مجھے اس فارسی کے شعر کا مفہوم بتا دےقفس فراخ اگر گشت گُلستاں نشود
بجاست شکر و شکایت ز آسماں کردن
ابوطالب کلیم کاشانی
قفس اگر فراخ ہو بھی گیا تو پھر بھی گلستان نہیں بنا (بلکہ قفس ہی رہا)، اس لیے آسمان کا شکر ادا کرنا (فراخی کے لیے) اور شکایت کرنا (گلستان نہ ہونے کے لیے) دونوں ہی بجا ہیں۔
یہ بات شاید حیران کن ہو مگر دراصل یہ شعرِ فارسی نہیں بلکہ اردو ہے!مجھے اس فارسی کے شعر کا مفہوم بتا دے
بہ کسوت عرق شرم قطرہ زن ہے خیال
مباد حوصلہ معذور جستجو جانے
بہت بہت شکریہ آپ کایہ بات شاید حیران کن ہو مگر دراصل یہ شعرِ فارسی نہیں بلکہ اردو ہے!
مفہوم کچھ یوں ہوگا کہ میرا خیال عرقِ شرم کے لباس میں قطرے ٹپکا رہا ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ حوصلہ اسے معذورِ جستجو سمجھ لے. یعنی وہ جستجو کر تو سکتا ہے مگر زیادہ اہم کام میں مصروف ہے اس لیے نہیں کرتا.
یہ تو حضرتِ غالب کو ہی معلوم ہوگا۔بہت بہت شکریہ آپ کا
عرق شرم کے لباس سے کیا مراد ہے
'عَرَق' پسینے کو کہتے ہیں۔ یہاں شاعر نے عرَقِ شرم کو ایک لباس سے تشبیہ دی ہے۔عرق شرم کے لباس سے کیا مراد ہے