محمد وارث

لائبریرین
بہ سوئے کعبہ راہ بسیار است
من ز دریا روَم، تو از خشکی


(قاآنی شیرازی)

کعبہ کی طرف بہت سے راستے جاتے ہیں، میں اگر دریا کہ راستے جاؤں گا تو تُو خشکی کے (حقیقت تک پہنچنے کے کئی ایک ذرائع ہوتے ہیں)
 

مغزل

محفلین
عرفی تومیندیش زغوغائے رقیباں
آوازِ سگاں کم نہ کنند، رزقِ گدارا
(عرفی)
عرفی رقیبوں کے شور و غوغا کا اندیشہ (غم) نہ کر ( کیونکہ) کتوں کی آواز (کتوں کا بھونکنا) گدا (فقیر) کے رزق میں‌ کمی نہیں کر سکتی -

سخنور صاحب اس میں "چہ" کا اضافہ کر لیجئے۔۔ (عرفی تومیندیش زغوغائے رقیباں) ۔۔۔ عرفی توچہ میندیش زغوغائے رقیباں
 

مغزل

محفلین
تو ہر دم می سرا نغمہ کے ہر دم می سرِ رقصم
بہر طرزِ کہ می رقصانیم ، اے یار می رقصم

عثمان مروندی علیہ رحمۃ الرحمٰن ۔۔۔۔۔۔المعروف ۔۔ حضرتِ لعل شہباز قلندر
 

مغزل

محفلین
خشا رندی کہ پامالاش کنم صد پارسائی را
زہے تقویٰ کہ من بہ جبہ و دستار می رقصم

عثمان مروندی علیہ رحمۃ الرحمٰن ۔۔۔۔۔۔المعروف ۔۔ حضرتِ لعل شہباز قلندر
 

مغزل

محفلین
بیا جاناں تماشہ کن کہ در امبوئے جاں بازا
بصد سامانِ رسوائی سرِ بازار می رقصم

عثمان مروندی علیہ رحمۃ الرحمٰن ۔۔۔۔۔۔المعروف ۔۔ حضرتِ لعل شہباز قلندر
 

مغزل

محفلین
توآں قاتل کہ از بہرِ تماشہ خونِ من ریزی
من آ بسمل بزورِ خنجرِ خونخوار می رقصم

عثمان مروندی علیہ رحمۃ الرحمٰن ۔۔۔۔۔۔المعروف ۔۔ حضرتِ لعل شہباز قلندر
 

محمد وارث

لائبریرین
ملک قمی کا ایک خوبصورت شعر جو کہ ضرب المثل بن چکا ہے۔

رفتم کہ خار از پا کشم، محمل نہاں شد از نظر
یک لحظہ غافل گشتم و صد سالہ راہم دور شد


میں نے پاؤں سے کانٹا نکالنا چاہا (اور اتنے میں) محمل نظر سے پوشیدہ ہو گیا، میں ایک لمحہ غافل ہوا اور راہ سے سو سال دور ہو گیا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سخنور صاحب اس میں "چہ" کا اضافہ کر لیجئے۔۔ (عرفی تومیندیش زغوغائے رقیباں) ۔۔۔ عرفی توچہ میندیش زغوغائے رقیباں



معذرت کے ساتھ مغل صاحب لیکن فرخ بھائی (سخنور) نے عرفی کا یہ مشہور اور خوبصورت شعر بالکل صحیح تحریر فرمایا ہے۔

یہ شعر پطرس بخاری کے مضمون "کتے" میں موجود ہے، میں نے نہ صرف اسے چھپی ہوئی کتاب سے دیکھا ہے بلکہ یہ نیٹ پر بھی موجود ہے ملاحظہ کریں یہ ربط۔

http://www.patrasbokhari.com/mazameen03


اسکے علاوہ ایک فارسی سائٹ پر بھی یہ شعر ایسے ہی ہے ملاحظہ کریں یہ ربط

http://www.kabulpress.org/my/spip.php?article115



اس نا چیز کا عرفی شیرازی پر ایک مضمون بھی اس محفل پر موجود ہے جس میں بھی یہ شعر موجود ہے۔

بہرحال صحیح شعر کچھ یوں ہے

عرفی تو میندیش ز غوغائے رقیباں
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را

والسلام

۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم وارث
اتنا مفید سلسلہ شروع کرنے کا بہت شکریہ۔۔ اردو ترجمے کے ساتھ یہ اشعار مجھ جیسے فارسی سے تقریباً نابلد لوگوں کے لئے اضافی بونس ہیں :)

محرم کی مناسبت سے آجکل یہی شعر ذہن میں گردش کر رہا ہے

شاہ است حسین، بادشاہ است حسین
دین است حسین، دین پناہ است حسین
سر داد نداد دست در دستِ یزید
حقا کہ بنائے لاالہٰ است حسین
 

