خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ کی مقبول لڑی پر چار ہزار مراسلے مکمل ہونے پر اس محفل کے تمام شرکاء و مراسلہ نویسندگاں مخصوصاََ حسان خان ، محمد وارث اور سید عاطف علی کو بسیار مبارک ہو۔۔اللہ اس لڑی کو پاکستان میں زبانِ فارسی کے احیاء کی بنیاد اور مددگار ثابت کرے۔
اس محفل کے تمام شرکاء نے اس لڑی پر بہت سے اشعار پوسٹ کیے ہونگے یا کم از کم نظروں سے گزرے ہونگے۔آپ تمام شرکاء اپنے پسندیدہ ترین شاعر یا شعراءکے نام تحریر کریں۔
 
صبا از من پیامی ده، به آن صیّاد سنگین‌دل
که تا گل در چمن باقی است، آزادم کند یا نه؟

(رهی معیری)
اے صبا! اس سنگ دل شکاری کو میرا پیغام دے کہ جب تک گل چمن میں باقی ہیں، (وہ شکاری) مجھے آزاد کرے گا یا نہیں؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ کی مقبول لڑی پر چار ہزار مراسلے مکمل ہونے پر اس محفل کے تمام شرکاء و مراسلہ نویسندگاں مخصوصاََ حسان خان ، محمد وارث اور سید عاطف علی کو بسیار مبارک ہو۔۔اللہ اس لڑی کو پاکستان میں زبانِ فارسی کے احیاء کی بنیاد اور مددگار ثابت کرے۔
اس محفل کے تمام شرکاء نے اس لڑی پر بہت سے اشعار پوسٹ کیے ہونگے یا کم از کم نظروں سے گزرے ہونگے۔آپ تمام شرکاء اپنے پسندیدہ ترین شاعر یا شعراءکے نام تحریر کریں۔
عزیزم اریب آغا کو اور دیگر تمام شرکائے محفل خصوصا شارکین دھاگا کو بہت خیر مبارک اور علمی ترقی اورفارسی خدمت کے لیے از حد نیک تمنائیں۔۔ ۔
یہ عشاقان قند فارسی کے لیے مقام مسرت ہے کہ لڑی کی نے یہ سنگ میل عبور کیا اور اس کی بدولت فارسی کی کلاسیکی پختگی کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ جدید اسلوب کا بھی مزہ چکھنے کو ملا اور سرور کی ایک نئی کیفیت سے آشنائی ہوئی۔ اس میں محفل کے شارکین محمد وارث ، حسان خان اور دیگر تمام اہم ارکان ہماری پرخلوص محبت کے گلدستے کےمستحق ہیں۔:rose:
مولی پاک علمی ترقی کے سفر اور ذوق سلیم کی آبیاری کرنے والوں کوبرکتوں سے سرفراز رکے آمین۔
پسندیدہ شعرا ء کرام کے نام کا مرحلہ ازحد دشوار ہے۔امید ہے کہ تھوڑے کہے کو بہت جانا جائے گا کہ تحریر میں استطاعت محدود ہونے کے سبب قلبی کیفیات سمونا اصحاب علم و ہنر کا ملکہ ہے۔ہمارے دامن میں خلوص محبت کے سوا ہے ہی کیا۔سو نیک خوہشات پیش ہیں تمام احباب کے لیے۔۔۔
 
رسم بد عہدی ایام چو دید ابر بہار
گریہ اش بر سمن و سنبل و نسریں آمد

بہار کے بادل نے جب زمانے کی بد عہدی کا دستور دیکھا، تو وہ چنبیلی و سنبل اور سیوتی (گل داؤدی) کے پھولوں پر رونے لگ گیا-

چوں صبا گفتہ حافظ بشنید از بُلبُل
عنبر افشاں بتماشائے ریاحیں آمد


باد صبا نے جب بلبل کی زباں سے حافظ کا کلام سنا، تو وہ خوشبو بکھیرتی گل و ریحان کی سیر کو نکل گئی۔

