Ali.Alvin

محفلین
کر
اینجا چه کنم؟ از که بگیرم خبرت را؟
از دستِ تو و نازِ تو فریاد، کجایی؟

دانم که مرا بی‌خبری می‌کشد آخر
دیوانه شدم، خانه‌ات آباد، کجایی؟

شاعرہ: پریناز جہانگیر عصر


ترجمہ:
میں یہاں کیا کروں؟ کس سے تمہاری خبر حاصل کروں؟
تمہارے ہاتھوں اور تمہارے ناز سے فریاد ! تم کہاں ہو؟

میں جانتی ہوں کہ مجھے بے خبری آخر مار ڈالے گی
میں دیوانی ہو گئی - تمہارا خانہ آباد رہے - تم کہاں ہو؟

برادر، اس دھاگے میں فارسی اشعار کو اردو ترجمے کے ساتھ شریک کرنے کی روایت ہے۔
کرتا ہوں اگلی دفعہ انشاءاللہ
 

حسان خان

لائبریرین
فلک زین کج‌روی‌هایت نمی‌گویم که برگردی
شبِ وصل است خواهم اندکی آهسته‌تر گردی
(ابوالفیض فیضی)

اے فلک! میں نہیں کہتا کہ تم اپنی اِن کج رَویوں سے پلٹ جاؤ؛ (لیکن آج) شبِ وصل ہے، میں (بس) چاہتا ہوں کہ تم (آج) ذرا آہستہ تر گھومو۔
 

حسان خان

لائبریرین
صِفاهانِ نصفِ جهانِ تو را من
فزون‌تر ز نصفِ دگر دوست دارم
(مھدی اخوان ثالث)

(اے ایران!) میں تمہارے اصفہانِ نصفِ جہاں کو دیگر نصف سے زیادہ محبوب رکھتا ہوں۔
[شہرِ اصفہان کا لقب 'نصفِ جہاں' ہے۔]
 

حسان خان

لائبریرین
نظر به رویِ نکو گر گناه خواهد بود
چه نامه‌ها که به محشر سیاه خواهد بود
(قاضی احمد غفاری 'فگاری' اسفراینی قزوینی)

اگر زیبا چہرے پر نظر گناہ ہو گی تو کتنے ہی نامے محشر میں سیاہ ہوں گے۔

به جز رقیب که در آرزوی مرگِ من است
کسی ز حالِ منِ ناتوان خبر نگرفت
(قاضی احمد غفاری 'فگاری' اسفراینی قزوینی)

رقیب کے سوا، کہ جو میری موت کی آرزو میں ہے، کسی نے مجھ ناتواں کی خبر نہ لی۔

جهد کردم که غمت را نگذارم بیرون
تا نداند که به غیر از دلِ من جایی هست
(قاضی احمد غفاری 'فگاری' اسفراینی قزوینی)

میں نے کوشش کی کہ تمہارے غم کو باہر نہ چھوڑوں تاکہ وہ نہ جان پائے کہ میرے دل کے علاوہ بھی کوئی جگہ موجود ہے۔

زین پیش گریه را اثری بود در دلش
چندان گریستم که در آن هم اثر نماند
(قاضی احمد غفاری 'فگاری' اسفراینی قزوینی)

اِس سے قبل اُس کے دل میں گریے کا ذرا اثر تھا۔۔۔ میں اِس قدر رویا کہ اُس میں بھی اثر نہ رہا۔

ای هم‌نشین! غمی ز دلم چون نمی‌بری
باری فزون مکن به ملامت، غمِ دگر
(قاضی احمد غفاری 'فگاری' اسفراینی قزوینی)

اے ہم نشیں! جب تم میرے دل سے کوئی غم نہیں لے جا رہے تو کم از کم ملامت کر کے ایک اور غم کا اضافہ مت کرو۔

ماخذ: فرهنگِ شاعرانِ پارسی گوی - جلد ۳
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
کافر مبیناد ایں غم کہ دیدہ است
از قامتت سرو از عارضت ماہ
(حافظ شیرازی)

خدا کرے کہ یہ غم کافر بھی نہ دیکھے جو دیکھا ہے، سرو نے تیرے قد سے اور چاند نے تیرے رخسار سے
 

