الف نظامی

لائبریرین
تا دیده‌ام جمالِ تو ای دل‌پسندِ من!
هر چیز در دو دیدهٔ من ناپسند شد
(سید نصیرالدین نصیر)

اے میرے یارِ دل پسند! جب سے میں نے تمہارا جمال دیکھا ہے، میرے دو دِیدوں میں ہر چیز ناپسند ہو گئی ہے۔
Yeh she'r kahan say parha aap nay , please share its source. Shukria.
 

حسان خان

لائبریرین
به جُرمِ ناکَسی‌ام ز آستانِ خویش مران
به خاکِ تو که مرا جُز درت پناهی نیست
(سید نصیرالدین نصیر)

پستی و فرومایگی کے جرم میں مجھے اپنے آستان سے دُور مت کرو؛ تمہاری خاک کی قسم کہ تمہارے در کے بجز میری کوئی پناہ نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:
سینہ ھا را خامشی گنجینہِ گوہر کند
یاد دارم از صدف ایں نکتہ سر بستہ را


(شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری)

خاموشی کے باعث سینہ گوہروں کا خزانہ بن جاتا ہے۔ میں نے سیپ سے یہ نکتہِ سربستہ یاد کیا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
چو هر خار و خسی دعوای شعر و شاعری دارد،
دلم از شاعری مانده‌ست و از شعر و سخن مانده‌ست.
(لایق شیرعلی)

چونکہ [اب] ہر کسی خار و خس کو شعر و شاعری کا دعویٰ ہے، میرا دل شاعری اور شعر و سخن سے خستہ و ماندہ ہو گیا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
کسی که همچو عراقی اسیرِ عشقِ تو نیست
شبِ فراق چه داند که تا سحر چند است؟
(شیخ فخرالدین عراقی)

جو شخص عراقی کی مانند تمہارے عشق کا اسیر نہیں ہے، وہ کیا جانے کہ شبِ فراق صبح تک کتنی [طویل] ہوتی ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
شبِ فراق که داند که تا سحر چند است
مگر کسی که به زندانِ عشق در بند است
(سعدی شیرازی)

کون جانے کہ شبِ فراق صبح تک کتنی [طویل] ہوتی ہے؟؛ بجز اُس شخص کے کہ جو زندانِ عشق میں مُقیَّد ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

ضیاءالقمر

محفلین
اے آرزدی دل شکستہ
ما در دل تو شکستہ بستہ
حضرت امیر خسروؒ
اے ٹوٹے ہوئے دل کی آرزو
ہم تیرے دل میں خود ہی ٹوٹ پھوٹ کر بندھے پڑے ہیں
 
رباعی

حقِ تعالیٰ که مالک الملک است
لیس فی الملک غیرہ مالک
برساں ہمدماں بیک دیگر
انه قادر علیٰ ذالک


(خواجہ بہاؤ الدین شاہ نقشبند)


اے الله تو مالک الملک ہے۔ تیرے سوا اور کوئی دوسرا مالک نہیں۔ تو ہمدموں، دوستوں اور ساتھیوں کو دوسرے سے ملا دے۔ تحقیق تو ہی اس پر قادر ہے۔
(برائے مطلوب روزانہ یک صد بار پڑھنی چاہیئے۔)
 
رباعی

یارب تو چناں کن کہ پریشاں نشوم
محتاجِ برادران و خویشاں نشوم
بے منتِ مخلوق مرا روزی دہ
تا از درِ تو بردرِ ایشاں نشوم


(خواجہ بہاؤ الدین شاہ نقشبند)

اے میرے رب! تو مجھ سے میری پریشانی دور فرما دے اور مجھے بھائیوں، رشتہ داروں اور تعلق داروں کا محتاج نہ کر۔ تو مخلوق کے احسان کے بغیر مجھے روزی دے تاکہ تیرا دروازہ چھوڑ کر کسی دوسرے کے دروازے پر نہ جائوں۔
(دعا برائے وسعت رزق و رفع پریشانی)
 
با خبر باھو بود یا ھو بہ خواند
یا ھو باھو را برد باھو ہو نہ ماند


(حضرت سخی سلطان باھو)

با خبر باھو مطالعہِ یا ھو میں گم رہتا ہے، ذکرِ یا ھو باھو کو انوارِ یا ھو میں گم کر دیتا ہے اور باھو باقی نہیں رہتا۔
 
آخری تدوین:
بیدل از خویش بایدت رفتن
ورنه نتوان به آن خرام رسید

(بیدل دھلوی)


اے بیدل! اگر تم محبوب کے خرامِ ناز کا نظارہ کرنا چاہتے ہو تو اپنے آپ سے باہر قدم دھرو۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بہار آمد و مردم بعیشِ خود مشغول
دو چشمِ من نگراں ہر طرف کہ یار آید


