اس شعر میں مسلم سے مراد شاید حضرت مسلم بن عقیل ہیں، اور مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ میری اجل (موت) کا وقت آ گیا اور میں کربلا کی طرف چلا جاتا ہوں، مسلم کی باری گزر گئی اور ہماری باری آ گئی۔
بہت بہت شکریہ وارث بھائ ۔۔۔اس شعر میں مسلم سے مراد شاید حضرت مسلم بن عقیل ہیں، اور مفہوم کچھ یوں بنتا ہے کہ میری اجل (موت) کا وقت آ گیا اور میں کربلا کی طرف چلا جاتا ہوں، مسلم کی باری گزر گئی اور ہماری باری آ گئی۔
اِس مصرعے میں 'منم' نادرست استعمال ہوا ہے۔اجل رسیدہ منم می رَوَم بہ کرب و بلا
وارث بھائ لگے ہاتھوں ایک بات اور اگر میں اسے اردو میں پڑھنا چاہوں تو اسے اس طرح کرسکتا ہوں ۔۔یا کوئ بہتر مشورہ دیں کیونکہ مسدس کے اوپر کے چار شعر اردوو میں ہیں مگر یہ بیت اسی طرح پڑھی جاتی ہے جو یقیناً عقیدتی تاثر تو پیدا کر دیتی ہے مگر اغلب امکاں ہے کے سامعین نابلد ہوتے ہوں ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔بہت بہت شکریہ وارث بھائ ۔۔۔
جی وہ جناب مسلم بن عقیل ہی مراد ہے
مفہوم آپ کا درست ہے زیدی صاحب لیکن وہی "تول تکڑی" والی بات، چونکہ مسدس کے سارے مصرعے ایک ہی وزن میں ہوتے ہیں سو ان دو مصرعوں کو بھی باقی کے وزن میں لانا ہوگا۔وارث بھائ لگے ہاتھوں ایک بات اور اگر میں اسے اردو میں پڑھنا چاہوں تو اسے اس طرح کرسکتا ہوں ۔۔یا کوئ بہتر مشورہ دیں کیونکہ مسدس کے اوپر کے چار شعر اردوو میں ہیں مگر یہ بیت اسی طرح پڑھی جاتی ہے جو یقیناً عقیدتی تاثر تو پیدا کر دیتی ہے مگر اغلب امکاں ہے کے سامعین نابلد ہوتے ہوں ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
اجل کا وقت ہے کربلا بلاتی ہے
مسلم گذر گئے ہماری باری آتی ہے