام ان سے منسوب ہے ۔ یہ باتیں ہمارے مشاہدے میں نہیں ہیں اس لیے یہ قدیم ہیں ۔ مگر علم حاصل کرنے کے لیے سب سے بڑا ذریعہ اپنے پس منظر سے متعلق تاریخ ہے اور قرانِ پاک یا صحیفوں میں دی ہوئی تاریخ کبھی بھی بائس نہیں ہوسکتی ہے ۔

میرا صاحب پوسٹ سے اعتراض صرف اور صرف اس بات پر کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی ان خلائق کے تسخیر کے لیے نہیں پیدا کیا ہے ۔ انسان کیا ان کو تسخیر کرنے کے لیے پیدا ہوا ہے یا اپنے نفس کی تسخیر کے لیے ؟

دوسروں کی باتوں کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے اس بات میں ایک دوسرے کی تضحیک کے بجائے شائستگی سے دلائل دینے چاہیے تاکہ جذبات کم سے کم مجروح ہوں ۔ دوسروں کو عزت دینے سے اختلاف ِ رائے کا حسن بڑھتا ہے ۔ اور اگر اس طرح کے مبحث ہوتے رہے تو ہم پھر لن ترانیاں تو کرتے رہیں گے ، دلوں میں نفرتیں بڑھاتے رہیں گے ۔ علم بہت لا محدود ہے اس کو اگر میں نے جتنا بھی پڑھا ہے مجھے وہ ایک قطرہ کا دس ہزاروں نقطہ بھی نہیں لگتا کیونکہ علم کا سمندر ہی اتنا بڑا ہے ، یہ سمندر مجھے اپنے اندر سمو سکتا ہے ۔۔۔!!! جب علم لا محدود ہے تو ہمیں اپنی محدود سوچ کے دائروں سے نکل کر سوچنا ہوگا کہ ہم نے کتنا حاصل کیا ہے ۔


مجھے قران ِ حکیم کی ہر بات پر اعتبار میں ہے اور اس یقین کے ساتھ میرا یقین کامل ہیں جنات ہوتے ہیں ۔۔۔ مگر جنات کیا کھاتے ہیں اس بات کا علم میرے پاس واقعی ہی نہیں ہے ۔ اور نہ میں نے کبھی اس پر تحقیق کی ہے ۔ جہاں تک جنات کا کسی انسان کی روح کو پوزیسڈ کرنا ہے یا نہیں ۔۔۔۔۔ اس بات کا علم مجھے مشاہدے سے ہے اس لیے کچھ حد تک مجھے اس بات پر یقین بھی ہے کہ جنات پوزیسڈ کر لیتے ہیں ۔ لیکن اس بات کو لیتے ہوئے ہمارے دین میں اور کتنی فرقے بنے گے یا بنے ہیں اس کا علم مجھے نہ پہلے تھا اور نہ اب ہے ۔

اس بحث سے ایک بات مجھے سیکھنے کو ملا ہے کہ انسان کو بحث کم کم کرنی چاہیے ۔۔۔!!!

بہت بہت شکریہ تمام لوگوں کا ۔۔۔۔!!!
میرے علم میں اضافہ کرنے کا۔۔۔!!
واسلام۔۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
بھیا آپ آدھی حقیقت بتا رہے ہیں۔ حضرت آدم ّ کا جسم مٹی ہی سے بنایا گیا تھا۔ تمام انسان ان کی اولاد ہیں تو پھر انسان کا خمیر مٹی ہی سے اٹھایا گیا۔ آپ آج کی سائنس کی بات مان رہے ہیں مگر صدیوں پہلے قرآن پاک میں اللہ کی باتیں نہیں مانتے؟؟؟ کیوں؟؟؟
میں سائنس کی بات نہیں مان رہا، آثار قدیمہ سے ثابت ہونے والے حالیہ شواہد کی بات کر رہا ہوں۔ کیا کسی بھی مذہب میں کروڑ ہا سال قبل یہاں زمین پر پائے جانی والی مخلوق ڈائنوسارز کا ذکر تھا؟ لیکن آج کوئی عام شخص بھی انکے وجود کو جھٹلا نہیں سکتا کیونکہ ہمیں دنیا بھر سے انکے فوسلز اورہڈیوں کی شکل میں شواہد مل چکے ہیں۔ اگر جنات نے انکو کھانا ہوتا تو انکے پاس ارب ہا سال کا وقت تھا، پھر وہ انکی غذا بن کر انکی موجودگی کے شواہد کیوں نہ مٹا سکے؟
نیز آپکو اعتراض ہے کہ میں بعض پوسٹس پر منفی ریٹنگ کیوں دیتا ہوں۔ اسکا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ جب کوئی مذہبی لکیر کی فقیری دکھاتے ہوئے حالیہ آثار قدیمہ سے ملنے والے ٹھوس شواہد کو رد کرے گا تو اسپر مضحکہ خیزی کی ریٹنگ تو بنے گی۔
پچھلے سو سال کے دوران ہمیں گہری کھدائی کے بعد قدیم معدوم تہذیب موہنجودوڑو، ہڑپا اور مہرگڑھ کے اس برصغیر سے شواہد ملے ہیں۔ اب چونکہ مذہبی و دینی کتب ان کے بارہ میں ایک لفظ بھی نہیں کہتی تو کیا ہم انکی موجودگی کو جھٹلا دیں؟ ایسا تو ممکن نہیں ہے۔

