ان کے نظریے کے مطابق آل رسول ﷺ کے بغیر کسی مسلمان کو یہ حق نہیں کہ وہ اسلام کا نعرہ بلند کرے اور ظلم کے خلاف جہاد کرے ان کا نظریہ کم و پیش وسیم رضوی کے نظریے سے ملتا جلتا ہے۔ جس نے بھارت کی عدالت عظمیٰ میں درخواست دی تھی کہ قرآن پاک میں جو جہاد و قتال پر آیتیں ہیں انہیں نکلال دیا جائے

اور غفلت ان کے نزدیک صبر ہے

جہاد اکبر کی طرف آئیں۔ ظلم کے خلاف تو ظلم کیا ہی جا رہا ہے۔ آپ اسلامک اسٹیٹ، طالبان، لشکر، جیش، سپاہ آخر کس جہاد کو صحیح کہہ رہے ہیں؟ کشمیر فلسطین کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟ حزب اللہ یا حماس کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟ واضح کریں کہ جب شاہ اسماعیل کا سکھوں کے خلاف جہاد اسلام کے نسبتا اچھے دور میں مشکوک ہے تو اس وقت کہاں کلاشن کوف اٹھائیں اور کس کو ماریں؟ کونسی اسٹیٹ آپ کو یہ کرنے دے گی؟ کیا آپ جماعت اسلامی کے کشمیر میں جہاد کو جہاد کہتے ہیں یا پاک آرمی کے طالبان اور لال مسجد میں خوارج کو مارنے کو جہاد کہتے ہیں؟
 

انجنیر نوید اور شجاع الدین شیخ سے بھی ملاقات ہوئی جو اب تنظیم کے روح رواں ہیں۔ نسیم صاحب سے بھی ملاقات رہی جو دبئی سے ڈاکٹر صاحب کے کہنے پر واپس آ گئے تھے اور پورے کراچی کے ناظم تھے۔

تنظیم اسلامی کا حاصل یہ ہوا کہ سو اصحاب کو ڈاکٹر صاحب نے اپنی طرز کا قرآنی مبلغ بنا دیا، سوک سینٹر یا نیپا پر سود چھوڑیں اور تجارت کریں کے بورڈ لے کر کھڑا کر دیا، یا پردے کے بورڈ ویلنٹائین ڈے پر کھڑے ہو گئے یا ڈھائی لاکھ لوگوں کا انتظار ہے جو اسلامی انقلاب سینوں پر گولیاں کھا کر خمینی کی طرح لائیں گے۔ جماعت تو پہلے ہی الیکشن کی دلدل میں ڈوب گئی۔

یہ سب اقبال کے فلسفے ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے لے کر کھڑے ہوئے تھے۔
 
جہاد اکبر کی طرف آئیں۔ ظلم کے خلاف تو ظلم کیا ہی جا رہا ہے۔ آپ اسلامک اسٹیٹ، طالبان، لشکر، جیش، سپاہ آخر کس جہاد کو صحیح کہہ رہے ہیں؟ کشمیر فلسطین کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟ حزب اللہ یا حماس کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟ واضح کریں کہ جب شاہ اسماعیل کا سکھوں کے خلاف جہاد اسلام کے نسبتا اچھے دور میں مشکوک ہے تو اس وقت کہاں کلاشن کوف اٹھائیں اور کس کو ماریں؟ کونسی اسٹیٹ آپ کو یہ کرنے دے گی؟ کیا آپ جماعت اسلامی کے کشمیر میں جہاد کو جہاد کہتے ہیں یا پاک آرمی کے طالبان اور لال مسجد میں خوارج کو مارنے کو جہاد کہتے ہیں؟
دین حق کے غلبے کے لیے جو جہاد کیا جائے وہ جہاد حق ہے چاہے وہ کشمیر میں ہو یا فلسطین ہو افغان طالبان ہوں یا حماس ۔ اب آپ اس بات کا جواب دیں کہ اسلام نے کس جگہ اس بات کی قید لگائی کہ آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر کوئی مسلمان جہاد کا حق نہیں رکھتا؟ عام مسلمان کے لیے کیا صرف روزہ نماز نجات کے لیے کافی ہے؟
اور کیا صرف علم حاصل کرنے سے نجات مل جائے گی
جبکہ علم بغیر عمل کوئی حسیت نہیں رکھتا
 
