جیون ساتھی

بس مجھے کچھ مقامات پر بوچھی اپیا کا رویہ قدرے جارحانہ لگتا ہے۔ گر چہ اس کا سبب بھی ظاہر ہے۔ اور ایسا اکثر ہوتا ہے ایسے جذبات کے حاملین کے ساتھ۔

میرا ماننا ہے کہ ان سارے مسائل کو اگر ایک نشست میں حل نہیں کیا جا سکتا تو کم از کم انکا حل تو ڈھونڈھا جا سکتا ہے۔ ہاں ضرورت ہے تو اعتدال کی۔ میانہ روی انتہائی ضروری ہے ورنہ حاصل صرف انتشار ہوگا۔

مجھے لگتا ہے کہ ہمارے یہاں لوگوں کے ذہنوں میں جوائنٹ فیملی کے علاوہ کسی اور فیملی ماڈل کا خاکہ کچھ واضح نہیں۔ کیوں کہ بظاہر دوسری صورت میں والدین کو کوئی جگہ نہیں ملتی۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس معاملے میں انتہا پسندی نے کچھ ممالک میں اولڈ ہاؤسوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔

ویسے مجھے لگتا ہے کہ فیملی ماڈل پر الگ دھاگے میں بات زیادہ مناسب رہے گی۔
 

تعبیر

محفلین
بہت خوب اچھا لگا آپ سب کے خیالات

جس نے یہ دھاگہ کھولو وہ تو ناراض ہو کی پتہ نہیں کہاں چلے گئے۔ کوئی ڈھونڈ کے تو لائے اسے

پرنس جی یہاں آپ صرف ایک دھاگے پر جواب نا دینے سے اتنے مایوس ہو گئے جبکہ یًھفل پر اتنے تھریڈز ایسے ہیں جن پر کوئی ریپلائی ہی نہیں ہوتا پر ہم تو مایوس نہیں ہوتے

پرنس ہوڑ تو آجا میدان وچ
 

تیشہ

محفلین
بس مجھے کچھ مقامات پر بوچھی اپیا کا رویہ قدرے جارحانہ لگتا ہے۔ گر چہ اس کا سبب بھی ظاہر ہے۔ اور ایسا اکثر ہوتا ہے ایسے جذبات کے حاملین کے ساتھ۔

میرا ماننا ہے کہ ان سارے مسائل کو اگر ایک نشست میں حل نہیں کیا جا سکتا تو کم از کم انکا حل تو ڈھونڈھا جا سکتا ہے۔ ہاں ضرورت ہے تو اعتدال کی۔ میانہ روی انتہائی ضروری ہے ورنہ حاصل صرف انتشار ہوگا۔

مجھے لگتا ہے کہ ہمارے یہاں لوگوں کے ذہنوں میں جوائنٹ فیملی کے علاوہ کسی اور فیملی ماڈل کا خاکہ کچھ واضح نہیں۔ کیوں کہ بظاہر دوسری صورت میں والدین کو کوئی جگہ نہیں ملتی۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس معاملے میں انتہا پسندی نے کچھ ممالک میں اولڈ ہاؤسوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔

ویسے مجھے لگتا ہے کہ فیملی ماڈل پر الگ دھاگے میں بات زیادہ مناسب رہے گی۔



نہیں ابن بھیا ، میرا رویہ جارخانہ نہیں ہے ۔ مگر آپکو اتنی تلخی سن پڑھکر محسوس ہوا ہوگا ، ورنہ میں تو جاننا چاہ رہی ہوں کتنے ہیں یہاں جو ایسا سوچتے ہیں ، :music: اور کتنی تعداد ایسی ہے جو اپنی قسمت ، اپنے بڑوں کے ہاتھ سپرد کرکے انکا حکم بجا لاتے ہیں وغیرہ ، وغیرہ ،
کیونکہ واقعی مجھے سن کے ، دیکھ کے بہت دُکھ ہوتا ہے کہ آج بھی ، اس صدی میں پہنچ کر بھی ، ابھی تک پاکستان کے لوگ ، اور معاشرہ بلکل ویسا ہی ہے جیسا تھا ، کوئی چینج نہیں آیا نا ہی آئے گا ،
شاید میں غلط سوچ رہی تھی ، پاکستان میں رہنے والے بھلے شوہر ہو ، یا بیوی ہو ، انکو عادت سی ہوجاتی ہوگی کہ یہ جو مجھے باتیں ، طور طریقے غلط محسوس ہوتے ہیں ہو سکتا ہے ان سب کو نا لگتے ہو ۔
اسی لئے میں جاننا چاہ رہی ہوں ، :music:
 