اب اس میں کیا بات مضحکہ خیز ہے؟؟؟
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ ذاتی رنجش کی وجہ سے کسی کی تمام باتوں سے اختلاف کیوں کیا جاتا ہے؟؟؟
دشمنی اپنی جگہ مگر ہر بات تو کسی کی غلط نہیں ہوتی نا۔
اسکا جواب مکرمی زیک نے دے دیا ہے۔ اوپر چیک کر لیں۔

میری بہن کچھ لوگوں کو اسلام ہی سے رنجش ہے۔ :)
اسلام سے ہرگز رنجش نہیں ہے۔ البتہ مذہبی لکیری فقیری سے ہے جو اپنے سوائے دوسرے ہر ماخذ سے ملنے والی ٹھوس علوم کو رد کرتا چلا جاتا ہے۔

ایمان جنوں پر نہیں ،
بلکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی کی بتائی ہر بات پر ہے۔
ان کی بتائی ہر بات یقین رکھنا ایمان کا حصہ ہے۔
ایمان کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آنکھیں بند کر کے لکیر کے فقیر بن جاؤ اور اگر جدید شواہد سے کوئی نئی بات سامنے آئے تو اسے مذہبی بنیادوں پر رد کر دو۔

آپ مروائیں گے عارف بھائی کو :) یقینا" آپ نے بھابھی جی کی بجائے اُن کے تصور کو مرکز بنا کر "اور اور " کا ورد کرنے کا کہا ہےپلیز تصحیح کردیں ورنہ نتیجہ کُچھ "اور" بھی ہو سکتا ہے :) :)
ہاہاہا۔ ہمارے مقامی جنات کو تو ایک عرصہ ہو گیا ہے دہریت قبول کئے۔ آپ بے فکر رہیں یہاں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ :)

میرا صاحب پوسٹ سے اعتراض صرف اور صرف اس بات پر کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی ان خلائق کے تسخیر کے لیے نہیں پیدا کیا ہے ۔ انسان کیا ان کو تسخیر کرنے کے لیے پیدا ہوا ہے یا اپنے نفس کی تسخیر کے لیے ؟
خدا نے انسان کو تسخیر کائنات اور اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا ہے۔ اسکی مخلوقات کو قابو میں کر کے انپر شیطانی تجربات کیلئے نہیں :)

سیف الملوک حضرت سلیمان کے پوتے تھے اور جھیل سیف الملوک انہی کے نام سے مشہور ہے ، جب وہ اپنا تخت و تاج چھوڑ کر ان کی تلاش میں نکلے تھے تو اس جھیل میں قیام کرتے ہوئے درخت پر نشان لگاتے رہے کہ کتنے دن قیام کیا ۔ اسی نسبت سے اس جھیل کا نام ان سے منسوب ہے ۔
اس کہانی کا کوئی حوالہ؟ حضرت سلیمان علیہ السلام تو آثار قدیمہ سے ملنے والے شواہد کے مطابق سرزمین فلسطین و اسرائیل کے رہنے والے تھے۔ انکے پوتے یہاں اتنا دور ان خطرنات وادیوں میں کس مقصد سے قیام پزیر ہوئے؟

جہاں تک جنات کا کسی انسان کی روح کو پوزیسڈ کرنا ہے یا نہیں ۔۔۔۔۔ اس بات کا علم مجھے مشاہدے سے ہے اس لیے کچھ حد تک مجھے اس بات پر یقین بھی ہے کہ جنات پوزیسڈ کر لیتے ہیں ۔
اگر آپ اس بات کی خود شاہد ہیں کہ جنات جسم کی روح کو اپنی تحویل میں لیکر اس پر قابض ہو جاتے ہیں تو پھر "کچھ حد تک یقین" کا کیا مطلب ہوا؟ مطلب آپ یا تو اپنے خود کے شواہد کو جھٹلا رہی ہیں یا اس بات کو کہ جنات اجسام پر قابض ہو سکتے ہیں؟ فیصلہ کر لیں ان دو میں سے کیا درست ہے :)
 

نور وجدان

لائبریرین
arifkareem@

For reference you have to read the scriptures revealed on hazrat Daud
Alieh salam ..۔


And about possession, i am uncertain of it، because observation is different from experiment.
 
Top