ابن سعید
خادم
خدا خیر کریں!واہ واہ وا!! مجھے لگ رہا تھا کہ یہ’’ کلامِ تر‘‘ آ پ ہی کا ہے ۔
یہ تو پھر کانٹوں پر گھسیٹنے والی بات ہو گئی۔ ہم کون سا شاعر ہیں جو باقاعدہ غزل مکمل کرنے بیٹھ جائیں۔ یہ تو کسی روز ایک عزیز سے بات کرتے ہوئے یوں ہی فی البدیہ تک بندی کر بیٹھے تھے، وہ بھی ماضی کے صیغے میں۔ آج موقع محل دیکھ کر وہ یاد آ گیا تو اسی میں پھیر بدل کر کے یہاں لکھ دیا ورنہ کہاں ایسی نا قابل اشاعت قسم کی تک بندی پیش کرنے کا موقع ملتا۔اگر کچھ اور اشعار ہوئے ہیں اس میں تو براہِ کرم ہمیں شریک کیجئے گا ۔