تیشہ

محفلین
نہیں اپیا اب مجھے نہیں لگتا کہ اس معاملے کو مزید التوا میں ڈال سکوں گا۔ کیوں کہ سبھی لوگ ہاتھ دھو کے میرے پیچھے پڑ گئے ہیں اور یوں چند ماہ کا مہمان ہوں۔




مطلب ، آپ سچ مچ کے اب مہمان ہی ہورہے ہیں ۔ :music: تو تیاریاں کہاں تک پہنچی ہیں شادی کی ۔؟
لڑکی آپکے لئے گھر والے ہی دیکھ کر پسند کریں گے کہ آپ کے پاس چوائس ہے ۔؟ پسند نا پسند کی ۔:confused:
چلئیے جب طے ہوجائے تو ہمیں بھی بتائیے گا ، بیسٹ آف لک ،
(مگر اک بات کہوں :hatoff: یہ ابھی آپکی عمر اتنی نہیں ہے نا اتنی ہے کہ آپکو شادی جیسی بھاری ذمے داری دے دی جائے :grin: ، مگر میں کیا کہہ سکتی ہوں ،:grin: ابھی آپکو مزید پڑھنا تھا ۔ ۔ پڑھنا تھا ۔۔ فیوچر تو بن جاتا ناں ، یہی تو ایک المیہ ہے جیسے ہی کوئی کام ملتا جائے گھر والے رشتے ڈھونڈنے میں لگ جاتے ہیں :music:
خیر ،
 

تیشہ

محفلین
بوچھی اپیا کی کئی باتیں انتہائی تلخ پر اتنی ہی سچی ہیں۔ میں ان کے قوت اظہار کو سلام کرتا ہوں۔ ورنہ مجھ میں اس کا حوصلہ نہیں ہوتا گر چہ ان معاشرتی مسائل کو اچھی طرح سمجھتا ہوں پر جانے کیوں اظہار سے ڈرتا ہوں۔ کبھی کبھی ہمت جٹا پاتا ہوں تو والدہ، بڑے بھائی اور قریبی دوستوں تک کسی نہ کسی انداز میں انھیں رکھنے کی کوشش بھی کرتا ہوں پر مجھے لگتا ہے کہ یہ ہر سطح پر اپنی جڑیں جما چکے ہیں۔ اور ان کو کھرچ پھینکنے میں ہمارے معاشرے کو وقت لگے گا۔




میری جیسی کرنے کی نا تو کسی میں ہمت ہوتی ہے ابن ِبھیا :grin: نا حوصلہ ۔ یہ میں ہی ہوں جو بلا جھجھک بول لیتی ہوں ، تلخ اور سچے لوگوں کو ، عموما لوگ پسند نہیں کیا کرتے ۔ مگر ہو کئیر :grin:
میں تو اپنے گھر والوں سے بھی ایسی باتیں کرلیتی ہوں یونہی ذرا انکی رائے لینے کو ، دیکھنے کو کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں :music: مگر انکے پاس جواب ہی نہیں ہوتے ۔ اور انکو بھی میں پاگل لگتی ہوں کہ ایسی باتیں کرتی ہے جنکا جواب کسی کےپاس نہیں اور اگر ہو تو بھی کسی کے پاس اتنی ہمت ہی نہیں ہوتی کہ وہ سچ ہی بول دے ۔ :hatoff:
منافقت ہی بھری پڑی ہوتی ہے سبھی میں ، اندر سے کچھ اور ۔۔ باہر سے کچھ اور :blush:
 

