شکریہ حسان صاحب۔بلاد عرب وعجم میں عربی فارسی کے جو جو لہجات موجودو مروج ہیں ان میں تفاوت جس حد تک ہے وہ بسا اوقات ایک دوسرے کی فہم کی حدود سے بعید ہو جاتے ہیں مثلا گ کا استعمال نوے فیصدعربی لہجات میں برملا کیا جاتا ہے حالاں گاف کا کوئی فونیٹک ایکولنٹ عربی میں نہیں ۔حتی کہ یہاں کے بعض اردو بولنےحضرات کی اردو کا لہجہ میرےلیے سمجھنا میرے لیے کافی دشوار ہوتا ہے۔ میں یہاں عربی لغت کا طالب علم ہوں جہاں میرے ساتھ اردو ہندی اندونیشی کے ساتھ ترک ۔ترکمانی اور فارسی بولنے والے بھی ہیں ۔ اور اگر آپ جدید ایرانی فارسی کے ملفوظہ اور منظوقہ عناصر کا تجربہ رکھتے ہوں گے۔تو آپ پر یقیناً واضح ہو گا کہ وہ کتنا متفاوت ہے ۔مثلاً بعض لوگ
ً گراںً کو وہ کیا کیا پروناؤنس کرتے ہیں ۔۔۔
میں نے محض اپنی رائے میں اس کتابت کو ًبہتًر ً لکھا تاکہ یہاں لوگ تعلیم و تعلم کی خاطر رجوع کرتے ہیں۔اس سے منشاء تصحیح یا خدانخواستہ تضحیک نہیں تھا ۔۔ اور ے اور ی یہاں فعل کی گرامیٹکل شیپ کو واضح کرتے ہیں چنانچہ ان کا استعمال یہاں بہتراور میننگ فل ہے۔یہاں کوئی فارسی بولنے والا فارسی شاعری پڑھنے شاید ہی یہاں کا رخ کرتا ہو۔ چنانچہ ترجمہ بھی اسی لیے لکھا جاتا ہے۔