جہاد کے متعلق ایسے فتاویٰ کو کیوں چھپایا جاتا ہے

اور حامیان ظالمان کی پہلی کوشش یہی تھی کہ اس تھریڈ کو اگنور کیا جائے اور خاموشی سے دبا دیا جائے ۔ ابھی تو میں کوشش میں ہوں کہ دیگر مسالک کے علماء کرام سے بھی فتاویٰ حاصل کر کے انہیں اسی فورم کی زینت بناؤں اور پھر بھی اگر کوئی گروہ یا شخص ظالمان کو جہاد پر کہے تو اس کا رد کرنے کو مناسب فورم موجود ہو ۔ ظالمان ایک فتنہ ہیں اس بات پر میں عرصے سے رائے کا اظہار کر رہا ہوں اور انشاء اللہ کرتا رہوں گا ۔ اس فتنہ کا رد کرنے کی کوشش کرنا حکومت وقت کا حق ہے اور اس کوشش میں شامل تمام ادارے مجاہد ہیں، جہاد فرض ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس فرض کی تکمیل کے لیئے اس گروہ کا ساتھ دیا جائے جو حق پر ہو اور حق پر اس وقت حکومت وقت ہے جو عوام کی جان و مال ، مملکت کی اساس، مملکت کی سمعہ ، دین کی سمعہ ، اور فتنہ کے سدباب کے لیئے مصروف عمل ہے ۔ یقیناََ رئیس مملکت ایک قابل نفرت شخص ہے لیکن اس شخص سے نفرت ہمیں ملک سے غداری پر مجبور نہ کرے ، اللہ تعالیٰ سب سے بہتر جاننے والا ہے کہ اس کو کس سے کیا کام لینا ہے اور نہ معلوم کسی ذلیل ترین شخص سے وہ کتنا عظیم ترین کام لے لے اور نہ معلوم بظاہر دین داری کی چمک دمک سے لدے ہوئے اللہ کے قریب کتنے قابل مذمت و مقہور ہوں ۔ اسی لیئے میں اکثر کہا کرتا ہوں ، مظہر کبھی کبھی دھوکہ بھی دے دیتا ہے ۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے پیارے وطن کو اس نازک دور سے سرخرو کرے اور ظالموں کے عزائم کو خاک میں ملا دے ۔آمین ثم آمین ۔
ہمارا فرض یہ ہے کہ بحیثیت مسلمان اور پاکستانی اس فتنہ کو جہاں اپنے پر پھیلاتے دیکھیں انہیں روکیں ۔ ہاتھ سے اگر روکنے کی طاقت ہو تو ہاتھ سے ۔ نہیں تو زبان سے اور اگر زبان سے بھی نہیں تو کم از کم دل سے برا ضرور جانیں اور جان رکھیں کہ یہ درجہ ادنیٰ ترین ہے اگر اتنا بھی نہیں کر سکتے تو اللہ ہمارے حال پر رحم کرے ہم خود کو خود ہی ہلاکت میں ڈال دیں گے اور ہمارا نام و نشان تک نہ ہوگا۔
 
اللہ آپ کو جزائے خیر دے باسم جہاد کی فرضیت پر کسی کو اختلاف نہیں لیکن جہاد کے نام کو غلط استعمال کرکے ملک و ملت میں انتشار پھیلانے کی سعی کرنا قابل مذمت فعل ہے اسکی مذمت ہمیں ہر فورم پر اور ہر ایسی جگہ پر کرنا ہوگی جہاں ظالم اپنے ظلم کو شریعت کے پردے میں چھپانے کی کوشش کریں ۔ شریعت انتشار کا نام نہیں ہے بلکہ اتحاد و یقیں سے عبارت ہے اللہ تعالیٰ ہمیں دین حق پر قائم رہنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین ثم آمین
 
4047203-93d
 
4047217-328


مندرجہ بالا معلومات برادر باسم نے سترہ مارچ دو ہزار آٹھ کو پوسٹ کی تھیں لیکن انہیں بھی اگنور کر دیا گیا ۔ میں شکر گزار ہوں باسم بھائی کا کہ انہوں کے ہماری توجہ اس جانب دلائی اور مندرجہ بالا تفاصیل کو پوسٹ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ایک تو شاید اللہ تعالیٰ کسی ایک ظالمانی مجاہد کو ہدایت حق عطا فرمادےاور اسی وسیلے سے تمام رد ظالمان کی مذہبی تشریحات ایک جگہ ہو جائیں تاکہ بعد میں بطور حوالہ کام آسکیں اور رد ظالمانیت کے لیئے کام آسکیں
 