تیشہ

محفلین
آج میری خیر نہیں :) خالہ پانچوں انگلیوں کی طرح سب انسان برابر نہیں ہوتے ۔۔ اب میرے ارادے سن لیں ۔۔۔ میرا پروگرام ہے کہ شادی کے بعد دو چار سال تک ہم میاں بیوی میں کسی تیسرے کا اضافہ نہ ہو اور جب بھی ہو دونوں کی رضا مندی سے ہو تاکہ اگر نبھ نہ سکے تو بجائے بچوں کی وجہ سے ساری زندگی گھٹ گھٹ کے جینے کے عزت کے ساتھ علیحدہ ہو جایا جائے ۔۔۔ ماں باپ کی خدمت بیٹے کی ذمہ داری ہے اس سے بہو کا کوئی تعلق نہیں ۔۔ آپ کو لگتا ہے کہ میں جوتے مارنے والا بندہ ہوں :) ؟ خرچے کے معاملے میں میری طرف سے اپنی حیثیت کے مطابق ضرور بہ ضرور ملے گا کیونکہ بیوی کے ساتھ ساتھ دوسرے بھی اس میں حق دار ہیں اور فیشن وہ کس لیئے کرے گی ؟ میرے لیئے نہ ؟ تو مجھے پسند نہیں فیشن تو جگھڑا کاہے کا ؟ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ "اوڈنی" بن کے رہے ۔۔۔ اب تو آپ خوش ہیں نا ؟ :)
بنیادی طور پر میں انسانی آزادی کا داعی ہوں ہر انسان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جیئے تاہم یہ معاملہ ایسا ہے کچھ نہ کچھ کمپرومائز کرنا پڑتا ہے اور ظاہر ہے یہ دونوں طرف سے ہونا چاہیے ۔۔۔
اور کوئی سوال ؟ بھانجہ حاضر ہے :hatoff:
وسلام


:grin::grin:

اتنی لمبی پلاننگ ۔ ۔ ، یہ تو بعد میں معلوم پڑے گا کہ بچوں کے لئے کتنی لمبی مدت کا آرام ، اور آپکی امی کیا کریں گیں جبکہ ماؤں کا تو دل ہوتا ہے بس بہو آگئی اب بچے بھی آجائیں ، :laugh: اور اگر نا آئے تو مائیں (ساسیں) تو اپنی بہو کو سنا سنا کر اسکا اٹھنا بیھٹنا مشکل کردیا کرتیں ہیں کہ مائیں پرانے زمانے کی ہوتیں ہیں تو انکو سمجھ کم ہی آتی ہے بچے دیر سے لانے کی منطق ۔ ،
یہ تو بعد میں معلوم ہوگا :grin: ۔ ویسے بھانجے مجھے سمجھ نہیں آئی آپکی یہ بات کہ '' میرا پروگرام ہے کہ شادی کے بعد دو چار سال تک ہم میاں بیوی میں کسی تیسرے کا اضافہ نہ ہو اور جب بھی ہو دونوں کی رضا مندی سے ہو تاکہ اگر نبھ نہ سکے تو بجائے بچوں کی وجہ سے ساری زندگی گھٹ گھٹ کے جینے کے عزت کے ساتھ علیحدہ ہو جایا جائے ۔۔۔''' تو جب یہی چار ، پانچ سال ساتھ رہ کر چیک کرنا ہے کہ دونوں کی نبھتی بھی ہے کہ نہیں :confused: تو اس سے بہتر نہیں آپ شادی سے پہلے ہی دیکھ پرکھ لیں ، :grin::grin: کم سے کم پتا تو پڑے گا ناں کس مزاج کی ہے۔؟ کیسی ہے ۔؟ نبھے گی کہ نہیں چانس :confused:
اس میں کوئی برائی تو نہیں اگر شادی سے پہلے مل دیکھ لیا جائے تو ،۔۔ بات چیت سے اتنا اندازہ نہیں ہوا کرتا اکثر بات کرتے ہوئے اس بات کا دھیان خیال رکھا جاتا ہے کہ ہم اپنے ہونے والے سے بات کر رہے ہیں تو لہجہ تو شہد ہونا ہی ہے :laugh: جبکہ ملنے پے کئی بار ملنے سے بہت کچھ پتا چلتا ہے ۔ :music:
کہ آپکے سامنے ہوتی ہے شخصیت ، اور جو ملنے سے پتا چلتا ہے وہی اصل میں انسان ہوتا ہے ۔ باقی باتچیت کا کیا ہے ۔؟ یوں تو ہم بات چیت تو کئی طریقوں سے کرتے ہی رہتے ہیں مگر لوگ اکثر بلکل ڈفرنٹ نکلتے ہیں اپنی گفتگو سے ۔
:music:
 

ماوراء

محفلین
واہ۔۔ یہاں تو بہت مزے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ :grin: ابھی رات کافی ہو گئی ہے۔ اور امی ڈانٹ رہی ہیں کہ بس کروں۔۔۔ اوپر سے طالوت نے خبردار کر دیا ہے کہ امی کو تنگ کرنے پر رکشہ چلانا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے اب کل آ کر کچھ میں بھی لکھتی ہوں۔ :grin:
 

