جہاز لاہور لینڈ کر گیا، طاہرالقادری کا اترنے سے انکار

قابلِ اعتبار یہاں ہے کون ؟؟؟ کسی کی بھی ایک منٹ کی بات کو ساق و سباق سے کاٹ کر پیش کرنا بدیانتی شمار ہوتی ہے ۔
آپ نے یہ پوری وڈیو دیکھ رکھی ہے تو میری معلومات میں بھی اضافہ کریں۔ جو اس وڈیو میں نظر آرہا ہے اس کے مطابق تو طاہرالقادری کو ڈنمارک کے قوانین کے مطابق وہاں بنائے گئے گستاخانہ کارٹون پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اگر میں غلط ہوں تو میری اصلاح کردیں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
آپ نے یہ پوری وڈیو دیکھ رکھی ہے تو میری معلومات میں بھی اضافہ کریں۔ جو اس وڈیو میں نظر آرہا ہے اس کے مطابق تو طاہرالقادری کو ڈنمارک کے قوانین کے مطابق وہاں بنائے گئے گستاخانہ کارٹون پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اگر میں غلط ہوں تو میری اصلاح کردیں۔

تو آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک قانون جوسرزمینِ پاکستان میں نافذ العمل ہے اس کا اطلاق دیگر غیر مسلم ممالک پر بھی کر دیا جائے؟؟

یہ پوری وڈیو شاید 13 منٹ کی ہے آپ خود دیکھ لیجیے گوگل کر کے۔ (یاد رہے میں ڈاکٹر طاہر القادری کا ہرگز حمائتی نہیں، میں پی ٹی آئی کا سپورٹرر ہوں)
 
تو آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک قانون جوسرزمینِ پاکستان میں نافذ العمل ہے اس کا اطلاق دیگر غیر مسلم ممالک پر بھی کر دیا جائے؟؟

یہ پوری وڈیو شاید 13 منٹ کی ہے آپ خود دیکھ لیجیے گوگل کر کے۔ (یاد رہے میں ڈاکٹر طاہر القادری کا ہرگز حمائتی نہیں، میں پی ٹی آئی کا سپورٹرر ہوں)
بات پاکستان کے قانون کی نہیں ہے۔ دنیا کے کسی بھی شخص کو کسی بھی وجہ سے اور کسی بھی بہانے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور بے ادبی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
 
انقلاب جہاز کی فسٹ کلاس میں بیٹھ کرآیا، جس کا کرایہ کسی صورت 10 ہزار ڈالر سے کم نہ ہو گا، مگر پھر بھی انقلاب تھکا ہوا تھا،اس لئے جلدی گورنر پنجاب کے ساتھ ،ان کی کار میں بیتھ کر چلا گیا۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
مجھے طاہر القادری صاحب کے قانون توہین رسالت پر تازہ ترین مؤقف پر شدید ترین تحفظات ہیں مگر ان تحفظات کا تعلق علمی نوعیت کے نکات سے ہے جبکہ اس ادھورے کلپ میں ڈاکٹر صاحب کوانٹم آف پنشمنٹ پر بات نہیں کررہے بلکہ ایک نان مسلم کنٹری میں پریکٹسنگ آف بلاسفیمنگ لاء ایز پر اسلامک رولز کی بات کررہے ہیں اور وہ بات اپنی جگہ بالکل درست ہے یادرہے طاہر القادری صاحب کا موقف قانون توہین رسالت کی بابت بھی یہ ہے کہ اگر کوئی ا سکا مرتکب ہو تو ریاست اسلامی اور عدالت اسکو سزا دے گی اور وہ سزا باقاعدہ قانون پر عمل درآمد کرتے ہوئے دی جائے گی نہ کہ کوئی ممتاز قادری قانون اپنے ہاتھ میں لے لے گا اور یہی ایک بہت بڑی وجہ بنی طاہرالقادری صاحب سے دیگر علماء اہل سنت کہ تازہ ترین نزاع کی بحرحال میرا ذاتی موقف قانون توہین رسالت کے معاملہ میں ڈاکٹر صاحب سے جدا ہے
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
بات پاکستان کے قانون کی نہیں ہے۔ دنیا کے کسی بھی شخص کو کسی بھی وجہ سے اور کسی بھی بہانے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور بے ادبی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
تو کون کہہ رہا ہے کہ اجازت دی جارہی ہے؟؟؟ پاکستان میں بھی کوئی فردِ واحد ذاتی طور پر اس گستاخی کا جج اور جلاد بننے کا ہرگز مجاز نہیں اس بات کو تو موصوف نے بھی کئی بار واضح کیا ہے کہ کورٹ آف لا ہی قانون کے مطابق سزادے جہاں یہ قانون ہو؟؟
۔ دنیا کے کسی بھی شخص کو کسی بھی وجہ سے اور کسی بھی بہانے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور بے ادبی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
علاوہ ازیں کیا گستاخی کرنے والے کو کھلی چھوٹ ہے کہ وہ جب چاہے اپنی غلیظ زبان انبیا کے خلاف استعمال کرتا رہے ؟؟
 