بابا فغانی شیرازی

بہار آئی اور اور سارے لوگ اپنی اپنی عیش میں مشغول ہو گئے، میری دو آنکھیں بھی ہر طرف ڈھونڈتی پھرتی ہیں کہ میرا دوست بھی آتا ہے۔
 
رقصم بہ رقصیم کہ خوبان جہانیم
نازم بہ نازیم کہ در عینی عیانیم


رقص کرنے والوں کے ساتھ رقص کیا ۔جو جہان بھر کے خوبرو ہیں
ہم نازاں ہیں کہ ہم پر سب کچھ ظاہر اور عیاں ہے

چوں تشنہ باشیم کہ دریائے محیطیم
چوں گنج بجوئیم کہ ما گوہر کانیم


پیاسا ہوں باوجود کہ سمندر میں محیط ہوں
خزانے کی تلاش ہے باوجود کہ میں خود لعل و جواہر کی کان ہوں

نہ آبیم نہ بادیم و نہ خاکیم و نہ آتش
مائیم بہر صورت و ما کون و مکانیم


نہ پانی نہ ہوا نہ مٹی نہ آگ
جو بھی ہوں کون و مکان والا ہوں

نہ اسمیم نہ جسمیم نہ بسمیم و نہ رسمیم
نہ میمیم نہ جیمیم نہ اینیمم و نہ آنیم


نہ اسم ہون نہ جسم ہوں نہ بسم ہوں نہ رسم ہوں
نہ میم نہ جیم نہ یہ نہ وہ ہوں

(سید عثمان مروندی قادری المعروف لال شہباز قلندر)
 
آخری تدوین:
در عقل گنجیم کہ آں نور خدائیم
در فہم نہ آئیم کہ بے نام و نشانیم


عقل سے ماورا نور خدا ہوں
فہم میں نہ آسکوں کہ بے نام و بے نشان ہوں

چوں براق سواریم بنازیم نہ لاہوت
زکس باک نہ داریم و اغیار برانیم


براق پر سوار ہو کر عالم لاہوت جا رہا ہوں
کسی قسم کا بھی ڈر خوف اور دشمن کی پرواہ نہیں ہے

مطلوب نہ طلبیم کہ ایں طلب حرام است
اللہ نگوئیم کہ در شرک بمانیم


مطلوب کو طلب نہیں کرتا کہ یہ حرام ہے
اللہ بھی نہیں کہتا ہے کہ شرک نہ ہو جائے

شہباز پریدیم و از خویش گذشتیم
با دوست بمانیم و بے دوست ندانیم


شہباز ہوں اپنے آپ سے بھی پرواز کر گیاہوں
اب محبوب کے ساتھ ہوں اور سوائے محبوب کے کچھ نہیں جانتا

(سید عثمان مروندی قادری المعروف لال شہباز قلندر)
 

محمد وارث

لائبریرین
زاہدا منتظرِ چشمۂ کوثر منشیں
کہ بیک جرعۂ مے کار تمام است اینجا


ابوالفیض فیضی دکنی

اے زاہد، چشمۂ کوثر کے انتظار میں ہی نہ بیٹھا رہ، کہ یہاں اِس جگہ مے کے ایک ہی جرعے میں سارے کام تمام اور ساری خواہشیں پوری ہو جاتی ہیں۔
 
عثماں چو شد غلام نبی و چہار یار
اُمیدش از مکارم عربی محمد است


(حضرت عثمان مروندی قادری)

عثمان جب حضورﷺ اورآپ کے چار یاروں کا غلام ہو گیا،
کرم کی اُمید اب حضورِ عربی صلی الله علیہ وآلہ وسلم ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
آفرینِ خدای بر پدری
که تو پرورد و مادری که تو زاد
(سعدی شیرازی)

خدا کی آفرین ہو اُس پدر پر کہ جس نے تمہیں پرورش دی اور اُس مادر پر کہ جس نے تمہیں جنا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جا ناں توئی کلیم و منم چوں عصائے تو
گہ تکیہ گاہ گشتم و گہ اژدھائے تو
مولانا۔

اے جاناں! تو میرا کلیم ہے اور میں جیسے تیرا عصا۔
کبھی تو تیرا سہارا بن جاتا ہوں اور کبھی تیرا اژدھا۔
 
رباعی
بہ پایاں چوں رسد ایں عالمِ پیر
شود بے پردہ ہر پوشیدہ تقدیر
مکن رسوا حضور خواجہؐ مارا
حسابِ من بہ چشمِ او نہاں گیر


(علامہ محمد اقبال ۔۔۔ ارمغانِ حجاز)

(اے میرے رب! روزِ قیامت) یہ جہانِ پیر اپنے انجام کو پہنچ جائے اور ہر پوشیدہ تقدیر ظاہر ہو جائے تو اس دن مجھے میرے آقا و مولا صلی الله علیہ و آلہ وسلم کےحضور رسوا نہ کرنا اور میرا نامہ اعمال آپ کی نگاہوں سے چھپا رکھنا۔
 
Top