چلیں دوبارہ خوش آمدید کہا کر آپ نے ہمیں تو اپنا قرضدار بنا دیا
ایک بار پھر سے شکریہ متلاشی جی ویسے آپس کی بات ہے آپ کس چیز کے متلاشی ہیں
شاید ہماری اس پہلی غزل سے ہماری جستجو کا سبب جان سکیں آپ ۔۔۔
مجھےجستجوترےعشق کی، تری قربتوں کاسوال ہے
نہیں عشق سے ابھی آشنا، مرے دوستوں کا خیال ہے
مرا خامہ اس کا گواہ ہے ، مری شاعری بھی دلیل ہے
مری سانس ہے جو رواں دواں، تری چاہتوں کا کمال ہے
تو نگاہ سے مری دور ہے ، دل وجاں سے پھر بھی قریب ہے
یہ فراق ہے نہ وصال ہے ، تری شفقتوں کا یہ حال ہے
تجھے زندگی میں ہے کیا ملا، یہی عشق تو نہیں زندگی
تو نہ خوف کر کسی بات کا ، ترے دشمنوں کی یہ چال ہے
جونہ مل سکا وہ تو کیا ہوا، کسی اور کا وہ نصیب تھا
نہیں ہار یہ ترے عشق کی ، تری الفتوں کا زوال ہے
مری منزلیں تو ہیں دور پر، مری جستجو کو دوام ہے
مری عاشقی ہے جدا نصر، کوئی مثل ہے نہ مثال ہے
15-10-11
یا پھر مزید جاننے کے لیے ہماری یہ تحریر آپ کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہے ۔۔۔
جستجو۔۔۔ افسانہ ۔۔۔ متلاشی