دین حق کے غلبے کے لیے جو جہاد کیا جائے وہ جہاد حق ہے چاہے وہ کشمیر میں ہو یا فلسطین ہو افغان طالبان ہوں یا حماس ۔ اب آپ اس بات کا جواب دیں کہ اسلام نے کس جگہ اس بات کی قید لگائی کہ آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر کوئی مسلمان جہاد کا حق نہیں رکھتا؟ عام مسلمان کے لیے کیا صرف روزہ نماز نجات کے لیے کافی ہے؟
اور کیا صرف علم حاصل کرنے سے نجات مل جائے گی
جبکہ علم بغیر عمل کوئی حسیت نہیں رکھتا
جہاد تو دور کی بات موصوف کا کہنا یہ ہے کہ کوئی تبلیغ بھی نہیں کرسکتا
 
دین حق کے غلبے کے لیے جو جہاد کیا جائے وہ جہاد حق ہے چاہے وہ کشمیر میں ہو یا فلسطین ہو افغان طالبان ہوں یا حماس ۔ اب آپ اس بات کا جواب دیں کہ اسلام نے کس جگہ اس بات کی قید لگائی کہ آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر کوئی مسلمان جہاد کا حق نہیں رکھتا؟ عام مسلمان کے لیے کیا صرف روزہ نماز نجات کے لیے کافی ہے؟
اور کیا صرف علم حاصل کرنے سے نجات مل جائے گی
جبکہ علم بغیر عمل کوئی حسیت نہیں رکھتا

دین حق کا غلبہ یہ کیا شئے ہے؟

مسلمان کی نجات بذریعہ حدیث رسول ص پتہ چلتا ہے کہ صرف کلمہ لا الہ الا للہ پر ہی ہو جائے گی۔ چاہے چوری کی ہو یا زنا۔ نماز روزہ تو خیر دور کی بات ہوئی۔

آل رسول ص ہی اصل وارثین دین حق اور نور قرآن ہیں۔ سو وہی بتائیں گے کہ کہاں جہاد کیا جائے اور کہاں نہیں۔ انھی آل رسول ص کے لیے ہر مسلمان نماز میں درود پڑھتا ہے اور انہی کے لیے خمس ہے یعنی غنائم کا پانچواں حصہ ہے۔ یہی تمام مسلمانوں کی جانوں کے مولا و مالک ہیں۔

ہمیں صرف اسی لیے پیدا کیا گیا ہے کہ اللہ کی معرفت نصیب ہو جو کہ علم سے حاصل ہوتی ہے۔ سو علم ہی باعث نجات ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
علم کی طرف آئیں۔ یہ ہے اصل عمل۔
"یہ کام" صرف آیت پہچانے کا ہے۔
جہاد اکبر کی طرف آئیں۔ ظلم کے خلاف تو ظلم کیا ہی جا رہا ہے۔ آپ اسلامک اسٹیٹ، طالبان، لشکر، جیش، سپاہ آخر کس جہاد کو صحیح کہہ رہے ہیں؟ کشمیر فلسطین کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟ حزب اللہ یا حماس کے جہاد کو جہاد کہہ رہے ہیں؟
یہ سب اقبال کے فلسفے ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے لے کر کھڑے ہوئے تھے
میں خود کو آپ سے بدظن ہونے سے بچا رہا ہوں لیکن اللہ پاک محفوظ فرمائے آپ کی سوچ کچھ اس انداز سے مجھ پر کھلتی جا رہی ہے

اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دیں کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
 
میں خود کو آپ سے بدظن ہونے سے بچا رہا ہوں لیکن اللہ پاک محفوظ فرمائے آپ کی سوچ کچھ اس انداز سے مجھ پر کھلتی جا رہی ہے

اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دیں کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال

جہاد حلال ہے۔ یہ قیامت تک جاری رہے گا۔ لیکن آپ جہاد اصغر یعنی تلوار سے کاٹنے کے لیے اتنی جلدی میں ہیں کہ جہاد اکبر یعنی طہارت قلب کو اس زور سے بیان نہیں کر رہے۔ اگر کشمیر فلسطین یا کسی شہر میں آپ کسی مظلوم مسلمان کی مدد کر دیں تو کون آپکو روکے گا۔ لیکن ذرا تحمل سے سوچیں 50 اسلامی ملکوں کا اگر میں سربراہ ہوتا تو مظلوم مسلمانوں کو ساری دنیا میں دعوت دیتا کہ وہ آ کر بے آباد پرسکون امن والی جگہوں کو آباد کریں۔