یاز

محفلین
نکتہء کاں جست نا گہ از زباں
ہمچو تیرے داں کہ جست آں از کماں
(مولانا رومی)

جو بات اچانک زبان سے نکل جائے، اس کو اس تیر کی مانند سمجھو جو کمان سے نکل جائے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عشق دردیست بہ نزدیکِ طبیباں لیکن
دردمنداں ہمہ دانند کہ آں درمانست


سید نظام الدین محمود داعی شیرازی

طبیبوں کے نزدیک عشق ایک درد ہے لیکن سارے دردمند جانتے ہیں کہ وہ درد نہیں بلکہ درمان ہے۔
 

Ali.Alvin

محفلین
نگو هرگز خدا حافظ کی از تنهایی بیزارم
زپیش من نرو هرگز کی من تنها تورا دارم

ہرگز مت کہنا خدا حافظ کیونکہ تنہائی سے بیزار ہوں میرے پاس سے ہرگز مت جانا کیونکہ صرف تم ہی ہے میرے پاس
مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کس طرح سے اردو میں ترجمہ کرو البتہ جتنا کیا ہے سب دیکھ لینا اگر ہو سکے غلطی نکال دینا اور ترجمہ اردو میں کر دینا تا کہ
 

حسان خان

لائبریرین
ہرگز مت کہنا خدا حافظ کیونکہ تنہائی سے بیزار ہوں میرے پاس سے ہرگز مت جانا کیونکہ صرف تم ہی ہے میرے پاس
ہرگز مت کہنا خدا حافظ کیونکہ تنہائی سے بیزار ہوں، میرے پاس سے ہرگز مت جانا کیونکہ صرف تم ہی ہو میرے پاس
آپ کی اردو خوب ہے۔ :)

دونوں مصرعوں میں 'کی' کی بجائے 'کہ' آنا چاہیے۔ چند گفتاری لہجوں میں 'کی' بولا ضرور جاتا ہے، لیکن کتابی فارسی میں 'کہ' ہی استعمال ہوتا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ای بادِ بهارِ عنبرین‌بوی
در پایِ لطافتِ تو میرم
چون می‌گذری به خاکِ شیراز
گو من به فلان زمین اسیرم
(سعدی شیرازی)

اے بادِ بہارِ عنبریں بُو! میں تمہاری لطافت پر قربان جاؤں۔۔۔ جب تمہارا گذر خاکِ شیراز پر ہوتا ہو تو (اُس سے) کہنا کہ میں فلاں سرزمین میں اسیر ہوں (جس کے باعث تم تک نہیں آ پا رہا)۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
آن کس که به جز تو کس ندارد
در هر دو جهان من آن فقیرم
(سعدی شیرازی)

جس شخص کے پاس دونوں جہاں میں تمہارے سوا کوئی نہیں ہے، وہ فقیر میں ہوں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
در خواب نمی‌روم که بی دوست
پهلو نه خوش است بر حریرم
(سعدی شیرازی)

میں نیند میں نہیں جاتا کیونکہ دوست کے بغیر ریشم پر (بھی) مجھے پہلو خوشگوار نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
مجو درستی عہد از جہانِ سست نہاد
کہ ایں عجوزہ عروسِ ہزار دامادست
(حافظ شیرازی)

کمزور بنیاد کی دنیا سے عہد کی پختگی نہ ڈھونڈ، اس لئے کہ یہ بڑھیا ہزار شوہروں کی دلہن ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
عربی قطعہ:
كُنْ ابنَ مَن شِئْتَ واكْتَسِبْ ادبا
يُغنيك محمودُه عن النَّسَبِ
فليس يُغْني الحسيبَ نِسْبَتُهُ
بلا لسانٍ له و لا ادبِ
اِنَّ الفتی من يقولُ هاأناذا
ليس الفتی من يقولُ كان اَبِی
(منسوب به حضرتِ علی رض)