تیشہ

محفلین
واہ۔۔ یہاں تو بہت مزے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ :grin: ابھی رات کافی ہو گئی ہے۔ اور امی ڈانٹ رہی ہیں کہ بس کروں۔۔۔ اوپر سے طالوت نے خبردار کر دیا ہے کہ امی کو تنگ کرنے پر رکشہ چلانا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے اب کل آ کر کچھ میں بھی لکھتی ہوں۔ :grin:



:(
ماورہ ابھی ابھی میرا فون گیا تھا ، میں نے سوچا ابھی سونے جا ہی رہی ہے سوئی تو نہیں ہوگی :grin::grin: مگر شاید تم سوچکی ہوں ۔ خیر ۔ :hatoff:
 

ماوراء

محفلین
باجو۔۔ سوری۔۔ میرا موبائل گم ہوا ہوا تھا۔۔ وائبریشن کی آواز آ رہی تھی۔۔ لیکن جب تک ملا تو فون بند۔! لیکن کل کرنا نہ اب۔۔امی پہلے ہی ڈانٹ کر گئی ہیں کہ اب سو جاؤ۔ تو میری آواز سن کر پھر نہ آ جائیں :grin:
 

تیشہ

محفلین
باجو۔۔ سوری۔۔ میرا موبائل گم ہوا ہوا تھا۔۔ وائبریشن کی آواز آ رہی تھی۔۔ لیکن جب تک ملا تو فون بند۔! لیکن کل کرنا نہ اب۔۔امی پہلے ہی ڈانٹ کر گئی ہیں کہ اب سو جاؤ۔ تو میری آواز سن کر پھر نہ آ جائیں :grin:



اوکے سوجاؤ ۔، میں کل کرلوں گی ۔ :hatoff:
 
بوچھی درست کہہ رہی ہے پاکستانی معاشرہ منافقت کا شکار ہے۔
بیوی کو چار ماہ سے زائد تنہا چھوڑنا شریعت کے خلاف ہے۔
بیوی سے ساس سسر کی خدمت کرنے کی توقع رکھنادرست نہیں ہے۔
بیوی سے گھر کے کچھ بھی کام بشمول کھاناپکوانا کی توقع رکھنا درست نہیں‌ہے۔
بیوی کو علیحدہ مکان لیکر نہ دینا بھی درست نہیں (اپنی حیثیت کے مطابق)۔ ایسا مکان ہو جہاں‌ہو بلا مداخلت اپنی پرائیوسی رکھ سکے۔
اس کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے جو اسلام میں‌درست نہیں‌مگر اسلام کے نام پر رائج ہے۔
 

محسن حجازی

محفلین
حضور مزے کا کیا یہاں تو پھٹے چک کاروائیاں چل رہی ہیں۔
ماسی سلام! کیا ہی بات ہے آپ کے straight forward attitude کی!
واقعی بات تو بالکل سولہ آنے ٹھیک کہتی ہیں۔ ابھی ناشتے کے بعد کچھ کہتا ہوں بلکہ دفتر سے کچھ ارشاد فرماتے ہیں۔
 

