محمد وارث

لائبریرین
قسمت ببیں کہ باعثِ رشکِ رقیب شد
دردے کہ از گدائیِ دلہا بما رسید


واقف لاہوری (بٹالوی)

قسمت دیکھ کہ باعثِ رشک و حسدِ رقیب ہو گیا وہ درد کہ جو ہمیں دلوں کی گدائی کرنے سے ملا۔
 

حسان خان

لائبریرین
به غیرِ سینهٔ دریادلان نگُنجد عشق
برایِ بحر خدا آفریده طوفان را
(فرج‌الله شبستری)

سینۂ دریا دِلا‌ں کے سوا عشق کہیں نہیں سماتا؛ خدا نے طوفان کو بحر کے لیے خلق کیا ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
کاش سنجیدے کہ بہر قتل معنی یک قلم
جلوہء کلک و رقم دار و رسن خواہد شدن

غالبؔ
کاش اُسے یہ اندازہ ہوتا کہ معانی کو یکسر ختم (قتل)کرنے کے لیے قلم اور تحریر، دار و رسن کی حیثیت اختیار کر لیں گے
یعنی شاعری فکر و معانی سے نکل کر لفاظی پر آ جائے گی اور وہ لفظ آرائیاں، ہنگامہ آرائیاں بن جائیں گی۔
(مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
واہ
اور وہ لفظ آرائیاں ، ہنگامہ آرائیاں بن جائیں گی
 

ضیاءالقمر

محفلین
در مشربِ ما خواہشِ فردوس نجویی
در مجمع ما طالع مسعود نیابی
غالبؔ
ہمارے مذہب میں تجھے جنت کی خواہش نہیں ملے گی۔ہماری محفل میں تجھے مبارک نصیبے کا کوئی نشاں نہیں ملے گا ۔
(مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مهیّای خجالت باش اگر عزمِ سخن داری
قلم هر گاه گردد مایلِ تحریر، تر گردد
(بیدل دهلوی)

اگر تم عزمِ سخن رکھتے ہو تو آمادۂ خجالت رہو؛ قلم جب بھی مائلِ تحریر ہوتا ہے، تر ہو جاتا ہے۔
 

ضیاءالقمر

محفلین
دل و دینے بہ بہاے تو فرستم حاشا
وام گیر آنچہ ز بیعانہء سودا ماند

غالبؔ
میں نے عشق کے سودے میں دل اور دین بطور قیمت کے دے دیے۔
اگر سودے کے بیعانے میں کچھ رہ گیا ہو تو بطور قرض کے وہ بھی وصول کر لے۔
(مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
 

حسان خان

لائبریرین
من همان می‌بینم اندر جلوه‌هایِ خار و سنگ
کان عزیزان در فروغِ رویِ رنگین دیده‌اند
(یوسف‌علی میرشکّاک)

میں خار و سنگ کے جلووں کے اندر وہی چیز دیکھتا ہوں جو اُن عزیزوں نے چہرۂ رنگین کی تابندگی میں دیکھی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
نه سیرتِ سلطنت‌نصیبی، نه صورتِ آدمی‌فریبی
ز نامِ یوسف بجز تأسّف، نصیبه‌ای از ازل ندارم

(یوسف‌علی میرشکّاک)
[میرے پاس] نہ اِک سلطنت نصیب سیرت ہے، اور نہ اِک مردُم فریب صورت۔۔۔ مجھے نامِ 'یوسف' سے افسوس کے بجز، قسمتِ ازلی سے کچھ نصیب نہیں ہوا ہے۔
 
آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
نه سیرتِ سلطنت‌نصیبی، نه صورتِ آدمی‌فریبی
ز نامِ یوسف بجز تأسّف، نصیبه‌ای از ازل ندارم

(یوسف‌علی میرشکّاک)
[میرے پاس] نہ اِک سلطنت نصیب سیرت ہے، اور نہ اِک مردُم فریب صورت۔۔۔ مجھے نامِ 'یوسف' سے افسوس کے بجز، قسمتِ ازلی سے کچھ نصیب نہیں ہوا ہے۔
حسان آپ کا فانٹ وارث سے مختلف کیوں ہے ؟؟
پڑھنے میں مشکل ہوتی ہے :)
 

