یار رفت از چشم و لیکن روز و شب در خاطر است
گر به صورت غایب است، امّا به معنی حاضر است
(عبدالرحمٰن جامی)

یار چشم سے چلا گیا لیکن روز و شب ذہن میں ہے۔۔۔ اگرچہ وہ صُورتاً غائب ہے، لیکن حقیقتاً اور رُوحانی طور پر حاضر ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یار رفت از چشم و لیکن روز و شب در خاطر است
گر به صورت غایب است، امّا به معنی حاضر است
(عبدالرحمٰن جامی)

یار چشم سے چلا گیا لیکن روز و شب ذہن میں ہے۔۔۔ اگرچہ وہ صُورتاً غائب ہے، لیکن حقیقتاً اور رُوحانی طور پر حاضر ہے۔

یار رفت از چشم و لیکن روز و شب در خاطر است
گر به صورت غایب است، امّا به معنی حاضر است

(عبدالرحمٰن جامی)
یار چشم سے چلا گیا لیکن روز و شب ذہن میں ہے۔۔۔ اگرچہ وہ صُورتاً غائب ہے، لیکن حقیقتاً اور رُوحانی طور پر حاضر ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
دیری‌ست که تیرِ فقْر را آماجم
بر طارَمِ افلاکِ فلاکت تاجم
یک شمّه ز مُفلِسیِ خود برگویم
چندان که خدا غنی‌ست من مُحتاجم

(منسوب به ابوسعید ابوالخیر)
ایک مُدّت سے میں تیرِ فقر کا ہدف ہوں۔۔۔ میں گُنبدِ افلاکِ فلاکت و بدبختی پر تاج ہوں۔۔۔ [آؤ] میں اپنی مُفلِسی کا اِک ذرا سا حِصّہ بیان کروں: جس قدر کہ خُدا غنی ہے، [اُسی قدر] میں مُحتاج ہوں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مولانا جلال‌الدین رُومی اور اُن کی «مثنویِ معنوی» کی سِتائش میں علّامہ اقبال کی ایک بیت:
رُویِ خود بِنْمود پیرِ حق‌سِرِشت
کو به حَرفِ پهلوی قُرآن نوِشت

(علامه اقبال لاهوری)
پِیرِ حق فطرت (مولانا رُومی) نے اپنا چہرہ ظاہر کیا، کہ جنہوں نے فارسی زبان میں قُرآن لکھا۔

مأخوذ از: اَسرارِ خودی
 

حسان خان

لائبریرین
در سماعِ مَی‌کشان رِندی چُنین می‌خوانْد دوش
باده‌نوشی اوّلین شرط است در آیینِ ما

(محمد علی عجمی)
گُذشتہ شب مَے کَشوں کے سماع میں ایک رِند یہ گا رہا تھا کہ: ہمارے مذہب و مسلک میں بادہ نوشی اوّلین شرط ہے۔
 

فہد اشرف

محفلین
در سماعِ مَی‌کشان رِندی چُنین می‌خوانْد دوش
باده‌نوشی اوّلین شرط است در آیینِ ما

(محمد علی عجمی)
گُذشتہ شب مَے کَشوں کے سماع میں ایک رِند یہ گا رہا تھا کہ: ہمارے مذہب و مسلک میں بادہ نوشی اوّلین شرط ہے۔
دوش معنی کیا ہوتا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
گاہے بہ نگاہے دلِ ما شاد نکردی
حیف از تو کہ ویرانۂ آباد نکردی


شیخ علی حزیں لاھیجی

تُو نے کبھی ایک نگاہ ڈال کر ہمارے دل کو شاد نہ کیا، افسوس تُجھ پر کہ تُو نے اِس ویرانے کو (کہ جس میں بیش بہا خزانے تھے) آباد نہ کیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
گر باغم عشقِ یار داریم
بر دل غم او ہزار داریم
یارب تو مدہ قرار مارا
گر بےرخ او قرار داریم

شمس تبریز

روئے تو چو نوبہار دیدم
گل را زتو شرمسار دیدم

از جملہ جہاں و عیش عالم
من عشق تو اختیار دیدم
شمس تبریزی
دوستِ محترم، یہاں پر فارسی شاعری اردو ترجمے کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اردو ترجمہ بھی لِکھیے، ورنہ فارسی سے نابلَدوں کے لیے آپ کے مُراسلے قابلِ استفادہ نہیں رہیں گے۔
 

حسان خان

لائبریرین
مولانا رُومی کی سِتائش میں علّامہ اقبال کی ایک بیت:
پیرِ رومی را رفیقِ راہ ساز
تا خُدا بخشد تُرا سوز و گُداز

(علامه اقبال لاهوری)
پِیرِ رُومی کو رفیقِ راہ بناؤ۔۔۔ تاکہ خُدا تم کو سوز و گُداز بخشے۔
 
بدردِ عشق بساز و خموش شَو حافظ
رموزِ عشق مَکُن فاش پیشِ اہلِ عقول

(اے حافظ، عشق کے درد کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر خاموش ہو جا، عشق کے اسرار و رموز، عقل والوں کے سامنے مت کھول
. . . . . . . حافظ شیرازی۔۔۔۔۔ . ۔۔ ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
رُباعی

اے مفتیِ شہر از تو پُرکار تریم
با ایں ہمہ مستی از تو ہشیار تریم
تو خونِ کساں خوری و ما خونِ رزی
انصاف بدہ، کدام خونخوار تریم


(عمر خیام)

اے مفتیِ شہر ہم تجھ سے زیادہ کارآمد ہیں، اس تمام تر مستی کے باوجود تجھ سے زیادہ ہوش مند ہیں۔ تو لوگوں کا خون پیتا ہے اور ہم انگور کا، تُو خود ہی انصاف کر ہم میں سے زیادہ خونخوار کون ہے۔

اے سیاستِ دانِ شہر از تو پُرکار تریم
با ایں ہمہ مستی از تو ہشیار تریم
تو خونِ کساں خوری و ما خونِ رزی
انصاف بدہ، کدام خونخوار تریم

(عمر خیام کی روح کو ایصالِ ثواب کی نیت سے پہلے مصرع میں تصرف کیا گیا)
اے نواز شریف (سیاست دانِ شہر) ہم تجھ سے زیادہ کہیں، اس تمام تر مستی کے باوجود تجھ سے زیادہ ہوش مند ہیں تو سانحہ ماڈل ٹاون میں لوگوں کا خون پیتا ہے اور ہم انگور کا، تُو خود ہی انصاف کر ہم میں سے زیادہ خونخوار کون ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
مولانا رُومی کی سِتائش میں علّامہ اقبال کی ایک بیت:
چو رومی در حرم دادم اذان من
ازو آموختم اَسرارِ جان من

(علامه اقبال لاهوری)
میں نے رُومی کی طرح حرم میں اذان دی۔۔۔ میں نے اُن سے اَسرارِ جاں سیکھے۔
 
Top