منظوم فارسی ترجمہ:
پسرِ هر که تو باشی ادبی حاصل کن
تا غنی سازدت اخلاقِ نکو از پدران
ندهد سود کسی را حسب و نسبت هم
که نه او را ادبی باشد و نه نطق و بیان
آن جوانست که گوید منم اینک حاضر
نیست مرد آنکه بگوید پدرم بود فلان
(مولانا شوقی)


فارسی سے اردو ترجمہ:
تم جس کے بھی پسر ہو کوئی ادب حاصل کرو؛ تاکہ نیک اخلاق تمہیں آباء سے بے نیاز کر دیں۔
جس شخص کے پاس نہ کوئی ادب ہو، اور نہ نطق و بیان ہو، اُسے حسب و نسب بھی فائدہ نہیں دیتے۔
وہ شخص جوان ہے جو کہے 'لو میں اِس وقت حاضر ہوں'؛ وہ شخص مرد نہیں ہے جو کہے 'میرا پدر فلاں تھا'۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ندانم عشق را ملّت ولے ہر کس کہ عاشق شد
مسلماں کافرش می خواند و کافر مسلمانش


سید محمد رحیم بیدل شیرازی

میں نہیں جانتا کہ عشق کی بھی کوئی ملّت، کوئی مذہب ہوتا ہے لیکن جو کوئی بھی عاشق ہوا تو مسلمان اُسے کافر کہتے ہیں اور کافر اُسے مسلمان کہتے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
قولِ مطبوع از درونِ سوزناک آید که عود
چون همی‌سوزد جهان از وی معطر می‌شود
(سعدی شیرازی)

دل پذیر قول سوزناک باطن سے ابھرتا ہے۔۔۔ کہ عُود جب جلتا ہے تو دنیا اُس سے معطر ہوتی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
دیگران را تلخ می‌آید شرابِ جورِ عشق
ما ز دستِ دوست می‌گیریم و شکّر می‌شود
(سعدی شیرازی)

دیگروں کو شرابِ جورِ عشق تلخ محسوس ہوتی ہے؛ (جبکہ) ہم دوست کے دست سے لیتے ہیں اور وہ شکّر ہو جاتی ہے۔

دوست نباشد به حقیقت که او
دوست فراموش کند در بلا
(سعدی شیرازی)

وہ شخص حقیقتاً دوست نہیں ہے جو دوست کو بلا میں فراموش کر دے۔
 

قمرآسی

محفلین
سب سے پہلے سعدی شیرازی کی ایک نعت کے تین خوبصورت اشعار۔

خدایا بحقِ بنی فاطمہ
کہ برِ قولِ ایماں کنی خاتمہ


اے خدا حضرت فاطمہ (رض) کی اولاد کے صدقے میرا خاتمہ ایمان پر کرنا۔


اگر دعوتم رد کنی، ور قبول
من و دست و دامانِ آلِ رسول


چاہے تو میری دعا کو رد کر دے یا قبول کر، کہ میں آلِ رسول (ص) کے دامن سے لپٹا ہوا ہوں۔

چہ وَصفَت کُنَد سعدیِ ناتمام
علیکَ الصلوٰۃ اے نبیّ السلام

سعدی ناتمام و حقیر آپ (ص) کا کیا وصف بیان کرے، اے نبی (ص) آپ پر صلوۃ و سلام ہو۔
سبحان اللہ
 

حسان خان

لائبریرین
به محشر گر ز تو پرسند خسرو را چرا کشتی
سرت گردم چه خواهی گفت تا من هم همان گویم
(امیر خسرو دهلوی)

اگر محشر میں تم سے پوچھیں کہ تم نے خسرو کو کیوں قتل کیا؟ تو میں تم پر قربان جاؤں، (مجھے بتاؤ کہ) تم کیا کہو گے تاکہ میں بھی وہی کہوں۔
(ایک روایت کے مطابق مصرعِ اول یوں ہے: 'به محشر گر بپرسندت که خسرو را چرا کشتی')
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
آنکہ از نازش دل و جاں خوں بود
چونکہ آید در نیاز او چوں بود
(مولانا رومی)

وہ جس کے ناز سے دل و جاں خون ہیں، وہ اگر نیازمندی کرنے لگے تو کیا عالم ہو گا۔
 
Top