خواب

جاسمن

لائبریرین
اوپر بادل، نیچے پربت، بیچ میں خواب غزالاں کا

دیکھو میں نے حرف جما کے نگر بنایا جاناں کا
رئیس فروغ
 

جاسمن

لائبریرین
ہم ہوس کی طرح عشق کرتے رہے روح بھی جسم بھی
اپنی بیداریوں کا صلہ خواب ہی خواب تھا دوستو
بمل کرشن اشک
 

سیما علی

لائبریرین
کچل کے پھینک دو آنکھوں میں خواب جتنے ہیں
اسی سبب سے ہیں ہم پر عذاب جتنے ہیں۔۔۔

جان نثار اختر
 

سیما علی

لائبریرین
ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر۔۔۔۔
اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے

عبید اللّہ علیم
 

شمشاد

لائبریرین
میری آنکھوں کے دام پورے دو
میں نے خوابوں سمیت بیچی ہیں
(نامعلوم)
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top