تو کون کہہ رہا ہے کہ اجازت دی جارہی ہے؟؟؟ پاکستان میں بھی کوئی فردِ واحد ذاتی طور پر اس گستاخی کا جج اور جلاد بننے کا ہرگز مجاز نہیں اس بات کو تو موصوف نے بھی کئی بار واضح کیا ہے کہ کورٹ آف لا ہی قانون کے مطابق سزادے جہاں یہ قانون ہو؟؟

علاوہ ازیں کیا گستاخی کرنے والے کو کھلی چھوٹ ہے کہ وہ جب چاہے اپنی غلیظ زبان انبیا کے خلاف استعمال کرتا رہے ؟؟
کیا طاہرالقادری نے ڈنمارک میں گستاخانہ کارٹون چھاپنے کی اجازت دینے کے قانون پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا؟
 

ابن رضا

لائبریرین
کیا طاہرالقادری نے ڈنمارک میں گستاخانہ کارٹون چھاپنے کی اجازت دینے کے قانون پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا؟
محترم قبل از تبصرہ تحقیق ضرور کر لیا کیجیے۔ آپ کی سہولت کے لیے مکمل وڈیو حاضر ہے۔آپ کی بات کا جواب ہے۔
 
آخری تدوین:
طاہر القادری پر تنقید ضرور کیجئے ، لیکن منطقی انداز میں اور دلائل کے ساتھ ( بدقسمتی کے ساتھ یہ چلن اس معاشرے میں کم ہوتا جارہا ہے)۔
حکومت جس بری طرح اس سارے سلسلے میں ایکسپوز ہوئی ہے اور حکومتی مشینری اور اراکین کی بدیانتیوں اور بوکھلاہٹوں کا جو جو مظاہرہ دیکھنے میں ایا ہے، اس سے ہر ذی شعور اس بات سے اتفاق کرے گا کہ طاہر القادری ا س معاملے میں حکومت کے مقابلے مین کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔۔۔ابھی یہ چار پانچ دن کے اندر کا یہ حال ہے اور جس طرح حکومت کی ساکھ تباہ ہوکر رہ گئی ہے، تو آنے والے تین چار ماہ میں کیا ہونے جارہا ہے، اسکا ادراک کرنا کچھ اتنا مشکل نہیں۔
ذاتی طور پر میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان جیسے ملک میں جہاں لوگ فرقے ، مسلک اور آئیڈیالوجی کی بنیاد پر بری طرح تقسیم ہوچکے ہوئے ہیں، وہاں کسی بھی ایک فریق کا اتنی مخالفت کے ہوتے ہوئے، اپنا ایجنڈا اس طریقے سے نافذ کرنے کی کوشش کرنا، کسی پائیدار اور مستحکم معاشرے کے قیام کا ضامن نہیں ہے۔جہاں کچھ لوگ محض مسلک کی بنیاد پر اندھا دھند مخالفت کرتے ہوں، اور اس مخالفت میں ہر حد سے گذرجانا، دجل و فریب اور جھوٹ کا سہارا لینا اپنے لئے جائز سمجھتے ہوں ، وہاں انقلاب کے دو ہی راستے ہوسکتے ہیں۔۔۔ا اگر معاشرے کو ایک بیمار جسم سمجھ لیا جائے تو اسکا علاج یا تو سرجری ہے، یا پھر ہومیوپیتھی کی طرح لمبے عرصے تک دوا دارو۔۔۔۔پہلا طریقہ خانہ جنگی کے راستہ ہے جس کے نتائج کی کوئی ضمانت نہیں۔ اور دوسرا طریقہ لانگ ٹرم ہے جس میں کردار، علم، دلیل، خدمت سے لوگون کی تعلیم و تربیت کی جائے اور لوگوں کے نفوس کے اندر انقلاب برپا کیا جائے۔
لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب کی تحریک کے پازیٹو سائیڈ افیکٹس ضرور ہونگے اور پاکستان کیلئے ان شاء اللہ بہتری ہی ہوگی۔
 