شاکرالقادری

لائبریرین
یہاں شیخ عثمان کی غزل کی جو درگت بنائی گئی سیدہ شگفتہ کے ارسال کردہ شعر کا جو ترجمہ کیا گیا اور عرفی شیرازی کے شعر میں جو اصلاح فرمائی گئی اسے دیکھ کر بے ساختہ ایک شعرعرض ہے گو کہ فارسی میں نہیں لکن حسب حال ضرور ہے ۔

شیخ سع۔۔۔۔دی کی غزل دُرگا میں دُرگائی گئی
فارسی پنج۔۔۔۔اب کے کھیتوں میں دوڑائی گئ۔۔ی
:eek::eek:
 

محمد وارث

لائبریرین
السلام علیکم وارث
اتنا مفید سلسلہ شروع کرنے کا بہت شکریہ۔۔ اردو ترجمے کے ساتھ یہ اشعار مجھ جیسے فارسی سے تقریباً نابلد لوگوں کے لئے اضافی بونس ہیں :)

محرم کی مناسبت سے آجکل یہی شعر ذہن میں گردش کر رہا ہے

شاہ است حسین، بادشاہ است حسین
دین است حسین، دین پناہ است حسین
سر داد نداد دست در دستِ یزید
حقا کہ بنائے لاالہٰ است حسین


وعلیکم السلام فرحت، مجھے بھی بہت خوشی ہو رہی ہے کہ احباب نے اس سلسلے کو پذیرائی بخشی۔

اور لا جواب رباعی پوسٹ کی آپ نے خواجہ معین الدین چشتی علیہ الرحمہ کی۔

۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہاں شیخ عثمان کی غزل کی جو درگت بنائی گئی سیدہ شگفتہ کے ارسال کردہ شعر کا جو ترجمہ کیا گیا اور عرفی شیرازی کے شعر میں جو اصلاح فرمائی گئی اسے دیکھ کر بے ساختہ ایک شعرعرض ہے گو کہ فارسی میں نہیں لکن حسب حال ضرور ہے ۔

شیخ سع۔۔۔۔دی کی غزل دُرگا میں دُرگائی گئی
فارسی پنج۔۔۔۔اب کے کھیتوں میں دوڑائی گئ۔۔ی
:eek::eek:

اجی بہت شکریہ محترم شاکر القادری صاحب، آپ نے ادھر نگاہ تو کی، چاہے نگاہِ جور ہی سہی :)

اور اقبال لاہوری (بلکہ اقبال پنجابی :) ) کا ایک خوبصورت شعر آپ کی نذر، گر قبول افتد زہے عزّ و شرف

از بزمِ جہاں خوشتر، از حُور و جناں خوشتر
یک ہمدمِ فرزانہ و ز بادہ دو پیمانہ


(اور ترجمہ یقیناً آپ کیلیئے نہیں ہے)

بزمِ جہاں سے بہتر ہے، جنت اور حوروں سے بہتر ہے، ایک فرزانہ ہمدم اور دو پیمانے بادہ کے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہاں شیخ عثمان کی غزل کی جو درگت بنائی گئی سیدہ شگفتہ کے ارسال کردہ شعر کا جو ترجمہ کیا گیا اور عرفی شیرازی کے شعر میں جو اصلاح فرمائی گئی اسے دیکھ کر بے ساختہ ایک شعرعرض ہے گو کہ فارسی میں نہیں لکن حسب حال ضرور ہے ۔

شیخ سع۔۔۔۔دی کی غزل دُرگا میں دُرگائی گئی
فارسی پنج۔۔۔۔اب کے کھیتوں میں دوڑائی گئ۔۔ی
:eek::eek:

شاکر صاحب آپ جو بھی غلطی دیکھیں اس کی اصلاح ضرور کیجیے - یہ تو سیکھنے سکھانے کا عمل ہے - ہماری اصلاح آپ جیسے فارسی شناس کریں تو بہت اچھی بات ہوگی -
 

محمد وارث

لائبریرین
شاکر صاحب آپ جو بھی غلطی دیکھیں اس کی اصلاح ضرور کیجیے - یہ تو سیکھنے سکھانے کا عمل ہے - ہماری اصلاح آپ جیسے فارسی شناس کریں تو بہت اچھی بات ہوگی -


بہت خوب کہا آپ نے فرخ صاحب، یقیناً سیکھنے سکھانے کا عمل اسی وقت آگے بڑھے گا جب مشّاق حضرات، مشتاق حضرات کی غلطیوں کی تصیح فرمائیں گے۔
 

مغزل

محفلین
بہر حال مجھ سے سننے اور پڑھنے میں غلطی ہو سکتی ہے سو اس سہو پر معذرت خواہ ہوں۔
والسلام
م۔م۔مغل
 
بہت ہی اچھا سلسلہ ہے یہ۔ ۔ ۔بعض فارسی اشعار پڑھ کر انھیں سمجھنے کی خوائش ہوتی ہے

یقیننا ہمیں سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا
 
Top