آپکے حکمران آپ کو جہاد کے نام پر بیوقوف بنا رہے ہیں اور آپ توند ملاوں کے کہنے پر جذبات میں گولیوں سے اپنے بچوں کو بھون رہے ہیں۔ ذرا ہوش میں آئیں! آپ اور میں حال اور مستقبل بنا رہے ہیں!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جہاد حلال ہے۔ یہ قیامت تک جاری رہے گا۔ لیکن آپ جہاد اصغر یعنی تلوار سے کاٹنے کے لیے اتنی جلدی میں ہیں کہ جہاد اکبر یعنی طہارت قلب کو اس زور سے بیان نہیں کر رہے۔ اگر کشمیر فلسطین یا کسی شہر میں آپ کسی مظلوم مسلمان کی مدد کر دیں تو کون آپکو روکے گا۔ لیکن ذرا تحمل سے سوچیں 50 اسلامی ملکوں کا اگر میں سربراہ ہوتا تو مظلوم مسلمانوں کو ساری دنیا میں دعوت دیتا کہ وہ آ کر بے آباد پرسکون امن والی جگہوں کو آباد کریں۔

آپکے حکمران آپ کو جہاد کے نام پر بیوقوف بنا رہے ہیں اور آپ توند ملاوں کے کہنے پر جذبات میں گولیوں سے اپنے بچوں کو بھون رہے ہیں۔ ذرا ہوش میں آئیں! آپ اور میں حال اور مستقبل بنا رہے ہیں!
سورہ النساء آية ۷۵

وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاۤءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُهَا ۚ وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ وَلِيًّا ۚ وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ نَصِيْرًا ۗ
آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اُن بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کمزور پاکر دبا لیے گئے ہیں اور فریاد کر رہے ہیں کہ خدایا ہم کو اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے ہمارا کوئی حامی و مدد گار پیدا کر دے
اس پر ذرا غور کر کے فرمائیں کہ یہ کس معاملے کے متعلق حکم ہے
 
دین حق کا غلبہ یہ کیا شئے ہے؟

مسلمان کی نجات بذریعہ حدیث رسول ص پتہ چلتا ہے کہ صرف کلمہ لا الہ الا للہ پر ہی ہو جائے گی۔ چاہے چوری کی ہو یا زنا۔ نماز روزہ تو خیر دور کی بات ہوئی۔

آل رسول ص ہی اصل وارثین دین حق اور نور قرآن ہیں۔ سو وہی بتائیں گے کہ کہاں جہاد کیا جائے اور کہاں نہیں۔ انھی آل رسول ص کے لیے ہر مسلمان نماز میں درود پڑھتا ہے اور انہی کے لیے خمس ہے یعنی غنائم کا پانچواں حصہ ہے۔ یہی تمام مسلمانوں کی جانوں کے مولا و مالک ہیں۔

ہمیں صرف اسی لیے پیدا کیا گیا ہے کہ اللہ کی معرفت نصیب ہو جو کہ علم سے حاصل ہوتی ہے۔ سو علم ہی باعث نجات ہے۔
یہ اہل تشیع کا عقیدہ تو ہوسکتا ہے لیکن کسی دوسرے فرقے کا نہیں۔ باقی فرقے آلِ رسول ص کو ان باتوں کا مکلف نہیں جانتے۔
 
سورہ النساء آية ۷۵

وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاۤءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُهَا ۚ وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ وَلِيًّا ۚ وَاجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ نَصِيْرًا ۗ
آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اُن بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کمزور پاکر دبا لیے گئے ہیں اور فریاد کر رہے ہیں کہ خدایا ہم کو اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے ہمارا کوئی حامی و مدد گار پیدا کر دے
اس پر ذرا غور کر کے فرمائیں کہ یہ کس معاملے کے متعلق حکم ہے

بھائی کرتے رہیں جہاد۔ کوئی روک تو نہیں رہا۔
 
صرف کلمہ لا الہ الا للہ پر ہی ہو جائے گی
ہاں بالکل ہو گی نجات لیکن اس سے پہلے گناہوں کی سزا کاٹنے کے لیے واصل جہنم کیا جائے گا
ہمارے بحث کرنے سے آپ اپنا نظریہ نہیں بدلو گے لیکن ہم آپ کے لیے دعا ہی کر سکتے ہیں
 
Top