آخری تدوین:
قابلِ اعتبار یہاں ہے کون ؟؟؟

کسی کی بھی ایک منٹ کی بات کو سیاق و سباق سے کاٹ کر پیش کرنا بدیانتی اور خیانت شمار ہوتی ہے ۔
یہ کام زیادہ تر چمچے کرتے ہیں اور آپ کو پتہ ہے کہ پنجاب کے شوباز مودی کے پاس جسطرح کہ گلو بٹ اور گوگی بٹ جیسے بدمعاش ہیں اسی طرح طریقت کی آڑ میں چھپے کچھ بھیڑیے بھی ہیں جنہوں نے بھیڑ (طریقت کا لباس) کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے
 
محترم قبل از تبصرہ تحقیق ضرور کر لیا کیجیے۔ آپ کی سہولت کے لیے مکمل وڈیو حاضر ہے۔آپ کی بات کا جواب ہے۔
ابن رضا بھائی کیا آپ نے یہ وڈیو مکمل طور پر غور سے سنی اور سمجھی ہے؟
میں نے پوری وڈیو غور سے سنی ہے اس میں طاہر القادری کو ڈنمارک میں چھپنے والے گستاخانہ کارٹون کے ڈنمارک میں چھپنے اور اس کی اجازت دینے والے قانون کے ڈنمارک میں ہونے پر کوئی اعتراض نہیں۔
طاہرالقادری نے ڈنمارک کے اس قانون پر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کیا۔ اس کو ڈنمارک کے پارلیمنٹ کے اندرونی معاملے کے طور پر لیا ہے۔
 
اس وڈیو میں طاہرالقادری نے کہا "اوپر اللہ اور نیچے کارکن عوام وغیرہ کی مدد شامل رہی" (ایسا ہی کچھ جملہ تھا)
خود ساختہ شیخ الاسلام جس مسلک سے تعلق کا دعوی کرتے ہیں یعنی سنی حنفی اس کے مطابق اللہ عزوجل کے لئے سمت ثابت کرنا یعنی یہ کہنا کہ اللہ دائیں یا بائیں یا اوپر یا نیچے وغیرہ ثابت کرنا "کفر" ہے۔ کوئی عام کم علم رکھنے والا ایسا کہ جائے تو اس کی نا سمجھی کہا جا سکتا ہے مگر خود "شیخ الاسلام" کہلانے والے کو ایس غلطی زیب نہیں دیتی یا حسب عادت جوش خطابت میں ایسا کہ گئے؟ جیسے خواب سناتے رہتے ہیں ؟
 
Top