(حافظ شیرازی)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ کی مقبول لڑی پر چار ہزار مراسلے مکمل ہونے پر اس محفل کے تمام شرکاء و مراسلہ نویسندگاں مخصوصاََ حسان خان ، محمد وارث اور سید عاطف علی کو بسیار مبارک ہو۔۔
متشکّرم۔ جب تک میں زندہ ہوں، اور جب تک اردو محفل موجود ہے، میں یہاں اپنی محبوب زبان فارسی کے اشعار کا اردو ترجمہ ارسال کرتا رہوں گا۔ اپنی زبان و ثقافت کی ترویج کے لیے اتنا تو کر ہی سکتا ہوں۔ اِس میری مادری زبان نے جس طرح میری ادبی و‌ ثقافتی پرورش کی ہے اور اِس نے جو مجھ پر احسانات کیے ہیں، اُن کی موجودگی میں اگر میں اتنا بھی نہ کروں تو میں ناخَلَف ہوں گا۔
اس محفل کے تمام شرکاء نے اس لڑی پر بہت سے اشعار پوسٹ کیے ہونگے یا کم از کم نظروں سے گزرے ہونگے۔آپ تمام شرکاء اپنے پسندیدہ ترین شاعر یا شعراءکے نام تحریر کریں۔
فارسی جیسی شعری روایت رکھنے والی زبان میں، کہ جس کا ہر شاعر ہی افصح المتکلمین کہلائے جانے کا مستحق لگتا ہے، کسی ایک پسندیدہ شاعر کا نام کہنا قطعاً آسان نہیں ہے، لیکن بہر حال آپ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے میں صائب تبریزی کا نام پیش کروں گا۔ مضمون آفرینی و نکتہ پردازی میں جیسا تسلّط صائب کو حاصل تھا، ویسا بہت کم ہی دیگر شاعروں میں نظر آتا ہے۔

اِن تُرکِ پارسی گو کا ایک ترکی شعر آپ کی نذر کر رہا ہوں:
منی مکرِ رقیب آواره قېلدې یار کویوندان
چېخاران آدمی فردوس‌دن، تزویرِ شیطان‌دېر
(صائب تبریزی)

مجھے مکرِ رقیب نے کوچۂ یار سے آوارہ کر دیا؛ آدم کو فردوس سے بیرون نکالنے والی چیز فریبِ شیطان ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
صائب از خاکِ پاکِ تبریز است
هست سعدی گر از گِلِ شیراز

(صائب تبریزی)
اگر سعدی خاکِ شیراز سے ہے، تو صائب تبریز کی خاکِ پاک سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ز بس که تلخیِ دوران کشیده‌ام صائب
دهانِ مار شود تلخ از گَزیدنِ من
(صائب تبریزی)
اے صائب! میں نے زمانے کی تلخی اِتنی زیادہ اٹھائی ہے کہ میرے ڈسنے سے سانپ کا دہن [بھی] تلخ ہو جائے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
در بیابانِ طلب راہبرے نیست مرا
سرِ پرواز ببالِ دگرے نیست مرا


صائب تبریزی

بیابانِ طلب میں کوئی بھی راہبر میرے لیے نہیں ہے (میرا کوئی راہبر نہیں ہے) کہ دوسروں کے بال و پر سے پرواز کرنا میرے لیے نہیں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگر آن کُردِ گرُّوسی به دست آرد دلِ ما را
به تارِ گیسو‌اش بخشم سر و دست و تن و پا را
جوانمردی به آن باشد که مِلکِ خویشتن بخشی
نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را
(منسوب به امیرنظام گرُّوسی)
اگر وہ کُردِ گرُّوسی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے تارِ گیسو کے عوض سر و دست و تن و پا بخش دوں۔۔۔ سخاوت اِس سے ہوتی ہے کہ تم اپنی ملکیت بخشو، حافظ کی طرح نہیں کہ جو سمرقند و بخارا بخش رہا ہے۔
× گَرُّوس = ایرانی کُردستان کا ایک منطقہ

× ایک تارنِگار (بلاگ) پر مندرجۂ بالا ابیات ایرانی کُرد ادیب 'امیرنظام گرُّوسی' سے منسوب نظر آئی ہیں، لیکن حتماً نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ابیات اُن ہی کی ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اگر آن ترکِ شیرازی به دست آرد دلِ ما را
به خالِ هندویش بخشم دل و دین و دو دنیا را
ز مالِ خویش می‌بخشم که حاتم هم فرومانَد
نه چون حافظ که می‌بخشد سمرقند و بخارا را
(محمد جواد حیدری)
اگر وہ تُرکِ شیرازی ہمارے دل کو دست میں تھام لے تو میں اُس کے سیاہ خال کے عوض دل و دین اور دو جہانوں کو بخش دوں۔۔۔ میں اپنے مال سے بخشوں گا کہ حاتم بھی عاجز رہ جائے۔۔۔ حافظ کی طرح نہیں کہ جو سمرقند و بخارا بخش رہا ہے۔
ابیات کا مأخذ
 
آخری تدوین:
کلک تو خوش نویسد در شان یار و اغیار
تعویذ جان فزایی افسون عمر کاهی

(حافظ شیرازی)


تیرا قلم اپنوں اور غیروں کے بارے میں اچھا لکھتا ہے، گویا جان بڑھانے کا تعویز اور عمر گھٹانے کا منتر ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
کلکِ تو خوش نوسید در شان یار و اغیار
تصحیح: کلکِ تو خوش نویسد۔۔۔۔

