بہت ہی پیارے ، معصوم ، گول مٹول آنکھوں والے ، ہینڈ سم سے میرے ذاتی ٹیڈی
آداب۔
کے بعد عرض کرتی ہوں کہ میں خیریت سے ہوں اور تمھاری خیریت نیک مطلوب چاہتا ہوں ، مجھے امید ہے کہ تم میرے پاس آ کر ہواؤں میں اُڑنے لگے ہو ، ظاہر ہے جب روز تم نے میرا سو روپیہ آئسکریم پر لگوانا ہے تو تمھارے دل کو ٹھنڈ ہی پڑے گی نا ، میں نے تم سے بڑے ہی گلے کرنے ہیں ، ایک تو تم اتنی دیر بعد میرے پاس آئے ، میں جب بھی تم سے کھیلنے لگتا ہوں اماں حضور بڑی زرو سے مجھے دیکھتی ہیں ، اور میں سہم کر بھیگا بلا بن جاتا ہوں
، اور تو اور غضب کی بات یہ ہے کہ تم اتنے سوہنے ہو میرا دل کرتا ہے ایم اے انگلش چھوڑ کر تمھارے ساتھ سیر کرنے جاؤں ، ہم پہاڑوں پر جائیں اور وہاں جا کر ہم گول گپے کھائیں اور چونی والی پیپسی کی قلفیاں کھائیں ، اور گدھا گاڑی پر بیٹھ کر جھولے لیں ، اور جامن کے درختوں پر بندر کی طرح چڑھ کر جامن کھائیں ، اور کیریوں کو پتھر ماریں ، اور پھر کوئی ہمارے پکڑنے آئے میں بھاگ جاؤں اور تمھیں خوب مار پڑے ، پھرمیں اپنے دوپٹے سے تمھاری پٹیاں باندھوں اور تم میرے آگے کان پکڑو اور توبہ کرو کہ آئندہ کبھی تم میرے ساتھ نہیں جاؤ گے۔
لیکن مجھے لگتا ہے میں یہ سارے کے سارے ارمان دل میں لے کر شہر خاموشاں کی طرف روانہ ہو جاؤں گی ، اور تم ڈھیٹ بن کر میرے سامنے سر جھکائے بیٹھے رہو گے میری کسی بات کا جواب نہیں دو گے ۔
خیر اگر یہ پڑھنے کے بعد بھی تمھیں عقل نا آئی تو میری تمھاری کچی۔
فقط تمھاری
ناعمہ باجی