واہکاش سنجیدے کہ بہر قتل معنی یک قلم
جلوہء کلک و رقم دار و رسن خواہد شدن
غالبؔ
کاش اُسے یہ اندازہ ہوتا کہ معانی کو یکسر ختم (قتل)کرنے کے لیے قلم اور تحریر، دار و رسن کی حیثیت اختیار کر لیں گے
یعنی شاعری فکر و معانی سے نکل کر لفاظی پر آ جائے گی اور وہ لفظ آرائیاں، ہنگامہ آرائیاں بن جائیں گی۔
(مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
بہت خوب!لذتِ دردِ محبت را ز بیدرداں مپرس
قدرِ صحت را نہ داند ہر کہ اُو بیمار نیست
زیب النسا مخفی
دردِ محبت کی لذت بیدردوں سے مت پوچھ کہ جو بیمار ہی نہیں ہے وہ صحت کی قدر نہیں جانتا۔
تصحیح: در مشربِ ما خواهشِ فردوس نجوییدر مشرب ما خواہش فردوس بخوئی
حسان آپ کا فانٹ وارث سے مختلف کیوں ہے ؟؟نه سیرتِ سلطنتنصیبی، نه صورتِ آدمیفریبی
ز نامِ یوسف بجز تأسّف، نصیبهای از ازل ندارم
(یوسفعلی میرشکّاک)
[میرے پاس] نہ اِک سلطنت نصیب سیرت ہے، اور نہ اِک مردُم فریب صورت۔۔۔ مجھے نامِ 'یوسف' سے افسوس کے بجز، قسمتِ ازلی سے کچھ نصیب نہیں ہوا ہے۔
میں نسخ کے طرف داروں میں سے ہوں۔حسان آپ کا فانٹ وارث سے مختلف کیوں ہے ؟؟
پڑھنے میں مشکل ہوتی ہے
مجھے محنت سے انکار نہیں مگر فارسی پڑھنے کی مشق یکسوئی مانگتی ہے ۔ ایک خوبصورت مشق سے نسخ کی طرف دھیان دینا مشقی گناہ ہےمیں نسخ کے طرف داروں میں سے ہوں۔
آپ کو پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے، اُس کے لیے میں معذرت چاہتا ہوں۔ آپ اِسے نسخ پڑھنے کی مشق تصور کر کے پڑھ لیا کیجیے۔
یہاں شاعر خود کو حسیناؤں کے درمیان Casanova ڈکلئیر کر رہا ہے اور جنت میں بھی وہی مقام چاہتا ہے ۔ واہ کم از کم اپنی حقیقت اور مرتبے سے تو واقف ہے اس پر خدا سےمن کہ در کوئے بتاں منزل و ماوا دارم
گر دہی جائے بفردوسِ برینم چہ شود؟
حافظ شیرازی
(اے خدا) میں کہ جو محبوب اور خوبصورت لوگوں کے کوچے میں منزل اور مقام رکھتا ہوں (اور ساری زندگی وہیں گزاری ہے)، اگر تُو مجھے (اس زندگی کے بعد) فردوسِ بریں میں (حوروں کے درمیان) جگہ دے دے گا تو کیا بھی ہو جائے گا۔