پھر اس کو کیا کہا جائے؟ہمم۔۔۔ میں نے تو ایک طرز فکر کو واہیات کہا ہے۔ اگر فریق ثانی وہ طرز فکر نہیں رکھتا تو واہیات کا لفظ بھی اس پر لاگو نہیں ہوتا۔ ایسی صورت میں آپ کو یا فریق ثانی کو ایسا کیوں محسوس ہونا چاہیے کہ واہیات، فریق ثانی کو کہا گیا ہے؟
میں اس دن کا منتظر رہوں گا جب آپ لوگ اس واہیات طرز فکر سے باہر نکل آئیں کہ آپ ہی اسلام ہیں اور آپ کے ساتھ اختلاف کرنے والا ہر شخص کافر۔