Ali.Alvin
محفلین
کر
کرتا ہوں اگلی دفعہ انشاءاللہاینجا چه کنم؟ از که بگیرم خبرت را؟
از دستِ تو و نازِ تو فریاد، کجایی؟
دانم که مرا بیخبری میکشد آخر
دیوانه شدم، خانهات آباد، کجایی؟
شاعرہ: پریناز جہانگیر عصر
ترجمہ:
میں یہاں کیا کروں؟ کس سے تمہاری خبر حاصل کروں؟
تمہارے ہاتھوں اور تمہارے ناز سے فریاد ! تم کہاں ہو؟
میں جانتی ہوں کہ مجھے بے خبری آخر مار ڈالے گی
میں دیوانی ہو گئی - تمہارا خانہ آباد رہے - تم کہاں ہو؟
برادر، اس دھاگے میں فارسی اشعار کو اردو ترجمے کے ساتھ شریک کرنے کی روایت ہے۔