کبھی ہنستا ہوں، کبھی روتا ہوں، کبھی گرتا ہوں، کبھی اٹھتا ہوںگھی خندم گھی گریم گھی افتم گھی خیزم
کوئی دوست اس کا ترجمہ کر سکے تو مہربانی
بہت عنایت محترمکبھی ہنستا ہوں، کبھی روتا ہوں، کبھی گرتا ہوں، کبھی اٹھتا ہوں
تصحیح: ز عمر برخورد آن کس که۔۔۔زعم بر خورد آنکس کہ در ہمہ صفتے
نوازش جناب۔تصحیح: ز عمر برخورد آن کس که۔۔۔
ریحان بھائی، میرے خیال سے مصرعِ ثانی میں خیال اور آسمان ہا کے درمیان بھی اضافت ہے یعنی فانوسِ خیالِ آسمان ہا۔در رقص بود بہ گردِ شمعت
فانوسِ خیال آسمانھا
تیری شمع کے گرد رقص میں بہت سے آسمان فانوسِ خیال ہیں۔
حزیں لاھیجی
یعنی آسمانوں کے فانوسِ خیال تیری شمع کے گرد رقص میں ہیں۔ گردشِ چرخ کو یار کے گرد رقص قرار دے دیا جو اس زمانے ایک حقیقت سمجھی جاتی تھی۔ شعر میں حسنِ تعلیل کا استعمال کیا گیا ہے۔ شکریہ حسان بھائی۔ حزیں کے دیوان کی پہلی غزل پڑھ رہا تھا۔ زیادہ غور کیے بغیر ہی پوسٹ کر دیا شعر۔ریحان بھائی، میرے خیال سے مصرعِ ثانی میں خیال اور آسمان ہا کے درمیان بھی اضافت ہے یعنی فانوسِ خیالِ آسمان ہا۔
آسمان کو فانوسِ خیال سے تشبیہ دی گئی ہے اور اُس کا شمع جیسے یار کے گرد رقص کرنا بیان کیا گیا ہے۔