طالوت

محفلین
بس بیوی کو ماں باپ کے ہاں نا چھوڑ آئیے گا کہ افورڈ نہیں کرسکتا بیوی ، تو بیوی رہے ماں باپ کے ہاں ، اور آپ رہو سعودیہ :music: ، شادی کرنی ہی اسوقت چاہئیے جب بندہ بیوی کو اور بچے کو افورڈ کرنے کے قابل ہوجائے
پہلے تو یہ کہوں کہ ہر بندے کا معاملہ مختلف ہوتا ہے ۔۔ جیسے میرے ساتھ ! میری ممکنہ سسرال بمع ممکنہ بیگم کی بس ایک ہی خواہش کہ "منڈا ہتھوں نہ نکل جائے فیر دی فیر ویکھاں گے" ۔۔۔ البتہ شادی تب کرنی چاہیئے جب آپ اس کے قابل ہو جائیں تو میں اس سے متفق ہوں لیکن ہمارے یہاں چونکہ ایک تصور یہ بھی ہے کہ "بیوی اپنا نصیب ساتھ لے کر آتی ہے" (حالانکہ ساری عمر پھر چیختی رہتی ہے کہ ہائے ہم نے کونسے سکھ دیکھے) ۔۔۔۔۔۔
۔ ورنہ ہمارے پاکستانی والدین بیٹے کی محبت میں اسقدر ندھے ہوتے ہیں کہ یہ نہیں دیکھتے کہ وہ کماتا ہے کہ نہیں ، یا وہ شادی افورڈ کرے گا یا نہین ،۔ بس لے آتے ہیں بہو ،۔۔ بچاری بہو :music: ، نا ادھر کی رہتی ہے نا اُدھر کی ،۔۔ میں نے یہاں تک سنا اور دیکھا ہوا ہے کہ میاں بیوی اپنے کمرے میں بھی ہوتے ہوئے ذرا سے اونچی ہنسی نہیں ہنس سکتے ۔ کھل کے بات نہیں کرسکتے کہ گھر والے سنیں گے تو کیا خیال کریں گے ۔:confused:
جی ہاں یہ بھی ٹھیک ہے بلکہ بیٹے کو سدھارنا مقصود ہو تو اس کی شادی کر دی جاتی ہے ، چاہے ایک لڑکی کی عمر برباد ہو جائے ۔۔ تاہم اونچی ہنسی پر تو کوئی پابندی نہیں لیکن میاں بیوی کا رشتہ ایسا ہے کہ سر عام ہنسی مذاق کرنا ہرگز مناسب نہیں کیوں ان کا ہنسی مذاق دوسروں سے مختلف ہوا کرتا ہے ۔۔۔ اور یہ بات سمجھنے کی ہے سمجھانے کی نہیں ۔۔
اور اوپر سے ستم ایسے شوہر ، جو خود تو بیرون ممالک جو جا نکلتے ہیں ، بیویاں بچاریاں ماں باپ کے ہاں ،
تو مجھے بہت غصہ آتا ہے ایسے تمام شوہروں پے بھانجے ۔ :confused: کیا شادی اسی کو کہتے ہیں کہ شادی کی اور دو مہنے گزارے اور خود چلدئیے اور بیوی میکے یا اپنے سسرال میں یونہی بیٹھی بیٹھی شوہر کے انتظار میں زندگی گزار دے :confused: ، شادی اسکو تو نہیں کہتے ۔؟ شادی میاں بیوی کا ایک ساتھ رہنا ہوتا ہے ۔
درست کہا خالہ ! لیکن بیویوں کو بھی یہ سوچنا چاہیئے کہ ممکن ہے وہ ان کے ساتھ رہ کر یا ان کو ساتھ رکھ کر ان کی وہ خواہشیں پوری نا کر سکیں جن کے وہ تقاضے کرتی ہیں ۔۔اسلیئے اگر وہ شکر و قناعت کی زندگی گزاریں تو کوئی بھی اپنے بیوی بچوں سے دور رہ کر خوش نہیں رہ سکتا ۔۔۔ تو تالی تو دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ۔۔۔ بلکہ یہاں میں نے دو چار ایسے کیس بھی دیکھے کہ شوہر مستقل طور پر واپس جانا چاہتا ہے مگر بیوی کی خواہش ہے کہ وہیں رہو ۔۔۔ اگچہ اس پر مزید بحث کی گنجائش ہے مگر پھر کبھی پر اٹھا رکھتے ہیں ۔۔۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
اتنی لمبی پلاننگ ۔ ۔ ، یہ تو بعد میں معلوم پڑے گا کہ بچوں کے لئے کتنی لمبی مدت کا آرام ، اور آپکی امی کیا کریں گیں جبکہ ماؤں کا تو دل ہوتا ہے بس بہو آگئی اب بچے بھی آجائیں ، :laugh: اور اگر نا آئے تو مائیں (ساسیں) تو اپنی بہو کو سنا سنا کر اسکا اٹھنا بیھٹنا مشکل کردیا کرتیں ہیں کہ مائیں پرانے زمانے کی ہوتیں ہیں تو انکو سمجھ کم ہی آتی ہے بچے دیر سے لانے کی منطق ۔ ، یہ تو بعد میں معلوم ہوگا :grin: ۔