یہاں کیوں بولیں گے حامیان ظالمان ۔۔۔؟ اے اللہ ہم سب کو ہدایت عطا فرما اور ظالمان کے چیلے بننے ےمحفوظ ۔ ہماری مجاہد افواج اور حفاظتی اداروں کی تدبیریں کامیاب فرما اور ظالمان کی سازشیں اور مکر و فریب کا پردہ چاک فرما دے ۔ آمین
 

arifkarim

معطل
فیصل بھائی یہ لاتوں کے بھوت علم و دلیل کے قائل نہیں۔ انکو صرف ڈنڈا ہی سیدھا کر سکتا ہے۔ کیونکہ ان جیسوں کی تربیعت بچپن سے ہی ڈنڈے کی نوک پر ہوئی ہے ۔:(
 

عسکری

معطل
ویسے مدرسوں کے تشدد بھرے ماحول کو بچپن میں قریب سے دیکھا ہے جن لڑکوں کی فیملی غریب ہوتی گاؤں سے بچے مدرسے چھوڑ جاتی جو مار کھاتے لوگوں کا دیا کھانا کھاتے وہیں رہتے اور دن رات استادوں کا تشدد برداشت کرتے ان بچوں سے ہم محبت اخلاق برداشت کی توقع کیسے رکھ سکتے ہی‌ں؟ بلکہ ہزاروں کیسوں میں تو ان کو جنسی تشد کا نشانہ بنایا گیا جو کہ بے حد زلت آمیز اور بچے کی نفسیات سے چپک جانے والی بات ہے
 

arifkarim

معطل
استغفراللہ! اور ہم افعال لوطیہ کے بارے میں کہتے ہیں کہ مغرب سے پھیلا جب کہ ہمارے مدرسوں کے اساتذہ خود ان کاموں میں خود کفیل دکھائی دیتے ہیں۔
دن میں قرآن پاک سے قوم لوط کے انجام کا ذکر کیا اور رات کو خود انکے نقش قدم پر چلنے کی عملی تدبیر کی۔ ایسے میں یہ بربادی کے دن دیکھنا ہمارا نصیب ہی نہیں‌مقدر ہے! :(
 
فیصل بھائی یہ لاتوں کے بھوت علم و دلیل کے قائل نہیں۔ انکو صرف ڈنڈا ہی سیدھا کر سکتا ہے۔ کیونکہ ان جیسوں کی تربیعت بچپن سے ہی ڈنڈے کی نوک پر ہوئی ہے ۔:(

اگر ان کی تربیت بچپن سے ڈنڈے پر ہوئی ہے تو ا س میں ان کا کوئی قصور نہیں ۔اور اگر یہ اپنی گمراہی سے باز نہ آئے تو اللہ کے فضل و کرم سے ہم انکے ناپاک ارادوں کو انشاء اللہ خاک کر دیں گے ۔ ہاں ان جیسوں کا لفظ غیر مناسب ہے ان میں سے کسی کو اللہ ہدایت عطا فرما دے تو کیا عجب ہے ۔ اس لیئے امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیئے ۔ تکبر سے بچنا اور اللہ سے گمراہی کے خلاف اسکی پناہ طلب کرتے رہنا چاہیئے ۔ میں خود پاکستان میں جانے کی تیاریوں میں ہوں کہ یہ وقت ہے جب پاکستان کو ہماری ضرورت ہے ۔ پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست ہو چکی ۔ چھٹی کی درخواست ہو چکی ۔ اب جب بلاوا ہوگا چلے جائیں گے ۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ پاکستان میں بہت سے ہم خیال ساتھی مل چکے ہیں جو انشاء اللہ ان کے خلاف جام شہادت نوش کرنے کو تیار ہیں ۔ دیکھیں جام شہادت ہمیں قبول کرتا ہے یا نہیں ۔ ہمیں گروپ بنا کر ان کے خلاف نہیں لڑنا ۔ بلکہ ملکی افواج کے شانہ بشانہ لڑنا ہے ۔ اگر یہ خودکش دھماکے کر سکتے ہیں تو ملک و ملت کے لیئے ادھر بھی فدائیوں کی کمی نہیں ۔ انشاء اللہ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا ۔ ہم چند لوگ اس دنیا سے پردہ کر جائیں گے نا۔ اس سے زیادہ کیا ہوگا ۔ یہ سر اس سرزمیں کی امانت ہے اگر اسکی راہ میں گیا تو کیا غم ۔
 

arifkarim

معطل
بہت خوب فیصل بھائی۔ آپ کے عزائم اور ارادے پکے ہیں ، نیز قول و فعل میں تضاد بھی نہیں۔ کاش ہمارے حکمران آپ جیسے ہوتے تو ہمیں آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔
 
Top