دانیال القادری
محفلین
امیر علی شیر نوائی اپنے اُستاد و مرشد عبدالرحمٰن جامی کی وفات پر کہے گئے مرثیے میں کہتے ہیں:
خامه رو کرده سیه، سینهٔ خود را زده چاک
که خداوندِ من آن بر عُلَما اعلَم کُو؟
(امیر علیشیر نوایی)
قلم نے [خود کے] چہرے کو سیاہ کر کے خود کے سینے کو چاک کر دیا ہے کہ وہ میرا مالک جو اعلم العُلَماء (یعنی عالِموں میں عالِم ترین) تھا، کہاں ہے؟
قبله حسان صاحب لفظ 'خداوند' کا معنی کیا ہے؟ اکثر اوقات ہم اِس لفظ کو الله تعالی کے کئے بولتے ہیں جیسے خداوند کریم ۔۔۔ جب کہ دریں شعر اس سے مراد سیدی عبد الرحمن جامی (قدس سره) کی ذات ہے۔