شعر میں صنعتِ لفّ و نشرِ مُرتّب کا استعمال ہوا ہے، لہٰذا میری نظر میں شعر کا ترجمہ یوں ہونا چاہیے:
کِلکِ تو خوش نویسد در شأنِ یار و اغیار

تعویذِ جان‌فزایی، افسونِ عمرکاهی
(حافظ شیرازی)
تمہارا قلم کیا ہی خوبی سے یاروں کے حق میں طُولِ عمر کا اِک تعویذ اور اغیار کے لیے عمر گھٹانے کا اِک افسون لکھتا ہے۔
× احتمالاً یہ شعر حافظ نے شاہ شجاع کے لیے کہا تھا۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
من از جفاش نترسم ولے ازاں ترسم
کہ عمرِ من بجفا کردنش وفا نکند


نورالدین محمد قراری گیلانی

میں اُس کی جفاؤں سے نہیں ڈرتا بلکہ مجھے اِس بات کا ڈر ہے کہ میری عمر اُس کے جفا کرنے کے ساتھ وفا نہیں کرے گی (میری عمر پہلے ختم ہو جائے گی)۔
 

حسان خان

لائبریرین
کمالِ حافظِ شیراز را ز صائب پُرس
که قدرِ گوهرِ شهوار جوهری داند
(صائب تبریزی)
حافظِ شیرازی کے کمال کو صائب سے پوچھو کہ گوہرِ شہوار کی قدر جوہری جانتا ہے۔
× گوہرِ شَہوار = وہ گوہر جو شاہ کے لائق ہو
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
چنان بخشیده حافظ جان، سمرقند و بخارا را
که نتْوانسته تا اکنون، کسی پس گیرد آن‌ها را
(مِهرانگیز رساپُور)

'حافظ' جان نے سمرقند و بخارا اِس طرح بخش دیے ہیں کہ تا حال کوئی اُنہیں واپس نہیں لے پایا ہے۔
 

حماد علی

محفلین
کیا آپ تمام لوگ فارسی سمجھتے ہیں؟ بھئ مجھے تو بڑی ہی مشکل زبان لگ رہی ہے پر کشش بھی محسوس ہو رہی ہے، مجھے تو فارسی کا "ف" بھی سمجھ نہیں آتا اس لیے اشعار پڑھنے میں وہ لذت نہیں آ رہی ، کوئ حضرت راہنمائ فرمائیں گے کے مجھے فارسی سیکھنے یا سمجھنے کے لیے کیا اقدام کرنا ہوں گے؟
 
از مرگ ترسی اے زندہ جاوید؟
مرگ است صیدے تو در کمینی

کیا تو موت سے ڈرتا ہےاے ہمیشہ رہنے والے۔
موت تو خود تیری کمین گاہ کا شکار ہے۔

جانے کہ بخشند دیگر نگیرند
آدم بمیرد از بے یقینی

جان (زندگی )تو خدا کا عطیہ ہے جو واپس نہیں لیا جاتا۔
آدمی تو اپنی بے یقینی(ایمان کی کمزوری) کی وجہ سے مر جاتا ہے۔

اقبال (زبورعجم)

اسی مضمون کو اردو میں علامہ یوں بیان کرتے ہیں ۔

زندگانی ہے صدف، قطرہ نیساں ہے خودی
وہ صدف کیا کہ جو قطرے کو گہر کر نہ سکے

ہو اگر خودنگر و خودگر و خودگیر خودی
یہ بھی ممکن ہے کہ تو موت سے بھی مر نہ سکے

( ضرب کلیم )
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اختلافِ وضع‌ها بیدل لباسی بیش نیست
ورنه یک‌رنگ است خون در پیکرِ طاووس و زاغ

(بیدل دهلوی)
اے بیدل! وضعوں کا اختلاف ایک لباس سے زیادہ نہیں ہے؛ ورنہ طاؤس اور زاغ کے پیکر میں خون ایک ہی رنگ کا ہے۔
× طاؤس = مور؛ زاغ = کوّا
 

محمد وارث

لائبریرین
بشاہراہِ فنا رہنمائے خویشتنم
بسانِ شمع دریں رہ عصائے خویشتنم


میرزا جلال الدین سیادت

فنا کی شاہراہ پر میں اپنا راہنما آپ ہی ہوں اور اس راہ میں شمع کی طرح میں اپنا عصا بھی آپ ہی ہوں۔
 
با ہر کمالت اندکی آشفتگی خوش است
گیرم کہ عقلِ کل شدہ ای بی جنوں مباش


تیرے ہر کمال کے ساتھ تھوڑی آشفتگی اچھی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تو عقلِ کل ہوگیا ہے مگر بے جنوں مت ہو۔

بیدل دہلوی
 
آخری تدوین:
Top