محمد وارث

لائبریرین
من کہ در کوئے بتاں منزل و ماوا دارم
گر دہی جائے بفردوسِ برینم چہ شود؟


حافظ شیرازی

(اے خدا) میں کہ جو محبوب اور خوبصورت لوگوں کے کوچے میں منزل اور مقام رکھتا ہوں (اور ساری زندگی وہیں گزاری ہے)، اگر تُو مجھے (اس زندگی کے بعد) فردوسِ بریں میں (حوروں کے درمیان) جگہ دے دے گا تو کیا بھی ہو جائے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
حسان آپ کا فانٹ وارث سے مختلف کیوں ہے ؟؟
پڑھنے میں مشکل ہوتی ہے :)
میں نسخ کے طرف داروں میں سے ہوں۔ :)
آپ کو پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے، اُس کے لیے میں معذرت چاہتا ہوں۔ آپ اِسے نسخ پڑھنے کی مشق تصور کر کے پڑھ لیا کیجیے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
جز به چشم و دلِ والاگهران جا نکنی
جلوهٔ نقشِ کفِ پایِ علی را مانی
(غالب دهلوی)

لغت: "والا گہر" = بلند پایہ لوگ۔
عظیم انسانوں کے چشم و دل کے بغیر تو کہیں نہیں سماتا۔ تو حضرت علی (رض) کے نقشِ کفِ پا کے جلوے کی طرح ہے کہ وہ بھی ہر جگہ نہیں ہوتا۔
(مترجم: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
 

حسان خان

لائبریرین
به دلِ هر که به چشمِ تو درآید ناگاه
داری آن مایه تصرُّف که ولی را مانی
(غالب دهلوی)

جو شخص یونہی اچانک بھی تری نظر کے سامنے آ جائے اس پہ تیری شخصیت کا اتنا اثر ہوتا ہے جیسے ولی اللہ کا۔
(مترجم: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
 

حسان خان

لائبریرین
خاقانی شروانی کے ایک قصیدے سے اقتباس:
در همه شروان مرا حاصل نیامد نیم دوست

دوست خود ناممکن است ای کاش بودی آشنا
من حُسینِ وقت و نااهلان یزید و شمرِ من
روزگارم جمله عاشورا و شروان کربلا
(خاقانی شروانی)
مجھے تمام شِروان میں نِیم دوست بھی حاصل نہیں ہوا؛ خود دوست ناممکن ہے، اے کاش [کوئی] آشنا [ہی] ہوتا۔۔۔ میں حُسینِ وقت ہوں، اور ناہل افراد میرے یزید و شمر ہیں، میرا زمانہ تمام کا تمام عاشورا ہے اور [میرا شہر] شِروان کربلا ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
میں نسخ کے طرف داروں میں سے ہوں۔ :)
آپ کو پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے، اُس کے لیے میں معذرت چاہتا ہوں۔ آپ اِسے نسخ پڑھنے کی مشق تصور کر کے پڑھ لیا کیجیے۔ :)
مجھے محنت سے انکار نہیں مگر فارسی پڑھنے کی مشق یکسوئی مانگتی ہے ۔ ایک خوبصورت مشق سے نسخ کی طرف دھیان دینا مشقی گناہ ہے :)
آپ کی محنت اس میدان میں قابل تعریف ہے سو آنکھوں کو سزا دینا منظور ہے ۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
من کہ در کوئے بتاں منزل و ماوا دارم
گر دہی جائے بفردوسِ برینم چہ شود؟


حافظ شیرازی

(اے خدا) میں کہ جو محبوب اور خوبصورت لوگوں کے کوچے میں منزل اور مقام رکھتا ہوں (اور ساری زندگی وہیں گزاری ہے)، اگر تُو مجھے (اس زندگی کے بعد) فردوسِ بریں میں (حوروں کے درمیان) جگہ دے دے گا تو کیا بھی ہو جائے گا۔
یہاں شاعر خود کو حسیناؤں کے درمیان Casanova ڈکلئیر کر رہا ہے اور جنت میں بھی وہی مقام چاہتا ہے ۔ واہ کم از کم اپنی حقیقت اور مرتبے سے تو واقف ہے اس پر خدا سے
Negotiations
 

حسان خان

لائبریرین
ای عراق الله جارک نیک مشعوفم به تو
وی خراسان عمرک الله سخت مشتاقم تو را
(خاقانی شروانی)

اے سرزمینِ عراق! تم اللہ کی پناہ میں رہو، میں تمہارا بسیار شیفتہ و دل دادہ ہوں؛ اور اے سرمینِ خراسان! اللہ تمہاری عمر دراز کرے، میں تمہارا سخت مشتاق ہوں۔

× مصرعِ اول میں 'مشعوف' کی بجائے 'مشغوف' بھی ملتا ہے، اور اُس کا معنی بھی 'شیفتہ و دیوانہ' ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
تشنهٔ دل تفته‌ام از دجله آریدم شراب
دردمندِ زارم از بغداد سازیدم دوا
(خاقانی شروانی)

میں تشنۂ دل سوختہ ہوں، میرے لیے دجلہ سے شراب لائیے؛ میں دردمندِ زار ہوں، بغداد سے میرے لیے دوا بنائیے۔
 
Top