امی کے حوالے سے تو یہ کہ خاصی سوشل قسم کی خاتون ہیں اور عورتوں کی تعلیم و صحت کے حوالے سے ایک این جی او کی صدر بھی رہ چکی ہیں اسلیئے اس طرح کے معاملات میں ان کا روایتی ساس ہونا ممکن نہیں ۔۔ اور دوسرا میں "ناخلف اولاد" ہوں اسلیئے میری بات سنی اور تسلیم کی جاتی ہے ماسوائے "بیگم کے انتخاب" کے معاملے میں :blush: (آخر کو ہیں تو وہ بھی ایک روایتی پاکستانی ماں نا اور میں روایتی بیٹا:)) اسلیئے طے یہ ہوا ہے کہ اگر میں ان کی پسند کی لڑکی سے شادی کروں گا تو شادی کے بعد وہ کسی بھی دوسرے معاملے پر اصرار نہیں کریں گی ۔۔۔
ویسے بھانجے مجھے سمجھ نہیں آئی آپکی یہ بات کہ '' میرا پروگرام ہے کہ شادی کے بعد دو چار سال تک ہم میاں بیوی میں کسی تیسرے کا اضافہ نہ ہو اور جب بھی ہو دونوں کی رضا مندی سے ہو تاکہ اگر نبھ نہ سکے تو بجائے بچوں کی وجہ سے ساری زندگی گھٹ گھٹ کے جینے کے عزت کے ساتھ علیحدہ ہو جایا جائے ۔۔۔''' تو جب یہی چار ، پانچ سال ساتھ رہ کر چیک کرنا ہے کہ دونوں کی نبھتی بھی ہے کہ نہیں :confused: تو اس سے بہتر نہیں آپ شادی سے پہلے ہی دیکھ پرکھ لیں ، :grin::grin: کم سے کم پتا تو پڑے گا ناں کس مزاج کی ہے۔؟ کیسی ہے ۔؟ نبھے گی کہ نہیں چانس :confused:
ایسا ممکن نہیں کہ شادی سے پہلے آپ کسی کو پوری طرح سمجھ سکیں جان سکیں ۔۔ اور پھر میری یہ منطق اسلیئے بھی ٹھیک ہے کہ علیحدگی بارے میں ایک اور بڑا اہم حکم ہے کہ اگر آپ کو اپنی بیوی کی کوئی عادت نا پسند ہو تو اس پر صبر کیا جانا چاہیئے کہ ممکن ہے اس کوئی اور ایسی خوبی ہو جس سے ہم واقف نہ ہوں ۔۔۔۔ اور میں اس پر مضبوط اعتقاد رکھتا ہوں ۔۔۔
آپ یورپی عینک سے پاکستانی معاشرے کو دیکھ رہی ہیں اور اگر ایسا نہ بھی ہو تو یہ ایک حقیقت ہے کہ شادی کے بعد ہی آپ کسی کو سمجھ سکتے ہیں نہ کہ پہلے اور یقیننا وہاں یورپ میں بھی بے شمار ایسی داستانیں ہو گیں کہ لڑکی لڑکا شادی کے بغیر اکٹھے رہ رہے تھے تو خوش تھے اور جب شادی کی تو لڑائی جگھڑے شروع ہو گئے ۔۔ وجہ بڑی سادی سی ہے کہ شادی ایک ایسا مضبوط رشتہ ہے کہ وہ اپنا آپ دوسرے پر کھولنے پر مجبور کر دیتا ہے جبکہ شادی سے پہلے آپ کے مراسم چاہے کسی بھی نہج پر ہوں ان میں وہ اعتماد اور بھروسا سامنے نہیں آتا کہ آپ مکمل طور پر خود کو ظاہر کریں۔۔۔
اس میں کوئی برائی تو نہیں اگر شادی سے پہلے مل دیکھ لیا جائے تو ،۔۔ بات چیت سے اتنا اندازہ نہیں ہوا کرتا اکثر بات کرتے ہوئے اس بات کا دھیان خیال رکھا جاتا ہے کہ ہم اپنے ہونے والے سے بات کر رہے ہیں تو لہجہ تو شہد ہونا ہی ہے :laugh: جبکہ ملنے پے کئی بار ملنے سے بہت کچھ پتا چلتا ہے ۔ :music:
میرا خیال ہے یہ شہد والا چکر دونوں طرف سے ہوتا ہے چاہے محض بات کریں یا ملنا ملانا بھی ہو ، اسلیئے ہمارے یہاں "لو میریج" کے مقابلے میں "ارینج میریج" زیادہ کامیاب ہوتی ہیں ۔۔
وسلام
 
Top